جسٹس گگوئی کی صدارت والی بنچ کے سامنے جیسے ہی رافیل معاملے کی نظر ثانی کی عرضیاں سماعت کے لیے آئیں، چیف جسٹس نے پوچھا کہ عدالت کی توہین کے معاملے میں مسٹر گاندھی کا جواب کہاں ہے؟ اس کے بعد دونوں فریقوں کے وکیلوں نے دلیل دی کہ آج صرف نظر ثانی درخواستوں پر سماعت ہے، توہین عدالت معاملےکی سماعت 10 مئی کو درج کی جانی ہے۔
اس کے بعد عدالت نے حیرت کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ ہم نے نظر ثانی کی عرضی اور توہین عدالت کے کیس کی سماعت ایک ساتھ کرنے کی بات کہی تھی۔ کھلی عدالت میں ہم نے آج کی تاریخ مقرر کی تھی۔
اس کے بعد عدالت نے آج کی سماعت ملتوی کرتے ہوئے نظر ثانی کی درخواستوں اور توہین عدالت کے معاملے کی سماعت کے لیے 10 مئی کی تاریخ طے کی۔
گاندھی پر ان کے اس بیان کے سلسلے میں توہین عدالت کا معاملہ چل رہا ہے جس میں انہوں نے کہا تھا کہ اب تو سپریم کورٹ نے بھی مان لیا ہے کہ چوکیدار چور ہے۔