ریاست اترپردیش کے شہر رامپور میں واقع پی ڈبلیو ڈی کالونی کے باشندگان نے آج میڈیا کے سامنے اپنے رہاشی مسائل سے روشناس کراتے ہوئے بتایا کہ اس کالونی میں بنے مکانوں کی حالت کافی خستہ ہو گئی ہے۔
رامپور میں جب آپ اپنی رہائش کے لئے متعلقہ محکمہ سے کوئی کواٹر الاٹ کرائیں گے تو کواٹر کے نام پر آپ کیا دیا جائے گا اس کو سمجھنا بھی ضروری ہے۔
رامپور کی باغیچہ چودھران کالونی میں واقع پی ڈبلیو ڈی رہائشی کواٹرز کی خستہ حالت کچھ ایسا ہی اشارے دے رہی ہے۔
تقریباً 50 برس قدیم تعمیر کردہ رامپور کی یہ پی ڈبلیو ڈی کالونی اپنی خستہ حالی کی داستاں خود ہی بیاں کر رہی ہے۔ 50 برس سے بھی زائد پرانے تعمیر کردہ یہ رہائشی مکانات اتنے کمزور ہو چکے ہیں کہ برسات کی چند بوندوں سے ہی چھتوں سے پانی ٹپکنے لگتا ہے اور برسات کا پانی گھروں میں سے باہر آ جاتا ہے۔
متعلقہ محکمہ کے مسلسل نظر انداز کرنے کی وجہ سے دیواروں کا پلاسٹر اتنا خراب ہو چکا ہے کہ اندر کی اینٹیں صاف نظر آتی ہیں۔
ان کوارٹرز میں رہائش پذیر لوگوں کا کہنا ہے کہ وہ کئی مرتبہ تحریری درخواستیں دے کر شکایات بھی کر چکے ہیں لیکن اس کے باوجود بھی متعلقہ محکمے کے کانوں پر جوں تک بھی نہیں رینگی ہے۔
رہائش پذیر افراد کا کہنا ہے کہ ان گھروں میں رہائش کرنا اپنی جان ہتھیلی پر رکھنے کے مترادف ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ان مکانوں کے مکیں کا جب صبر کا پیمانہ لبریز ہوا تو انہوں نے اپنا درد میڈیا نمائندوں کے سامنے رکھا۔
وہیں اس تعلق سے جب ہم نے پی ڈبلیو ڈی کے افسر انجینئر سنجیو کمار ورما سے سوالات کئے تو انہوں نے ہمارے سوالات کے جواب دیتے ہوئے بتایا کہ حکومت کی جانب سے ان کوارٹرز کی مرمت کے لیے بہت ہی محدود رقم آتی ہے۔ اسی کے اندر ہی تمام کام کرنا ہوتے ہیں۔
- مزید پڑھیں: جامعہ ملیہ اسلامیہ کے 100 برس مکمل
ہم نے جب ان سے یہ سوال کیا کہ کیا وہ بتا سکتے ہیں کہ گذشتہ پانچ برسوں میں کتنی رقم آئی اور کتنی رقم کے کام ان مکانات میں کرائے گئے تو انہوں نے کہا کہ یہ بتانا مشکل ہے۔
ایسے میں اب سوال یہ ہے کہ جب حکومت کے پاس اپنے ہی ملازمین کی رہائش گاہوں کی مرمت کرانے کے لئے بجٹ نہیں ہے تو پھر دیگر بے گھر عوام حکومت سے کس طرح کی توقع کر سکتے ہیں۔