ETV Bharat / bharat

بہار انتخابات: آر جے ڈی نے 41 امیدواروں کے نام کا اعلان کیا

ایک جانب کانگریس نے پہلے مرحلے کے لیے 71 نشستوں ہونے والے اسمبلے انتخابات کے لیے اپنے 21 امیدواروں کے ناموں کا اعلان کر دیا ہے، تو آر جے ڈی نے بھی اپنے 41 امیدواروں کے ناموں کا اعلان کر دیا ہے، آر جے ڈی نے 19 یادو کو ٹکٹ دیا ہے جبکہ ان میں دو مسلمان کو بھی اپنا امیدوار بنایا ہے۔

بہار انتخابات: آر جے ڈی نے 41 امیدواروں کے نام کا اعلان کیا
بہار انتخابات: آر جے ڈی نے 41 امیدواروں کے نام کا اعلان کیا
author img

By

Published : Oct 7, 2020, 12:25 PM IST

آر جے ڈی نے پہلے مرحلے کے لئے امیدواروں کے انتخاب میں ذات پات کی ریاضی کا مکمل خیال رکھا ہے۔ ایم وائی مساوات پر عمل کرنے کے علاوہ پارٹی نے دلتوں اور انتہائی پسماندہ لوگوں پر بھی توجہ دی ہے۔

عظیم اتحاد سے آر ایل ایس پی کی علیحدگی کے بعد کوئیری طبقے کو بھی مائل کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔

پہلے مرحلے کا انتخاب عظیم اتحاد کے لیے بہت اہم ہے، گذشتہ انتخابات میں ان 71 میں سے 54 54 نشستیں عظیم اتحاد کے پاس تھیں۔ اس میں بھی آر جے ڈی کے لیے اس کی اہمیت زیادہ ہے، پارٹی کے یہاں سے 25 اراکین اسمبلی تھے۔ آر جے ڈی کو اس مرحلے میں 41 نشستیں ملی ہیں۔ جن امیدواروں کو نشانیاں دی گئیں ہیں، ان میں سے 20 یادو ہیں۔ حالانکہ چین پور سیٹ پر کانگریس کے ساتھ کشمکش برقرار ہے یہاں سے بھولا یادو کو علامے دی گئی تھی۔

اس بار پارٹی نے ٹکٹوں کی تقسیم میں اپنے بیس ووٹ کو بچانے کے علاوہ دوسرے ووٹ بینکوں میں قد غن لگانے کی کوشش کی ہے، اور اسی کے عین مطابق امیدواروں کا تعین کیا گیا ہے۔

آر جے ڈی اپنی پرانی شبیہہ کو صاف کرنے کے لیے اے ٹو زیڈ پارٹی ہونے کا پیغام دینے کی بھی کوشش کی ہے۔ راجپوت، برہمن، بھومیہار اور وشیا طبقات کو بھی ٹکٹوں کی تقسیم میں نمائندگی دی گئی ہے۔

بانکا اور اور رفیع گنج سے پارٹی نے مسلم کو اپنا امیدوار بنایا ہے، وہیں موکاما سے آزاد امیدوار اننت سنگھ کو اپنا امیدوار بنا کر سبھی کو حیران کر دیا ہے،رام گڑھ سے سدھا کر سنگھ کو ٹکٹ دیا گیا ہے جو راجپوت طبقے سے آتے ہیں، اور یہ جگدا نند سنگھ کے بیٹا بھی ہیں جس کا انہیں بھر پور فائدہ حاصل ہے۔

اسی طرح شاہ پور نشست سے پارٹی کے نائب صدر شیوا نند تیواری کے بیٹا راہل تیواری کو ٹکٹ ملا ہے، انہیں برہمن کوٹے کی سیٹ مانا جا سکتا ہے، پارٹی کوئیری طبقے سے تین، طے شدہ طبقات (شیڈول کاسٹ) قبائلی طبقے سے بھی امیدوار بنایا ہے۔

یہ بھی پڑھیں؛ ایل جے پی 'کنگ میکر' بنے گی یا این ڈی اے کا کھیل بگاڑے گی!

ان میں سے تین ای بی سی (انتہائی پسنماندہ طبقات) سے تعلق رکھنے والوں کو بھی اپنا امیدوار بنایا ہے۔

پہلے مرحلے میں ہی پارٹی کے نصف درجن سے زائد اراکین اسمبلی کو پارٹی نے ٹکٹ نہیں دیا ہے، پارٹی نے متعدد موجودہ اراکین اسمبلی کو ٹکٹ نہیں دیا ہے، ان میں سے اوبرا کے وجیندر پرساد مخدوم پور سے سوبیدار داس، اتری سے کنتی دیوی، کے نام شامل ہیں، وہیں آرا، ارول اور پالی گنج اور کارکاٹ سیٹنگ سیٹ 'مالے' کے حصے میں چلی گئی ہیں۔

ریاستی صدر جگدانند سنگھ کے بیٹے سدھاکر سنگھ کو ان کے والد کے رام گڑھ نشست سے امیدوار بنایا گیا ہے۔ پارٹی کے قومی نائب صدر شیونند تیواری کے بیٹے راہل تیواری شاہ پور سے میدان میں ہیں، سابق مرکزی وزیر کانتی سنگھ کا بیٹا رشی سنگھ اوبرا اور سابق وزیر جئے پرکاش یادو کی بیٹی دیویہ پرکاش تاراپور سے انتخاب لڑ رہی ہیں۔

