راجستھان کے وزیراعلی اشوک گہلوت نے مہاجر راجستھانیوں اور مزدوروں کی گھر واپسی کو لے کر بڑا فیصلہ کیا ہے۔
اس فیصلے پر ڈونگر پور ضلع انتظامیہ نے عمل کرنا شروع کر دیا ہے۔ اسی کی وجہ سے ڈونگر پور ضلع انتظامیہ نے راجستھان - گجرات رتن پور بارڈر کھول دیا ہے۔ اب گجرات میں رہ رہے مہاجر اور مزدوروں کا آنا سرحد پر شروع ہو گیا ہے۔
گجرات اور مہاراشٹر میں کام کر رہے مہاجر مزدوروں کو لانے کے لیے ریاستی حکومت کے حکم کے بعد سنیچر کو آدھی رات سے ہی راجستھان گجرات سرحد پر ہلچل تیز کر دی گئی۔ ڈونگر پور کے انتظامیہ اور پولیس کے افسران کے ساتھ ہی محکمہ صحت کی ٹیمیں آدھی رات سے ہی سرحد پر تعینات کر دی گئی ہیں۔
ڈونگر پور ضلع کلکٹر کارنام نے بتایا کہ رتن پور سرحد پر محکمہ صحت کی ٹیمیں لگائیں گئی ہیں، جو گجرات سے آنے والے مہاجر کی اسکریننگ کر رہی ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ گجرات سے آ رہے محاجر کے لیے رتن پور سرحد پر شیلٹر ہوم بنائے جا رہے ہیں۔ شیلٹر ہوم میں انہیں روکا جائے گا۔ اس کے بعد انہیں گاڑیوں کے ذریعے اپنے اپنے منزل پر پہنچا دیا جائے گا۔
ضلع کلکٹر نے بتایا کہ ابھی گجرات سے آنے والے مہاجر کے لیے انتظام ہے۔ گجرات کے بعد مہاراشٹر سے مہاجر کو ان کی منزل تک پہنچانے کا انتظام کیا جائے گا۔ واضح رہے کہ ایک ماہ پہلے لاک ڈاؤن کے دوران راجستھان-گجرات رتن پور کو سیل کر دیا تھا۔ جس کے بعد لوگوں کی سرحد سے آمد و رفت بند ہو گئ تھی۔
وہیں اس سے قبل تقریبا 50 ہزار سے زیادہ لوگ ڈونگر پور لوٹ کر آئے۔ دوسری جانب بڑی تعداد میں مہاجر کے آنے سے انفیکشن ہونے کا خطرہ بھی بنا ہوا ہے۔ گجرات کے احمد آبادد اور دیگر جگہوں پر کورونا وائرس کی وبا بڑھی ہوئی ہے اور مسلسل معاملے سامنے آتے رہے ہیں۔