کورونا کا ٹیکہ لگوانے والے ہیلتھ ورکرز نے ای ٹی وی بھارت سے خاص بات چیت میں بتایا کہ وہ بالکل آرام محسوس کر رہے ہیں۔ پندرہ دن قبل ہی انہیں اطلاع دی گئی تھی کہ ٹیکہ لگوانا ہے جس کے بعد وہ بنارس کے کبیر چورا مہیلا ہاسپٹل آئے اور آج پہلے مرحلے میں ٹیکہ لگایا گیا ہے۔
انہوں نے مسرت کا اظہار کیا اور یہ بھی بتایا کہ جو کچھ بھی کورونا ویکسین کے متعلق غلط فہمیاں یا افواہیں پھیلائی جارہی ہیں وہ بے بنیاد ہیں اور مجھے امید ہے کہ حکومت ڈاکٹروں اور ہیلتھ ورکرز کا پورا خیال رکھے گی۔
ٹیکہ لگوانے والی خاتون طبی اہلکار نے بتایا کہ انہیں انتہائی خوشی محسوس ہو رہی ہے۔ بھارت میں جب ویکسین آئی اور سب سے پہلے طبی اہلکاروں کو لگایا جارہا ہے اس سے زیادہ خوشی کا موقع اور کیا ہوسکتا ہے۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ ٹیکہ لگانے کے بعد جو بھی مرحلے سامنے آئیں گے اس کا سامنا کرنے کے لیے تیار ہیں۔
بنارس کے ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ کوشل راج شرما نے بھی بتایا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کے خطاب کے بعد 11 بجے سے ٹیکہ لگانے کا عمل شروع ہو گیا ہے، سبھی انتظامات مکمل کرلئے گئے ہیں۔ بنارس میں ایک ویکسین زمین پر گرنے سے ضائع ہوگئی اس پر انہوں نے وضاحتی بیان دیتے ہوئے کہا کہ اس کی حفاظت کے پیش نظر اس کو ڈسپوزل کرایا گیا ہے اور سبھی ہسپتالوں کو سختی سے حکم دیا گیا ہے بہت ہی احتیاط کے ساتھ دوائیوں کو رکھیں تاکہ یہ ضائع نہ ہونے پائے۔
انہوں نے بتایا کہ ڈاکٹروں کو سخت ہدایت دی گئی ہے کہ اپنی اپنی ڈیوٹی پوری ذمہ داری کے ساتھ نبھائیں۔