شہریت ترمیمی قانون کے خلاف اور اس کی حمایت میں داخل کی گئی تقریباً 140 درخواستوں پر آج بہ روزبدھ (22 جنوری 2020 ) کو عدالت عظمی میں سنوائی ہوگی۔ جس کے بعد سے کچھ خواتین عدالت عظمی کے باہر جمع ہیں۔
ملک گیر سطح پر شہریت (ترمیمی) قانون 2020 کے خلاف احتجاجی مظاہرے مسلسل جاری ہیں ملک بھر میں شاہین باغ کی طرز پر جگہ جگہ احتجاج کیا جا رہا ہے۔
بھارت کی سب سے بڑی عدلیہ عدالت عظمیٰ کے باہر کچھ خواتین نے شہریت ترمیمی قانون پر شنوائی سے قبل ہی پہنچ گئی ہیں۔
قابل ذکر ہے کہ جب سے شہریت قانون دونوں ایوانوں سے پاس ہوا ہے تب سے ہی اس کے خلاف سپریم کورٹ میں پٹیشن داخل ہو رہی ہیں اور اس سیاہ قانون کو واپس لینے کی مانگ کی جا رہی ہے جس پر سماعت کے لیے سپریم کورٹ نے 22 جنوری کی تاریخ دی ہے۔
مزید پڑھیں: شاہین باغ: مظاہرین میں داخلی اختلافات لیکن احتجاج جاری رکھنے پر اتفاق
اسی سماعت کے لیے یہ خواتین سپریم کورٹ کے باہر پہنچیں ہیں ان کا کہنا ہے کہ وہ یہیں رہیں گی۔