مہاراشٹر کے دارالحکومت ممبئی سے متصل بھیونڈی میں جمعرات کو نیشنلسٹ کانگریس پارٹی(این سی پی) کے سینکڑوں کارکنان نے احتجاجی مظاہرہ کیا جس میں سینکڑوں کی تعداد میں لوگوں نے شرکت کی۔
جھارکھنڈ میں ہجومی تشدد کا شکار ہوئے تبریز انصاری اور ملک میں بڑھتی ماب لنچنگ کے متاثرین کو انصاف دلانے کے لئے ڈانڈیکر واڑی اشوک نگر سے پرانت آفس تک کا مورچہ نکالا گیا اور لوگوں نے بارش کی پرواہ نہ کرتے ہوئے تبریز کو انصاف دو کے نعرے لگائے۔
این سی پی رضا کاروں نے ہاتھوں میں بیانر لئے ماب لنچنگ بھی آتنگ واد ہے کے نعرے بلند کررہے تھے۔این سی پی کے لیڈران نے پرانت آفیسر کے توسط سے صدر جمہوریہ رام ناتھ کووند اور وزیر اعظم نریندر مودی کو میمورنڈم پیش کرکے مطالبہ کیا کہ مذہب کے نام پر اس تشدد کو روکنے کی جانب سخت اقدام کیا جائے اور ماب لنچنگ کے خلاف جلد از جلد قانون بنایاجائے۔
این سی پی نے مطالبہ کیا کہ تبریز انصاری کے معاملے میں فاسٹ ٹریک کورٹ میں مقدمہ چلا کرمجرموں کو سخت سزائیں دی جائیں۔این سی پی لیڈران نے ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے تشویش کااظہار کرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی کی مرکزی حکومت اور وہ ریاستیں جہاں بی جے پی حکومت میں ہے وہاں یہ واقعات کثرت نے رونما ہورہے ہیں جو ایک ترقی یافتہ سیکولر سماجی ڈھانچے پر بدنما داغ ہے۔
انہوں نے حکومت سے مانگ کی کہ گروہی تشدد کے خلاف قانون سازی کی جائے اور حالیہ دنوں میں رونما ہونے والے واقعات کو فاسٹ ٹریک کورٹ میں حل کرکے مجرمین کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے، تاکہ دوبارا اس قسم کے واقعات رونما نہ ہونے پائے۔این سی پی کے اس احتجاجی مورچہ میں خواتین شعبے کی صدرسواتی کامبلے، سنیل چترودیدی،سنیل پوار،پرویز فلاحی،فیض ،ایڈوکیٹ آصف مومن سمیت کثیر تعداد میں این سی پی کارکنان شریک تھے۔