اتوار کے روز کسان پورٹل کا آغاز کرتے ہوئے پیترودا نے کہا کہ کاشتکاری سے لے کر فصلوں کی فروخت تک کسانوں کو تمام ضروری معلومات ان کے موبائل فون پر دی جائیں گی۔ فی الحال، شروعات میں اس کے تحت تعلیم، مارکیٹنگ، فنانس اور انشورنس جیسے چار مضامین شامل کیے گئے ہیں، لیکن آنے والے وقت میں کسانوں کے مطالبے اور ماہرین کے مشورے کی بنیاد پر اس میں توسیع کی جائے گی۔
تحریری مواد کے علاوہ، کاشتکاروں کو ویڈیو کے ذریعے مفید معلومات بھی فراہم کی جائیں گی۔ انہوں نے کہا کہ زراعتی یونیورسٹیوں اور دیگر اداروں میں زراعت سے متعلق نئی تحقیق کی جارہی ہے، لیکن اس کی معلومات کاشتکاروں تک نہ پہنچنے کی وجہ سے انہیں فائدہ نہیں مل پاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ آج کاشتکاروں کو کھاد، بیج، جراثیم کش دوا، بینک کے قرض، فصل انشورنس اور فصلوں کی فروخت سے لے کر نئی ٹکنالوجی سے متعلق معلومات کی ضرورت ہے۔ ایسی تمام معلومات ان کے فون پر دی جاسکتی ہیں۔
اس کی مدد سے کسان اپنی پیداوار کو براہ راست تاجروں کو بھی فروخت کرسکیں گے۔ پیترودا نے کہا کہ آج بہت ساری کمپنیاں کسانوں تک پہنچنے کی کوشش کر رہی ہیں لیکن انہیں کچھ فروخت کرنا ہے اور ہمارا کام کاشتکاروں کو آگاہ کرنا ہے کہ انہیں فصل کی زيادہ قیمت کہاں سے ملے گی۔
انہوں نے کہا کہ اس پورٹل کو کسانوں کے لئے زیادہ سے زیادہ مفید بنانے کے لیے کئی مہینوں تک مختلف ریاستوں کے کسانوں کے ساتھ ان کی پریشانیوں پر تبادلہ خیال کیا گیا ہے۔
ان مسائل کو حل کرنے کے لئے زراعتی سائنسدانوں اور ماہرین سے لے کر بینکنگ اور انشورنس کے شعبوں کے لوگوں تک کئی سطحوں پر رائے لی گئی ہے۔پورٹل کے کنوینر کرشن کانت نے بتایا کہ ملک میں کسانوں کی تعداد تقریباً 12 کروڑ ہے اور زراعتی مزدوروں کی تعداد تقریبا 10 کروڑ ہے۔
اس کے بعد بھی یہ شعبہ بے اعتنائی اور استحصال کا شکار ہے۔ ایک طرف جہاں کھاد، بیج ، جراثیم کش دوا، زراعتی مشینری اور ڈیزل جیسی اشیاء کی قیمتوں میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے، دوسری طرف کاشتکاروں کو فصل کی مناسب قیمت نہیں مل رہی ہے۔
مزید پڑھیں:
ایک کروڑ 22 لاکھ کسان کریڈٹ کارڈز منظور
شری کانت نے کہا کہ اس پورٹل کے ذریعہ کسانوں کی تمام پریشانیوں کا حل ایک جگہ پرفراہم کرنے کی ہر ممکن کوشش کی جائے گی۔