شہریت ترمیمی بل کے خلاف ملک کے مختلف علاقوں میں مظاہرے ہو رہے ہیں اور لوگ سڑکوں پر اترکر حکومت کے خلاف نعرے بازی بھی کر رہے ہیں۔
واضح رہے کہ لوک سبھا میں اس بل کو پیش کئے جانے پر بھارت کی تمام سماجی سیاسی تنظیموں نے مل کر اس کے خلاف آواز بلند کیا تھا، لیکن اس مسئلے کا حل یہی نکلا کہ لوک سبھا مین اس بل کو منظوری مل گئی۔
اس کے بعد راجیہ سبھا میں بھی اس بل کو بآسانی منطور کر لیا گیا۔ پورے بھارت میں اس بل کو لے کر جگہ جگہ مظاہرے ہو رہے ہیں عوام مرکزی حکومت کے خلاف نعرے بازی کر رہی ہے۔
سماجی تنظیموں اور دانشوروں کا کہنا ہے کہ یہ بل ملک کے عوام کے حق میں کیا گیا ایک غلط فیصلہ ثابت ہوگا۔
شہریت ترمیمی بل کے خلاف مہاراشٹر کے شہر اورنگ آباد میں سوشل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا اور امام کونسل کی جانب سے ضلع کلکٹر آفس کے سامنے احتجاج کرنے کی کوشش کی گئی۔ اس دوران پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے کئی لوگوں کو گرفتار کر لیا۔
اس کے علاوہ اے آئی ایس ایف کی جانب سے ڈاکٹر بابا صاحب امبیڈکر یونیورسٹی کے گیٹ کے سامنے احتجاج کیا گیا اور بل کی کاپی کو جلایا گیا۔
ایس ڈی پی آئی اور امام کونسل کے ذمہ داروں کا کہنا ہیکہ 'جمہوری انداز میں سی اے بی بل کی مخالفت کی جارہی تھی اور پولیس کو اطلاع دی گئی تھی اس کے باوجود پولیس نے طاقت کا استعمال کرتے ہوئے پینتیس سے زائد افراد کو حراست میں لے لیا۔'
کامریڈ ایڈوکیٹ ابھئے ٹکسال نے موجودہ حکومت کو منو وادی حکومت سے تعبیر کیا اور ملک دشمن قرار دیا۔
ان کا کہنا ہےکہ حکومت کے اقدامات سے ملک ایک بار پھر تقسیم کے دہانے پر پہنچ رہا ہے۔
بہار کے ضلع گیا میں شہریت ترمیمی بل اور این آر سی کی مخالفت کرتے ہوئے جن ادھیکار پارٹی نے وزیراعظم، وزیر داخلہ اور وزیراعلی بہار کا پتلا نذر آتش کیا۔
اوم پرکاش یادو ضلع صدر جن ادھیکارپارٹی یواجن شکتی سیل نے کہا کہ 'وزیراعظم نریندرمودی اور وزیرداخلہ امت شاہ ملک میں نفرت کا ماحول قائم کرنا چاہتے ہیں۔'
انہوں نے کہا کہ 'بنیادی مسائل اور باشندوں کے حقوق کی بازیابی کو پس پشت ڈالنے کے لیے آئین مخالف قوانین منظرعام پر لارہے ہیں تاکہ ان سے بے روزگاری اور ملک کی بگڑتی صورتحال پر کوئی سوال نہ کر سکے۔'
انہوں نے کہا کہ 'وزیراعظم کو غیرملکی دوروں سے فرصت نہیں ہے۔'
وہیں کیمور کے سابق رکن اسمبلی نے این آر سی کے خلاف بھبھوا میں زبرد ست مظاہرہ کرتے ہوئے ایکتا چوک پر ملک کے وزیراعظم نریندر مودی اور وزیر داخلہ امت شاہ کا پتلہ نذر آتش کیا۔
اس سے قبل سابق رکن اسمبلی رام چندر یادو سنگھ نے جن ادھیکار کے بینر تلے اپنے حامیوں کے ساتھ ریلی نکالی۔ اس دوران این آر سی اور کیب کی مخالفت کرتے ہوئے ملک کے وزیر اعظم اور وزیر داخلہ مردہ باد کے نعرے لگائے گئے۔
ریاست کرناٹک کے تعلقہ بسوا کلیان میں جمیعت علماء نے شہریت ترمیمی بل کی مذمت کی اور اس بل کو تعصب پر مبنی قرار دیا۔
ریاست کرناٹک کے ضلع بیدر کے تعلقہ بسوا کلیان میں جمعیت علماء ہند کے صدر محمد اکبر علی نے کہا کہ 'شہریت ترمیمی بل کی ہم سختی کے ساتھ مذمت کرتے ہیں۔'
کرناٹک کے سماجی جہد کار اکرام الدین نے بھی کہا کہ 'اس شہریت ترمیمی بل کا مسودہ مذہبی امتیاز اور تعصب کی بنیاد پر تیار ہوا ہے۔'
مزید پڑھیں: شہریت ترمیمی بِل کے خلاف 'ایوارڈ واپسی' کا سلسلہ شروع
انہوں نے کہا کہ 'اس بل کے تحت افغانستان، پاکستان اور بنگلہ دیش سے جو مظلوم اقلیتی طبقے کے لوگ بھاگ کر بھارت آئیں گے انہیں نہ صرف پناہ بلکہ شہریت بھی دی جائے گی جبکہ مسلمانوں کو اس سے الگ رکھا گیا ہے۔'
شہریت ترمیمی بل، لوک سبھا اور راجیہ سبھا میں منظور ہو چکا ہے اور اب اس کے قانون بننے کا راستہ بھی صاف ہو گیا ہے۔