گاندھی نے جمعہ کو پارلیمنٹ کے احاطہ میں صحافیوں سے کہا کہ انھوں نے ملک کے سامنے حقیقت پیش کی ہے اور اس کو بیان کیا ہے۔ خود وزیراعظم مودی ملک کے دارالحکومت دہلی کو ’ریپ کیپیٹل‘ کہہ چکے ہیں۔ انھوں نے کہا، 'میں ان سے معافی کبھی نہیں مانگنے والاہوں۔
انھوں نے کہا، 'مودی نے کہا تھا کہ میک ان انڈیا ہوگا۔ ہم نے سوچا کہ اخباروں میں میک ان انڈیا، میک ان انڈیا،میک ان انڈیا دکھائی دیگا، مگر آج جب ہم اخبار کھولتے ہیں، ہمیں سب جگہ ریپ ان انڈیا دکھائی دیتا ہے۔ کوئی بھی اسٹیٹ نہیں ہے، جہاں بی جے پی کی حکمرانی ہو اور وہاں خواتین کے ساتھ عصمت دری نہ ہو رہی ہو۔'
گاندھی نے کہا کہ آج اصل مسئلہ شمال مشرق کا ہے جو مودی اور امت شاہ کی وجہ سے جل رہا ہے۔ بی جے پی اور مودی اس مسئلہ سے لوگوں کی توجہ ہٹانے کے لیے ان کے بارے میں بے تکی باتیں کر رہے ہیں۔ انھوں نے کہا، 'میں یہاں واضح طور پر کہہ دیتا ہوں کہ اناؤ میں بی جے پی کے رکن اسمبلی نے خاتون کی عصمت دری کی ہے۔ بی جے پی کے ایم ایل اے نے متاثرہ کی گاڑی کا ایکسی ڈنٹ کروا دیا اور مودی نے ایک لفظ نہیں کہا اور نہ ہی کوئی کارروائی کی۔
انھوں نے کہا، 'مودی تشددکا استعمال کرتے ہیں، تشدد پھیلاتے ہیں اور آج پورے ہندستان میں تشدد ہے، خواتین پر تشدد ہو رہا ہے، شمال مشرق میں تشدد ہو رہا ہے، کشمیر میں تشدد ہو رہا ہے، پورے ملک میں تشدد ہی تشدد برپا ہے اور جو ہماری طاقت تھی، سب سے بڑی طاقت تھی معیشت، آج رگھورام راجن مجھ سے ملے اور انھوں نے مجھ سے کہا کہ امریکہ میں، یوروپ میں ہندستان کی بات ہی نہیں ہو رہی ہے اور جب بات ہوتی ہے تو معیشت کی بات ہی نہیں ہوتی، ظلم وزیادتی، منافرت، تشدد ان چیزوں کی بات ہوتی ہے، سوچئے آپ ہماری عزت کیا تھی، وہ پوری کی پوری ختم ہو گئی ہے۔ یہ باتیں کل میں نے اپنی تقریر میں کہیں۔
کانگریس لیڈر نے کہا کہ مودی کو جواب دینا چاہیے کہ انھوں نے ملک کی معیشت کو تباہ کیوں کیا اور نوجوانوں کے پاس روزگار تھا، ان سے روزگار کیوں چھینا گیا۔