راجستھان کے سیکر میں ایک بزرگ آٹو ڈرائیور کو 'جے شری رام' اور 'مودی زندہ باد' کے نعرے لگانے پر مجبور کرنے کے معاملے میں پولیس نے دو افراد کو گرفتار کیا ہے۔
پولیس نے بتایا کہ 52 سال کے ایک آٹو رکشہ ڈرائیور پر حملہ کرنے اور زبردستی 'مودی زندہ باد' اور 'جئے شری رام' کے نعرے لگانے کے الزام میں دو افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔'
وہیں غفار احمد کچاوا نے پولیس کو شکایت کی ہے کہ 'جئے شری رام' کے نعرے لگانے سے انکار کرنے پر ملزمین نے انہیں مارا پیٹا اور آنکھوں پر بھی حملہ کیا۔'
ایف آئی آر کے مطابق 'جمعہ کی صبح 4 بجے کے قریب غفار قریبی گاؤں میں مسافروں کو چھوڑنے کے بعد واپس آرہا تھا کہ ایک کار میں سوار دو افراد نے اسے روکا اور تمباکو طلب کیا۔ تاہم انہوں نے تمباکو لینے کے بہانے سے روکا اور اس کے بعد انہیں مودی زندہ باد اور جئے شری رام کے نعرے لگانے کو کہا۔ غفار کے انکار کرنے پر انہوں نے اسے لاٹھی سے مارنا شروع کر دیا'
ایف آئی آر میں کچاوا نے کہا کہ 'ان میں سے ایک شخص نے مجھ سے 'جئے شری رام' اور 'مودی زندہ باد' کے نعرے لگانے کو کہا جس پر میں نے انکار کر دیا۔ اس نے مجھے تھپڑ مارا جس کے بعد میں نے اپنی ٹیکسی لی اور سیکر کی طرف بھاگنے کی کوشش کی۔ انہوں نے میرا پیچھا کیا اور جگمالپورہ کے قریب میری گاڑی کے آگے آ گئے۔
ایف آئی آر کے مطابق 'انہوں نے مجھے زبردستی گاڑی سے اترنے پر مجبور کیا اور مجھ پر حملہ کر دیا۔ انہوں مجھے 'جئے شری رام' اور 'مودی زندہ باد' کے نعرے لگانے پر مجبور کیا۔'