ETV Bharat / bharat

کھنڈرات میں تبدیل ہوتے سرکاری ملازمین کے آشیانے، کوئی پرسان حال نہیں - پی ڈبلیو ڈی کالونی

تقریباً 50 برس قدیم تعمیر کردہ رامپور کی یہ پی ڈبلیو ڈی کالونی اپنی خستہ حالی کی داستاں خود ہی بیاں کر رہی ہے۔ پرانے تعمیر کردہ یہ رہائشی مکانات اتنے کمزور ہو چکے ہیں کہ برسات کی چند بوندوں سے ہی چھتوں سے پانی ٹپکنے لگتا ہے اور برسات کا پانی گھروں میں سے باہر آ جاتا ہے۔

quarters of government employees turning into ruins, no one cares
کھنڈرات میں تبدیل ہوتے سرکاری ملازمین کے آشیانے، کوئی پرسان حال نہیں
author img

By

Published : Oct 29, 2020, 6:56 PM IST

ریاست اترپردیش کے شہر رامپور میں واقع پی ڈبلیو ڈی کالونی کے باشندگان نے آج میڈیا کے سامنے اپنے رہاشی مسائل سے روشناس کراتے ہوئے بتایا کہ اس کالونی میں بنے مکانوں کی حالت کافی خستہ ہو گئی ہے۔

ویڈیو

رامپور میں جب آپ اپنی رہائش کے لئے متعلقہ محکمہ سے کوئی کواٹر الاٹ کرائیں گے تو کواٹر کے نام پر آپ کیا دیا جائے گا اس کو سمجھنا بھی ضروری ہے۔

رامپور کی باغیچہ چودھران کالونی میں واقع پی ڈبلیو ڈی رہائشی کواٹرز کی خستہ حالت کچھ ایسا ہی اشارے دے رہی ہے۔

تقریباً 50 برس قدیم تعمیر کردہ رامپور کی یہ پی ڈبلیو ڈی کالونی اپنی خستہ حالی کی داستاں خود ہی بیاں کر رہی ہے۔ 50 برس سے بھی زائد پرانے تعمیر کردہ یہ رہائشی مکانات اتنے کمزور ہو چکے ہیں کہ برسات کی چند بوندوں سے ہی چھتوں سے پانی ٹپکنے لگتا ہے اور برسات کا پانی گھروں میں سے باہر آ جاتا ہے۔

quarters of government employees turning into ruins, no one cares
کھنڈرات میں تبدیل ہوتے سرکاری ملازمین کے آشیانے، کوئی پرسان حال نہیں

متعلقہ محکمہ کے مسلسل نظر انداز کرنے کی وجہ سے دیواروں کا پلاسٹر اتنا خراب ہو چکا ہے کہ اندر کی اینٹیں صاف نظر آتی ہیں۔

ان کوارٹرز میں رہائش پذیر لوگوں کا کہنا ہے کہ وہ کئی مرتبہ تحریری درخواستیں دے کر شکایات بھی کر چکے ہیں لیکن اس کے باوجود بھی متعلقہ محکمے کے کانوں پر جوں تک بھی نہیں رینگی ہے۔

رہائش پذیر افراد کا کہنا ہے کہ ان گھروں میں رہائش کرنا اپنی جان ہتھیلی پر رکھنے کے مترادف ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ان مکانوں کے مکیں کا جب صبر کا پیمانہ لبریز ہوا تو انہوں نے اپنا درد میڈیا نمائندوں کے سامنے رکھا۔

وہیں اس تعلق سے جب ہم نے پی ڈبلیو ڈی کے افسر انجینئر سنجیو کمار ورما سے سوالات کئے تو انہوں نے ہمارے سوالات کے جواب دیتے ہوئے بتایا کہ حکومت کی جانب سے ان کوارٹرز کی مرمت کے لیے بہت ہی محدود رقم آتی ہے۔ اسی کے اندر ہی تمام کام کرنا ہوتے ہیں۔

