ETV Bharat / bharat

حیدرآباد میں این آر سی کے خلاف احتجاج

حیدرآباد میں مختلف تنظیموں کی جانب سے مشترکہ طور پر شہریت ترمیمی بل کے خلاف احتجاج کیا گیا، اس احتجاج میں بلا لحاظ مذہب و ملت ہندو، مسلم نے بطور ہندوستانی شرکت کی اور اس بل کے خلاف اپنے ردعمل کا اظہار کیا۔

protest against nrc
حیدرآباد میں این آر سی کے خلاف احتجاج
author img

By

Published : Dec 8, 2019, 11:18 PM IST

Updated : Dec 8, 2019, 11:28 PM IST

تاریخی حسین ساگر جھیل کے کنارے سینکڑوں ہندوستانیوں نے مرکزی حکومت کے خلاف خاموش احتجاج کیا۔ احتجاج میں شامل غیرمسلم افراد نے ہندوستان کو مسلمانوں کا ملک قرار دیتے ہوئے کہا کہ 'ملک صرف ہندوؤں کا نہیں بلکہ اس پر مسلمانوں کا بھی برابر کا حق ہے کیوں کہ ملک کی آزادی کیلئے مسلمانوں نے بھی اپنی جان کی قربانی دی ہے۔'

حیدرآباد میں این آر سی کے خلاف احتجاج

احتجاجیوں نے اس بل کو مسترد کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے ملک کو تقسیم کرنے کا الزام عائد کیا اور کہا کہ حکومت اپنے اقتدار کی بقاء کیلئے یہ حربہ استعمال کر رہی ہے۔

اس موقع پر مولانا نصیر الدین نے کہا کہ حکومت اپنی ناکامیوں پر پردہ ڈالنے کے لیے اس بل کو متعارف کروا رہی ہے جبکہ جانکی کے مطابق ہندوستانی اپنی مرضی سے ہندوستانی ہیں نہ کہ کسی کی زور زبردستی سے جبکہ انہیں ملک چھوڑ کر جانے کا موقع تھا۔ ڈاکٹر منیشا نے بھی ہندوستان کو مسلمانوں کا ملک قرار دیتے ہوئے راحت اندوری کے شعر کے الفاظ دہرائے "کسی کے باپ کا ہندوستان تھوڑی ہے۔ رنجن نے اپنے ملک میں اپنی شناخت کے مطالبے کو غلط قرار دیتے ہوئے کہا کہ کیا تمام اراکین پارلیمنٹ کے پاس اپنے شہری ہونے کا ثبوت موجود ہے؟ ایس آئی او تلنگانہ کے رکن عبداللہ فیاض نے اسے حکومت کا احمقانہ اقدام قرار دیا۔

تاریخی حسین ساگر جھیل کے کنارے سینکڑوں ہندوستانیوں نے مرکزی حکومت کے خلاف خاموش احتجاج کیا۔ احتجاج میں شامل غیرمسلم افراد نے ہندوستان کو مسلمانوں کا ملک قرار دیتے ہوئے کہا کہ 'ملک صرف ہندوؤں کا نہیں بلکہ اس پر مسلمانوں کا بھی برابر کا حق ہے کیوں کہ ملک کی آزادی کیلئے مسلمانوں نے بھی اپنی جان کی قربانی دی ہے۔'

حیدرآباد میں این آر سی کے خلاف احتجاج

احتجاجیوں نے اس بل کو مسترد کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے ملک کو تقسیم کرنے کا الزام عائد کیا اور کہا کہ حکومت اپنے اقتدار کی بقاء کیلئے یہ حربہ استعمال کر رہی ہے۔

اس موقع پر مولانا نصیر الدین نے کہا کہ حکومت اپنی ناکامیوں پر پردہ ڈالنے کے لیے اس بل کو متعارف کروا رہی ہے جبکہ جانکی کے مطابق ہندوستانی اپنی مرضی سے ہندوستانی ہیں نہ کہ کسی کی زور زبردستی سے جبکہ انہیں ملک چھوڑ کر جانے کا موقع تھا۔ ڈاکٹر منیشا نے بھی ہندوستان کو مسلمانوں کا ملک قرار دیتے ہوئے راحت اندوری کے شعر کے الفاظ دہرائے "کسی کے باپ کا ہندوستان تھوڑی ہے۔ رنجن نے اپنے ملک میں اپنی شناخت کے مطالبے کو غلط قرار دیتے ہوئے کہا کہ کیا تمام اراکین پارلیمنٹ کے پاس اپنے شہری ہونے کا ثبوت موجود ہے؟ ایس آئی او تلنگانہ کے رکن عبداللہ فیاض نے اسے حکومت کا احمقانہ اقدام قرار دیا۔

Intro:حیدرآباد میں مختلف تنظیموں نے مشترکہ طور پر شہری ترمیمی بل کے خلاف احتجاج کیا گیا اس احتجاج میں بلا لحاظ مذہب و ملت ہندو مسلم نے بطور ہندوستانی شرکت کی اور اس بل کے خلاف اپنے ردعمل کا اظہار کیا_ تاریخی حسین ساگر جھیل کے کنارے سینکڑوں ہندوستانیوں نے مرکزی حکومت کے خلاف خاموش احتجاج کیا_ احتجاج میں شامل غیر مسلم افراد نے ہندوستان کو مسلمانوں کا ملک قرار دیتے ہوئے کہا کہ ملک صرف ہندوؤں کا نہیں بلکہ اس پر مسلمانوں کا بھی برابر کا حق ہے کیوں کہ ملک کی آزادی کیلئے مسلمانوں نے بھی اپنی جان کی قربانی دی ہے_
عوام نے اس بل کو مسترد کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے ملک کے عوام کو تقسیم کرنے کا الزام عائد کیا اور کہا کہ حکومت اپنے اقتدار کے بقاء کیلئے یہ حربہ استعمال کر رہی ہے_


Body:شہر کی معروف شخصیت مولانا نصیر الدین نے کہا کہ حکومت اپنی ناکامیوں پر پردہ ڈالنے کے لیے اس بل کو متعارف کروا رہی ہے_ جانکی کے مطابق ہندوستانی اپنی مرضی سے ہندوستانی ہیں نہ کہ کسی کی زور زبردستی سے جبکہ انہیں ملک چھوڑ کر جانے کا موقع تھا_ ڈاکٹر منیشا نے بھی ہندوستان کو مسلمانوں کا ملک قرار دیتے ہوئے راحت اندوری کے شعر کے الفاظ دہرائے "کسی کے باپ کا ہندوستان تھوڑی ہے" مسٹر رنجن نے اپنے ملک میں اپنی شناخت کے مطالبے کو غلط قرار دیتے ہوئے کہا کہ کیا تما اراکین پارلیمنٹ کے پاس اپنے شہری ہونے کا ثبوت موجود ہے؟ ایس آئی او تلنگانہ کے رکن عبداللہ فیاض نے اسے حکومت کا احمقانہ اقدام قرار دیا


Conclusion:1_ مولانا نصیر الدین_
2_ جانکی
3_ عبداللہ فیاض
4_ منیشا بانگر
5_ مسٹر رنجن

افراد کے نام نمبروار لکھے گئے ہیں ممکن ہے حلیئے کا ذکر کرنا ضروری نہیں_ از راہ کرم ویڈیو پورا لگانے کی کوشش کریں غیر مسلموں کی بائٹس اہم ہیں_
Last Updated : Dec 8, 2019, 11:28 PM IST

For All Latest Updates

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.