لوک سبھا میں جمعرات کو سماجوادی پارٹی کے رکن اعظم خان کے برتاؤ کی تمام پارٹیوں نے ایک آواز ہوکر مذمت کی اور اسپیکر اوم برلا نے جلد کارروائی کرنے کی یقین دہانی کی۔
کئی سینئر وزرا او ربرسراقتدار اور اپوزیشن پارٹی کے اراکین کے ذریعہ جمعہ وقفہ صفر کے دوران یہ مسئلہ اٹھائے جانے پر مسٹر برلا نے کہا 'میں نے آپ سب کی بات سنی ہے، سبھی پارٹیوں کے رہنماؤں کے ساتھ میٹنگ بلاکر اس پر جلد ہی فیصلہ کیا جائےگا'۔
اسپیکر نے ایوان کی میز پر ضروری کاغذات رکھوانےکے بعد جیسے ہی وقفہ صفر کی کارروائی شروع کی تو برسر اقتدار اور اپوزیشن کے کئی اراکین اپنی اپنی جگہوں پر کھڑے ہوگئے۔
سپیکر برلا نے بھارتیہ جنتا پارٹی کی سنگھمترا موریہ کو یہ مسئلہ اٹھانے دیا، محترمہ موریہ نے کہا کہ جمعرات کو سپیکر کی نشست پر براجمان محترمہ رمادیوی کے بارے میں جو تبصرہ کیاگیا وہ نا شائستہ ہے، انہوں نے کہا کہ مسٹر خان کو ان کے تبصرے کےلئے معافی مانگنی ہوگی۔
اس کے بعد سپیکر نے ایک ایک کرکے کئی اراکین کو اس موضوع پر اپنی رائے رکھنے کی اجازت دی۔
انہوں نے کہا کہ جو بھی چاہے اس مسئلے پر بول سکتا ہے، برسر اقتدار پارٹی کے کئی اراکین نے اعظم خان کو معطل کرنے کا بھی مطالبہ کیا۔
کئی اراکین اور وزرانے سپیکر سے سخت سے سخت کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا تاکہ مستقبل میں کوئی اور اس طرح کا برتاؤں نہ کرسکے۔
خواتین و اطفال کے فلاح و بہبود کی وزیر سمریتی ایرانی نے کہا کہ آج تک پارلیمنٹ میں کسی نے اس طرح کی حرکت نہیں کی ہے، پورے ملک نے دیکھا کہ کس طرح پورا ایوان شرمسار ہوا۔
انہوں نے کہا'ہم خاموش تماشائی بنے نہیں رہ سکتے۔رکن پارلیمنٹ ہونے کے ناطے ہمیں ملے خصوصی اختیار کا غلط استعمال نہیں کیاجاسکتا'۔
قانون اور انصاف کے وزیر روی شنکر پرساد نے کہا کہ سپیکر کی نشست پر براجمان رکن کے لیے جس طرح کی زبان کا استعمال کیا گیا وہ شرمندگی سے بھرا ہے۔
انہوں نے کہا کہ آج ملک کی جمہوریت ایوان کی طرف دیکھ رہی ہے، سخت سے سخت کارروائی ہونی چاہیے، اس معاملے میں کوئی سمجھوتہ نہیں کیاجانا چاہیے۔
پارلیمانی امور کے وزیر پرہلاد جوشی نے اراکین سے ایوان کا معیار برقرار رکھنے کی اپیل کی اور کہا کہ بغیر کسی لیکن مگر کے اس حرکت کی مذمت کی جانی چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ ایوان کو سپیکر پر پورا بھروسہ ہے اور ساتھ ہی سپیکر سے ایسی کارروائی کرنے کی اپیل ہے جو ایک مثال بن سکے۔