ہم نے جب ان سے یہ سوال کیا کہ کیا وہ بتا سکتے ہیں کہ گذشتہ پانچ برسوں میں کتنی رقم آئی اور کتنی رقم کے کام ان مکانات میں کرائے گئے تو انہوں نے کہا کہ یہ بتانا مشکل ہے۔

ایسے میں اب سوال یہ ہے کہ جب حکومت کے پاس اپنے ہی ملازمین کی رہائش گاہوں کی مرمت کرانے کے لئے بجٹ نہیں ہے تو پھر دیگر بے گھر عوام حکومت سے کس طرح کی توقع کر سکتے ہیں۔

ریاست اترپردیش کے شہر رامپور میں واقع پی ڈبلیو ڈی کالونی کے باشندگان نے آج میڈیا کے سامنے اپنے رہاشی مسائل سے روشناس کراتے ہوئے بتایا کہ اس کالونی میں بنے مکانوں کی حالت کافی خستہ ہو گئی ہے۔

ویڈیو

رامپور میں جب آپ اپنی رہائش کے لئے متعلقہ محکمہ سے کوئی کواٹر الاٹ کرائیں گے تو کواٹر کے نام پر آپ کیا دیا جائے گا اس کو سمجھنا بھی ضروری ہے۔

رامپور کی باغیچہ چودھران کالونی میں واقع پی ڈبلیو ڈی رہائشی کواٹرز کی خستہ حالت کچھ ایسا ہی اشارے دے رہی ہے۔

تقریباً 50 برس قدیم تعمیر کردہ رامپور کی یہ پی ڈبلیو ڈی کالونی اپنی خستہ حالی کی داستاں خود ہی بیاں کر رہی ہے۔ 50 برس سے بھی زائد پرانے تعمیر کردہ یہ رہائشی مکانات اتنے کمزور ہو چکے ہیں کہ برسات کی چند بوندوں سے ہی چھتوں سے پانی ٹپکنے لگتا ہے اور برسات کا پانی گھروں میں سے باہر آ جاتا ہے۔

quarters of government employees turning into ruins, no one cares
کھنڈرات میں تبدیل ہوتے سرکاری ملازمین کے آشیانے، کوئی پرسان حال نہیں

متعلقہ محکمہ کے مسلسل نظر انداز کرنے کی وجہ سے دیواروں کا پلاسٹر اتنا خراب ہو چکا ہے کہ اندر کی اینٹیں صاف نظر آتی ہیں۔

ان کوارٹرز میں رہائش پذیر لوگوں کا کہنا ہے کہ وہ کئی مرتبہ تحریری درخواستیں دے کر شکایات بھی کر چکے ہیں لیکن اس کے باوجود بھی متعلقہ محکمے کے کانوں پر جوں تک بھی نہیں رینگی ہے۔

رہائش پذیر افراد کا کہنا ہے کہ ان گھروں میں رہائش کرنا اپنی جان ہتھیلی پر رکھنے کے مترادف ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ان مکانوں کے مکیں کا جب صبر کا پیمانہ لبریز ہوا تو انہوں نے اپنا درد میڈیا نمائندوں کے سامنے رکھا۔

وہیں اس تعلق سے جب ہم نے پی ڈبلیو ڈی کے افسر انجینئر سنجیو کمار ورما سے سوالات کئے تو انہوں نے ہمارے سوالات کے جواب دیتے ہوئے بتایا کہ حکومت کی جانب سے ان کوارٹرز کی مرمت کے لیے بہت ہی محدود رقم آتی ہے۔ اسی کے اندر ہی تمام کام کرنا ہوتے ہیں۔

ہم نے جب ان سے یہ سوال کیا کہ کیا وہ بتا سکتے ہیں کہ گذشتہ پانچ برسوں میں کتنی رقم آئی اور کتنی رقم کے کام ان مکانات میں کرائے گئے تو انہوں نے کہا کہ یہ بتانا مشکل ہے۔

ایسے میں اب سوال یہ ہے کہ جب حکومت کے پاس اپنے ہی ملازمین کی رہائش گاہوں کی مرمت کرانے کے لئے بجٹ نہیں ہے تو پھر دیگر بے گھر عوام حکومت سے کس طرح کی توقع کر سکتے ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.