اس کے علاوہ رکن اسمبلی راج بلبھ یادو کی اہلیہ وبھا دیوی کو نوادا سے اور رکن اسمبلی ارون یادو کی اہلیہ کرن دیوی کو سندیش سے ٹکت دیا گیا ہے۔

آر جے ڈی نے پہلے مرحلے کے لئے امیدواروں کے انتخاب میں ذات پات کی ریاضی کا مکمل خیال رکھا ہے۔ ایم وائی مساوات پر عمل کرنے کے علاوہ پارٹی نے دلتوں اور انتہائی پسماندہ لوگوں پر بھی توجہ دی ہے۔

عظیم اتحاد سے آر ایل ایس پی کی علیحدگی کے بعد کوئیری طبقے کو بھی مائل کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔

پہلے مرحلے کا انتخاب عظیم اتحاد کے لیے بہت اہم ہے، گذشتہ انتخابات میں ان 71 میں سے 54 54 نشستیں عظیم اتحاد کے پاس تھیں۔ اس میں بھی آر جے ڈی کے لیے اس کی اہمیت زیادہ ہے، پارٹی کے یہاں سے 25 اراکین اسمبلی تھے۔ آر جے ڈی کو اس مرحلے میں 41 نشستیں ملی ہیں۔ جن امیدواروں کو نشانیاں دی گئیں ہیں، ان میں سے 20 یادو ہیں۔ حالانکہ چین پور سیٹ پر کانگریس کے ساتھ کشمکش برقرار ہے یہاں سے بھولا یادو کو علامے دی گئی تھی۔

اس بار پارٹی نے ٹکٹوں کی تقسیم میں اپنے بیس ووٹ کو بچانے کے علاوہ دوسرے ووٹ بینکوں میں قد غن لگانے کی کوشش کی ہے، اور اسی کے عین مطابق امیدواروں کا تعین کیا گیا ہے۔

آر جے ڈی اپنی پرانی شبیہہ کو صاف کرنے کے لیے اے ٹو زیڈ پارٹی ہونے کا پیغام دینے کی بھی کوشش کی ہے۔ راجپوت، برہمن، بھومیہار اور وشیا طبقات کو بھی ٹکٹوں کی تقسیم میں نمائندگی دی گئی ہے۔

بانکا اور اور رفیع گنج سے پارٹی نے مسلم کو اپنا امیدوار بنایا ہے، وہیں موکاما سے آزاد امیدوار اننت سنگھ کو اپنا امیدوار بنا کر سبھی کو حیران کر دیا ہے،رام گڑھ سے سدھا کر سنگھ کو ٹکٹ دیا گیا ہے جو راجپوت طبقے سے آتے ہیں، اور یہ جگدا نند سنگھ کے بیٹا بھی ہیں جس کا انہیں بھر پور فائدہ حاصل ہے۔

اسی طرح شاہ پور نشست سے پارٹی کے نائب صدر شیوا نند تیواری کے بیٹا راہل تیواری کو ٹکٹ ملا ہے، انہیں برہمن کوٹے کی سیٹ مانا جا سکتا ہے، پارٹی کوئیری طبقے سے تین، طے شدہ طبقات (شیڈول کاسٹ) قبائلی طبقے سے بھی امیدوار بنایا ہے۔

یہ بھی پڑھیں؛ ایل جے پی 'کنگ میکر' بنے گی یا این ڈی اے کا کھیل بگاڑے گی!

ان میں سے تین ای بی سی (انتہائی پسنماندہ طبقات) سے تعلق رکھنے والوں کو بھی اپنا امیدوار بنایا ہے۔

پہلے مرحلے میں ہی پارٹی کے نصف درجن سے زائد اراکین اسمبلی کو پارٹی نے ٹکٹ نہیں دیا ہے، پارٹی نے متعدد موجودہ اراکین اسمبلی کو ٹکٹ نہیں دیا ہے، ان میں سے اوبرا کے وجیندر پرساد مخدوم پور سے سوبیدار داس، اتری سے کنتی دیوی، کے نام شامل ہیں، وہیں آرا، ارول اور پالی گنج اور کارکاٹ سیٹنگ سیٹ 'مالے' کے حصے میں چلی گئی ہیں۔

ریاستی صدر جگدانند سنگھ کے بیٹے سدھاکر سنگھ کو ان کے والد کے رام گڑھ نشست سے امیدوار بنایا گیا ہے۔ پارٹی کے قومی نائب صدر شیونند تیواری کے بیٹے راہل تیواری شاہ پور سے میدان میں ہیں، سابق مرکزی وزیر کانتی سنگھ کا بیٹا رشی سنگھ اوبرا اور سابق وزیر جئے پرکاش یادو کی بیٹی دیویہ پرکاش تاراپور سے انتخاب لڑ رہی ہیں۔

اس کے علاوہ رکن اسمبلی راج بلبھ یادو کی اہلیہ وبھا دیوی کو نوادا سے اور رکن اسمبلی ارون یادو کی اہلیہ کرن دیوی کو سندیش سے ٹکت دیا گیا ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.