اسی معاملے پر کانگریس کے صدر راہل گاندھی نے وزیراعظم مودی کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔
انہوں نے تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم مودی چین کے صدر شی جن پنگ سے ڈرتے ہیں۔
راہل گاندھی نے ٹویٹ کر کہا،' وزیر اعظم مودی شی جن پنگ سے ڈرتے ہیں۔ جب بھی چین بھارت کے خلاف کوئی ایکشن لیتا ہے تو وزیر اعظم مودی خاموش ہوجاتے ہیں'۔
انہوں نے اس ٹویٹ میں وزیراعظم کی چین سے متعلق پالیسی پر طنز کیا ہے اور اسے تین پوائنٹز میں سمجھایا ہے۔ 'وزیراعظم گجرات میں شی جن پنگ کے ساتھ جھولا جھولتے ہیں، دہلی میں انہیں گلے لگاتے ہیں، چین میں ان کے سامنے جھک جاتے ہیں'۔
Weak Modi is scared of Xi. Not a word comes out of his mouth when China acts against India.
— Rahul Gandhi (@RahulGandhi) March 14, 2019 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data="
NoMo’s China Diplomacy:
1. Swing with Xi in Gujarat
2. Hug Xi in Delhi
3. Bow to Xi in China https://t.co/7QBjY4e0z3
">Weak Modi is scared of Xi. Not a word comes out of his mouth when China acts against India.
— Rahul Gandhi (@RahulGandhi) March 14, 2019
NoMo’s China Diplomacy:
1. Swing with Xi in Gujarat
2. Hug Xi in Delhi
3. Bow to Xi in China https://t.co/7QBjY4e0z3Weak Modi is scared of Xi. Not a word comes out of his mouth when China acts against India.
— Rahul Gandhi (@RahulGandhi) March 14, 2019
NoMo’s China Diplomacy:
1. Swing with Xi in Gujarat
2. Hug Xi in Delhi
3. Bow to Xi in China https://t.co/7QBjY4e0z3
مسعود اظہر کو شدت پسند قرار دینے کی کوشش کو چین کی جانب سے رکاوٹ ڈالنے کے بعد کانگریس نے کہا کہ وزیر اعظم مودی کی خارجہ پالیسی 'سفارتی پریشانیوں' کا نہ تھمنے والا سلسلہ ہے۔
حالانکہ کانگریس نے اقوام متحدہ میں اس کوشش کو ناکام کرنے کو لے کر چین اور پاکستان کی بھی تنقید کی ہے۔
کانگریس کے ترجمان رندیپ سرجے والا نے کہا کہ شدت پسندوں کے خلاف بین الاقوامی سطح کی اس کوشش کا ناکام کرنے کی یہ کوشش انتہائی پریشان کن ہے اور یہ افسوسناک دن ہے۔
سرجے والا نے اپنے ٹویٹ پیغام میں کہا کہ 56 انچ کی "ہگ پلومیسی'' (گلے ملنے کی ڈپلومیسی) اور جھولا جھولنے کے کھیل کے بعد بھی چین پاکستان کا ساتھ رکھ کر بھارت کو 'لال آنکھ' دکھا رہا ہے، ایک بار پھر مودی حکومت کی ںاکام خارجہ پالیسی کھل کر سب کے سامنے آگئی ہے۔
आज फिर आतंकवाद के ख़िलाफ़ लड़ाई को चीन-पाक गठजोड़ ने आघात पहुँचाया है।
— Randeep Singh Surjewala (@rssurjewala) March 13, 2019 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data="
56 इंच की ‘Hugplomacy’ और झूला-झुलाने के खेल के बाद भी चीन-पाकिस्तान का जोड़ भारत को ‘लाल-आँख’ दिखा रहा है
एक बार फिर एक विफल मोदी सरकार की विफल विदेश नीति उजागर हुई।https://t.co/ZMrgCEqJxB
">आज फिर आतंकवाद के ख़िलाफ़ लड़ाई को चीन-पाक गठजोड़ ने आघात पहुँचाया है।
— Randeep Singh Surjewala (@rssurjewala) March 13, 2019
56 इंच की ‘Hugplomacy’ और झूला-झुलाने के खेल के बाद भी चीन-पाकिस्तान का जोड़ भारत को ‘लाल-आँख’ दिखा रहा है
एक बार फिर एक विफल मोदी सरकार की विफल विदेश नीति उजागर हुई।https://t.co/ZMrgCEqJxBआज फिर आतंकवाद के ख़िलाफ़ लड़ाई को चीन-पाक गठजोड़ ने आघात पहुँचाया है।
— Randeep Singh Surjewala (@rssurjewala) March 13, 2019
56 इंच की ‘Hugplomacy’ और झूला-झुलाने के खेल के बाद भी चीन-पाकिस्तान का जोड़ भारत को ‘लाल-आँख’ दिखा रहा है
एक बार फिर एक विफल मोदी सरकार की विफल विदेश नीति उजागर हुई।https://t.co/ZMrgCEqJxB
غور طلب ہے کہ مسعود اظہر کو بین الاقوامی شدت پسند قرار دینے کی بھارت کی کوشش کو ایک بار پھر سے دھچکا لگا ہے، دراصل چین نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں مسعود اظہر کو بین الاقوامی دہشت گرد قرار دیے جانے والی قرارداد پر ویٹو کردیا۔