پہلے ہی دن سے انفورسٹمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کے ذریعہ گرفتار کیے گئے رانا کپور کی مشکلیں بڑھتی نظر آرہی ہیں کیونکہ رشوت خوری کے معاملے میں سی بی آئی نے رانا کے علاوہ اس کی بیوی بندو رانا کپور اور تین بیٹیوں روشنی کپور، رادھا کپور کھنہ اور راکھی کپور ٹنڈن کے خلاف ایف آئی آر درج کی ہے۔
ایف آئی آر میں دیوان ہاؤسنگ فائنانس کارپویشن لمیٹیڈ (ڈی ایچ ایف ایل)، اس کے پروموٹر کپل وادھون اور دیگر کو بھی ملزم بنایا گیا ہے۔
سی بی آئی، ڈی ایچ ایف ایل کے ذریعہ رانا کپور کے خاندان کے ٹھکانوں پر مبینہ طور سے 600 کروڑ روپے کی رشوت خوری کے معاملے میں سات مقامات پر چھاپہ مار رہی ہے۔
ایف آئی آر کے ملزموں کے خلاف تعریزات ہند کی دفعہ 120 بی، 420 اور انسداد بدعنوانی قانون کے دفعہ 7، 12، 13 (1) اور 13(1)(ڈی) کے تحت الزام درج کئے گئے ہیں۔
سی بی آئی کے ذریعہ درج کی گئی ایف آئی آر کے مطابق رانا کپور نے کپل وادھون کے ساتھ مل کر یس بینک کے ذریعہ ڈی ایچ ایف ایل کی مدد کی، جس کے بدلے انہیں اور ان کے اہل خانہ کے اراکین کو ڈی ایچ ایف ایل نے 600 کروڑ روپے کی مدد کی۔
سال 2018 میں اپریل سے جون کے دوران یس بینک نے ڈی ایچ ایف ایل میں 3700 کروڑ روپے کا سرمایہ کیا۔