ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے شعبہ اردو کے صدر پروفیسر آفتاب احمد آفاقی نے کہا کہ ریسرچ جنرل 'دستک' اس لیے بھی قابل ذکر ہے کیونکہ اردو کے معروف ادیب و نقاد و ادب لطیف کے قلم کار مہدی حسن افادی پر خصوصی گوشہ شائع کیا گیا ہے، پروفیسر آفتاب احمد آفاقی نے بتایا کہ مہدی حسن افادی ادب لطیف کے قلمکار و نقاد تھے جن پر مشکل سے مضامین ملتے ہیں ابھی تک ان پر کوئی شمارہ یا نمبر شائع نہیں ہوا، بہت ہی عرق ریزی پر ایک دو عدد مضامین مہدی افادی پر ملتے ہیں۔
مہدی افادی کی خدمات کو اُس پیمانے پر یاد نہیں کیا گیا جس کے وہ حقدار تھے یہی وجہ ہے کہ بنارس یونیورسٹی کے شعبہ اردو نے فیصلہ کیا کہ مہدی حسن افادی پر خصوصی گوشہ شامل کیا جائے گا جن پر مختلف ادباء سے مضامین لکھوا کر ان کی زندگی کے مختلف جہات کو قارئین کے سامنے پیش کیا گیا ہے۔
دستک میں مہدی حسن افادی کے زندگی اور کارنامے کا احاطہ کیا گیا ہے، انہوں نے مزید بتایا کہ اس شمارے میں پروفیسر شہاب الدین ثاقب نے اپنی تحقیقی مضمون سے دستک کو زینت بخشی ہے پروفیسر عارفہ بشری، ڈاکٹر اورنگزیب نیازی، ڈاکٹر ریاض احمد، عامر سہیل نے بھی اپنے تنقیدی مضامین سے دستک کو نوازا ہے۔
مہدی حسن افادی پر اردو داں طبقے کے لیے خصوصی گوشہ شائع کیا گیا ہے جس سے ادب لطیف کے قلمکار کو سمجھنا آسان ہونے کی توقع کی جارہی ہے، اس بار یاد رفتگان میں گلزار دہلوی، مجتبٰی حسین، آصف فرخی اور کبیر اجمل کو یاد کیا گیا ہے۔
گزشتہ شمارے میں ڈاکٹر سفینہ بیگم کا تبصرہ ہے شعبہ اردو کی علمی ادبی اور ثقافتی سرگرمیوں پر ڈاکٹر افضل مصباحی نے خصوصی رپورٹ بھی پیش کی ہے۔