ETV Bharat / bharat

ایس آئی او کا ہجومی تشدد کے خلاف احتجاج - sio organistion

ریاست مغربی بنگال کا دارالحکومت کولکاتا آج کل سرخیوں میں رہ رہا ہے کبھی گائے کے نام پرتو کبھی ٹوپی اور داڑھی یا سیاست کے نام پر۔

کولکاتا میں ایس آئی او کا ہجومی تشدد کے خلاف احتجاج
author img

By

Published : Jun 28, 2019, 3:15 AM IST

Updated : Jun 28, 2019, 1:28 PM IST

مرکز میں سن 2014 میں جب بی جے پی کی حکومت قائم ہوئی اس وقت سے ہی پورے ملک میں مسلمانوں اور دلتوں پر مختلف بہانوں سے حملے شروع ہو گئے، کبھی گائے کے گوشت کھانے کی وجہ سے مسلمانوں کو ہجومی تشدد کا نشانہ بنایا جانے لگا تو کبھی کسی اور وجوہات کی بنا پر، یہ سلسلہ آج بھی جاری ہے۔

کولکاتا میں ایس آئی او کا ہجومی تشدد کے خلاف احتجاج

واضح رہے کہ چند روز قبل جھاڑکھنڈ میں تبریز انصاری کی ہجومی تشدد میں جان چلی گئی ایک بار پھر نفرت کی سیاست شباب پر ہے آج کولکاتا میں ایس آئی او مغربی بنگال کی جانب سے ہجومی تشدد اور نفرت کی سیاست کے خلاف پر زور احتجاج کیا گیا۔

جھاڑکھنڈ میں ہجومی تشدد میں تبریز انصاری کی دردناک موت اور کولکاتا میں مدرسہ کے معلم شارخ ہلدار کے ساتھ ہوئی زیادتی کے خلاف مغربی بنگال اسٹوڈینٹ اسلامک آرگنائیگیشن آف انڈیا (ایس آئی او) کی جانب سے دارالحکومت کولکاتا کے دھرم تلہ وائی چینل کے پاس انسانی زنجیر بناکر ہجومی تشدد اور اس پر مرکزی حکومت کی بی حسی اور ہجومی تشدد میں ملوث افراد کی بی جے پی رہنماؤں کی جانب سے حوصلہ افزائی کرنے کے خلاف احتجاج کیا گیا۔

کولکاتا میں ایس آئی او کا ہجومی تشدد کے خلاف احتجاج
کولکاتا میں ایس آئی او کا ہجومی تشدد کے خلاف احتجاج

ایس آئی او کے سابق صدر شاداب معصوم نے کہا کہ جب سے مرکز میں بی جے پی کی حکومت قائم ہوئی ہے ملک میں مسلمانوں اور دلتوں کے خلاف نفرت پھیلائی جارہی ہے اور ان پر حملے کیے جا رہے ہیں اور اب تک نفرت کی سیاست میں متعدد مسلمانوں اور دلتوں کو موت کے گھاٹ اتار دیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم بھارت کو لنچستان بننے نہیں دیں گے، انہوں نے ان نام نہاد سیکولر جماعتوں کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا جو سیکولرازم کا دم بھرتے ہیں انہوں نے (اسٹوڈینٹ فیڈریشن آف انڈیا) ایس ایف آئی اور آل انڈیا اسٹوڈینٹ اسوسی ایشن (آئیسا) جیسی تنظیموں کی خاموشی پر سوال اٹھایا اور کہا کہ اگر اب ہم اس کے خلاف کھڑے نہیں ہوں گے تو آنے والی نسلیں ہمیں معاف نہیں کریں گی۔

انہوں نے مغربی بنگال کی وزیراعلیٰ ممتا بنرجی پر بھی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ممتا بنرجی کی خاموشی حیران کر دینے والی ہے وہ حیدرآباد میں روہت ویمولا کی ماں سے ملنے جاتی ہیں لیکن تبریز انصاری کے لیے جھاڑکھنڈ کیوں نہیں جاتی ہیں۔

مغربی بنگال ایس آئی او کے صدر عثمان غنی نے اس موقع پر ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ ملک میں نفرت کے نام پر مسلمانوں کی جان لی جا رہی ہے اور اب ہماری ریاست مغربی بنگال جو کھبی امن کا گہوارا ہوا کرتی تھی یہاں کے حالات بھی اب بہت تشویشناک ہو گئے ہیں۔

