وزیر اعظم نریندر مودی نے 1984 کے سکھ مخالف فسادات پر کانگریس کی اوورسیزیونٹ کے صدر سیم پترودا کے بیان پر سخت حملہ کرتے ہوئے جمعہ کے روز کہا کہ ملک پر سب سے زیادہ وقت تک حکومت کرنے والی کانگریس کتنی بے حس ہے اس کا ثبوت سکھ فسادات پر پارٹی کے تین الفاظ ہیں 'ہوا تو ہوا'۔
سنہ 1984 میں سابق وزیر اعظم اندرا گاندھی کے قتل پر جمعرات کو مسٹر پترودا نے کہا تھاکہ"اب کیا ہے 84 کا "، آپ نے (مودی نے) پانچ سال میں کیا کیا، اس کی بات کیجئے۔سال 84 میں جو ہوا، وہ ہوا"۔
مودی نے 12 مئی کو لوک سبھا کے چھٹے مرحلے میں ہریانہ کی 10 سیٹوں پر ووٹنگ کے سلسلے میں روہتک میں بی جے پی امیدواروں کے حق میں منعقدہ ریلی کے تعلق سے مسٹر پترودا کے اس بیان پر جم کر حملہ کیا۔ انہوں نے کہا" ملک پر سب سے زیادہ وقت تک حکومت کرنے والی کانگریس کتنی بے حس رہی ہے، اس کا ثبوت سکھ فسادات پر کل بولے گئے اس کے لیڈر کے تین الفاظ ہیں ۔ 'ہوا تو ہوا' ۔یہ الفاظ کانگریس کا اصل کردار، ذہنیت اور نیت ہیں"۔
انہوں نے ووٹروں سے اپیل کی کہ "آپ کو کانگریس اور اس کے ساتھیوں سے ہوشیار رہنے کی ضرورت ہے۔ کانگریس نے 70 سال تک ملک کوکس طرح چلایا ہے، ان کا دماغ کس طرح چلتا ہے، یہ کل صرف تین الفاظ میں انہوں نے خود ہی سمیٹ دیا"۔