نیشنل ڈیزاسٹر ریسپانس فورس کے ڈائریکٹر جنرل ایس این پردھان نے بتایا کہ مغربی بنگال میں کولکاتا ایئرپورٹ روڈ پر این ڈی آر ایف اہلکاروں کے ذریعہ معمولات زندگی کو بحال کرنے کا کام جاری ہے۔
محکمہ موسمیات (آئی ایم ڈی) کے مطابق آئندہ تین گھنٹوں کے دوران طوفان امفان کے کمزور ہونے کا امکان ہے۔
طوفان امفان کے سبب مغربی بنگال کے دارالحکومت کولکاتا میں متعدد مقامات پر درخت گر گئے اور کئی علاقے زیر آب ہو گئے ہیں۔
ڈھاکہ ٹریبون کے مطابق امفان کے بھارت اور بنگلہ دیش کے ساحل پر ٹکرانے کے بعد بدھ کے روز سات افراد کی موت ہوگئی، ہلاکشدہ افراد کا تعلق بارگنا، ستکھیرا، پیروج پور، بھولا اور پٹوخالی علاقوں سے ہے۔
یہ طوفان مغربی بنگال میں دیگھا اور بنگلہ دیش میں ہاٹیا جزیرہ کے درمیان ساحل پر پہنچا، اس طوفان نے ساحلی علاقوں میں بڑے پیمانے پر تباہی مچا دی ہے، طوفان کے باعث بڑی تعداد میں درختوں اور بجلی کے کھمبے اکھڑ گئے جبکہ کچے مکانات کو بھی خاصا نقصان پہنچا ہے۔
حکام کے مطابق طوفان آنے سے قبل ہی مغربی بنگال اور اوڈیشہ میں کم از کم 6.58 لاکھ افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا تھا، محکمہ موسمیات کے مطابق مغربی بنگال کے ساحل پر پہنچتے وقت طوفان کے مرکز کے قریب ہوا کی رفتار 160 سے 170 کلومیٹر فی گھنٹہ تھی۔
ایک عہدیدار نے بتایا کہ شمالی چوبیس پرگنا ضلع میں درخت گرنے سے ایک مرد اور ایک خاتون ہلاک ہوگئی جبکہ ہاؤڑہ میں اسی طرح کے ایک واقعے میں ایک 13 برس کی بچی کی موت ہوگئی، اوڈیشہ میں ابھی تک کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ہے۔
تاہم مغربی بنگال کی وزیر اعلی ممتا بنرجی نے دعوی کیا ہے کہ اس طوفان سے کم از کم 10 سے 12 افراد کی موت ہوگئی ہے، وہ خود اس صورتحال کی نگرانی کررہی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ 'علاقے کے علاقے تباہ ہوگئے ہیں، مجھے آج ایک جنگ جیسی صورتحال کا سامنا کرنا پڑا، کم از کم 10-12 افراد ہلاک ہوچکے ہیں، نندیگرام اور رام نگر شمالی اور جنوبی 24 پرگنا کے دو اضلاع مکمل طور پر تباہ ہوگئے'۔
نیشنل ڈیزاسٹر ریسپانس فورس (این ڈی آر ایف) کے ڈائریکٹر جنرل ایس این پردھان نے نئی دہلی میں کہا کہ 20 ٹیموں کو اوڈیشہ میں تعینات کیا گیا ہے جبکہ 19 یونٹ مغربی بنگال میں تعینات کیے گئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اڈیشہ میں این ڈی آر ایف کی ٹیموں نے سڑکوں کی صفائی کے لئے ایک مہم شروع کردی ہے، وہیں مغربی بنگال میں تعینات ٹیمیں لوگوں کو محفوظ مقامات پر پہنچا رہی ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ مغربی بنگال میں قریب پانچ لاکھ اور اوڈیشہ میں تقریبا 1.58 لاکھ افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا ہے۔
ٹی وی فوٹیج میں دیگھا کے ساحل پر کافی اونچی سمندری لہریں دیکھی جا رہی ہیں، شدید بارش کی وجہ سے متعدد مقامات پر پانی بھر گیا، جبکہ کچے مکان گر گئے یا انہیں نقصان پہنچا۔
بھارتی محکمہ موسمیات کے ڈائریکٹر جنرل مریتونجے مہاپاترا نے میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے بتایا کہ 'شمالی چوبیس پرگنا اور مشرقی میدنا پور اضلاع میں 160-170 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے ہوا چل رہی ہے، ہوا کی رفتار 185 کلومیٹر فی گھنٹہ تک بڑھ سکتی ہے'۔
انہوں نے بتایا کہ طوفان کا مہلک ترین حصہ ساحل پر پہنچ گیا ہے جس کی وجہ سے تینوں اضلاع میں شدید بارش ہوئی۔
وسطی کولکاتا کے علی پور میں صبح 8 بجے سے ساڑھے 8.30 بجے کے درمیان ، 222 ملی میٹر بارش ہوئی، جبکہ دم دم میں 194 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی، کولکاتا کے بیشتر علاقوں میں بارش نو بجے کے بعد رک گئی لیکن تیز ہواؤں کا سلسلہ جاری رہا۔
مغربی بنگال کی وزیر اعلی ممتا بنرجی نے کہا کہ طوفان کے جانے کے بعد جمعرات تک اس سے ہوئے نقصان کا اندازہ لگایا جاسکتا ہے۔
طوفان کے باعث اوڈیشہ کے پوری، کھوردا، جگت سنگھ پور، کٹک، کیندرپاڈا، جاج پور، گنجام، بھدرک اور بالاسور اضلاع کے متعدد علاقوں میں تیز بارش ہوئی۔
مہاپترا نے بتایا کہ یہ طوفان دیر رات تک اڈیشہ سے آگے بڑھ جائے گا لیکن اس وقت تک کھڑی فصلوں، درختوں اور بنیادی ڈھانچے کو بڑے پیمانے پر نقصان ہوگا۔