مملکتی وزیر برائے محنت و روزگار سنتوش کمار گنگوار بھونیشور میں منعقد علاقائی لیبر کانفرنس سے خطاب کیا۔
چھ ریاستوں اڑیسہ، چھتیس گڑھ، بہار، جھارکھنڈ، مغربی بنگال اور انڈو مان و نکوبار کے وزرا محنت اور سینیئر اہلکاروں نے محنت کی وزارت کے افسران کے ساتھ اس کانفرنس میں حصہ لیا۔
علاقائی کانفرنس کے منتظمین کے مطابق اس سے مرکز و ریاستی حکومتوں کے درمیان بہتر تال میل قائم کرنے میں مدد ملتی ہے۔
سنتوش کمار گنگوار نے کہا کہ 'کوئی بھی قانون مناسب طریقے سے نفاذ کے ذریعہ ہی اپنے مقاصد حاصل کرسکتا ہے اور یہ ریاستی حکومتیں ہیں جو ان قوانین کو زمینی طرح پر نافذ کررہی ہیں'۔
گنگوار نے کہا کہ 'حال ہی میں حکومت ہند نے ملک کے محنت کشوں کی فلاح و بہبود کے لیے متعدد اقدامات کیے ہیں۔ مزدوری (ویجز) سے متعلق کوڈ کو رواں برس اگست میں مرکزی حکومت نے منظور کیا اور اب ریاستی حکومتوں کو چاہئے کہ وہ مزدوری سے متعلق کوڈ کے سلسلے میں ضابطے بنائیں، کم سے کم مزدوری کا تعین کریں اور بیداری مہم کا اہتمام کریں تاکہ غیر منظم شعبے کے زیادہ سے زیادہ ورکرز کو اس سے فائدہ ہوسکے'۔
واضح رہے کہ پیشہ وارانہ تحفظ، صحت اور کام کرنے کے حالات سے متعلق کوڈ (قانون) کو لوک سبھا میں پیش کیے جانے کے بعد پارلیمانی کمیٹی کے پاس بھیجا گیا ہے۔ یہ بھی اہم قانون سازی ہے جو 13 مرکزی قوانین کو آپس میں ضم کرتی ہے اور صحت، سکیورٹی اور ورکرز کے کام کرنے کے حالات جیسے امور کا احاطہ کرتی ہے۔
مزید پڑھیں : 'سوچھ بھارت ابھیان' مہم کے تحت ثقافتی پروگرام
انہوں نے مزید کہا کہ 'ہم ای پی ایف او اور ای ایس آئی سی کی خدمات کو بہتر بنانے اور ان کے اندر مزید شفافیت اور جوابدہی لانے کے لئے اطلاعاتی ٹکنالوجی کا استعمال کررہے ہیں'۔
انہوں نے اس امید کا اظہار کیا کہ یہ کانفرنس ریاستی حکومتوں کے ساتھ مزید بہتر تال میل قائم کرنے میں کامیاب رہے گی۔
واضح رہے کہ مرکزی لیبر قوانین مرکزی حکومت کے ذریعہ بنائے جاتے ہیں لیکن ان کا نفاذ ریاستیں کرتی ہیں اور مرکز کے ساتھ صلاح و مشورہ کرنے کے بعد خصوصی جغرافیائی اور آبادی سے متعلق صورتحال کو پیش نظر رکھتے ہوئے ان میں تبدیلیاں کرتی ہیں۔