بنگال میں 20 جون کو ایک واقعہ پیش آیا جس میں مدرسہ کے معلم شارخ ہلدار کو جے شری رام نہ کہنے پر ٹرین سے پھنک دیا گیا اس کی مثال بنگال میں نہیں ملتی جو بہت خطرناک ہے ہم بنگال میں امن چاہتے ہیں اور حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ اس طرح کے واقعات کو سنجیدگی سے لے اور اس پر سخت کارروائی کرے۔

مرکز میں سن 2014 میں جب بی جے پی کی حکومت قائم ہوئی اس وقت سے ہی پورے ملک میں مسلمانوں اور دلتوں پر مختلف بہانوں سے حملے شروع ہو گئے، کبھی گائے کے گوشت کھانے کی وجہ سے مسلمانوں کو ہجومی تشدد کا نشانہ بنایا جانے لگا تو کبھی کسی اور وجوہات کی بنا پر، یہ سلسلہ آج بھی جاری ہے۔

کولکاتا میں ایس آئی او کا ہجومی تشدد کے خلاف احتجاج

واضح رہے کہ چند روز قبل جھاڑکھنڈ میں تبریز انصاری کی ہجومی تشدد میں جان چلی گئی ایک بار پھر نفرت کی سیاست شباب پر ہے آج کولکاتا میں ایس آئی او مغربی بنگال کی جانب سے ہجومی تشدد اور نفرت کی سیاست کے خلاف پر زور احتجاج کیا گیا۔

جھاڑکھنڈ میں ہجومی تشدد میں تبریز انصاری کی دردناک موت اور کولکاتا میں مدرسہ کے معلم شارخ ہلدار کے ساتھ ہوئی زیادتی کے خلاف مغربی بنگال اسٹوڈینٹ اسلامک آرگنائیگیشن آف انڈیا (ایس آئی او) کی جانب سے دارالحکومت کولکاتا کے دھرم تلہ وائی چینل کے پاس انسانی زنجیر بناکر ہجومی تشدد اور اس پر مرکزی حکومت کی بی حسی اور ہجومی تشدد میں ملوث افراد کی بی جے پی رہنماؤں کی جانب سے حوصلہ افزائی کرنے کے خلاف احتجاج کیا گیا۔

کولکاتا میں ایس آئی او کا ہجومی تشدد کے خلاف احتجاج
کولکاتا میں ایس آئی او کا ہجومی تشدد کے خلاف احتجاج

ایس آئی او کے سابق صدر شاداب معصوم نے کہا کہ جب سے مرکز میں بی جے پی کی حکومت قائم ہوئی ہے ملک میں مسلمانوں اور دلتوں کے خلاف نفرت پھیلائی جارہی ہے اور ان پر حملے کیے جا رہے ہیں اور اب تک نفرت کی سیاست میں متعدد مسلمانوں اور دلتوں کو موت کے گھاٹ اتار دیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم بھارت کو لنچستان بننے نہیں دیں گے، انہوں نے ان نام نہاد سیکولر جماعتوں کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا جو سیکولرازم کا دم بھرتے ہیں انہوں نے (اسٹوڈینٹ فیڈریشن آف انڈیا) ایس ایف آئی اور آل انڈیا اسٹوڈینٹ اسوسی ایشن (آئیسا) جیسی تنظیموں کی خاموشی پر سوال اٹھایا اور کہا کہ اگر اب ہم اس کے خلاف کھڑے نہیں ہوں گے تو آنے والی نسلیں ہمیں معاف نہیں کریں گی۔

انہوں نے مغربی بنگال کی وزیراعلیٰ ممتا بنرجی پر بھی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ممتا بنرجی کی خاموشی حیران کر دینے والی ہے وہ حیدرآباد میں روہت ویمولا کی ماں سے ملنے جاتی ہیں لیکن تبریز انصاری کے لیے جھاڑکھنڈ کیوں نہیں جاتی ہیں۔

مغربی بنگال ایس آئی او کے صدر عثمان غنی نے اس موقع پر ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ ملک میں نفرت کے نام پر مسلمانوں کی جان لی جا رہی ہے اور اب ہماری ریاست مغربی بنگال جو کھبی امن کا گہوارا ہوا کرتی تھی یہاں کے حالات بھی اب بہت تشویشناک ہو گئے ہیں۔

بنگال میں 20 جون کو ایک واقعہ پیش آیا جس میں مدرسہ کے معلم شارخ ہلدار کو جے شری رام نہ کہنے پر ٹرین سے پھنک دیا گیا اس کی مثال بنگال میں نہیں ملتی جو بہت خطرناک ہے ہم بنگال میں امن چاہتے ہیں اور حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ اس طرح کے واقعات کو سنجیدگی سے لے اور اس پر سخت کارروائی کرے۔

Intro:2014 میں مرکز میں جب بی جے پی کی حکومت قائم ہوئی تھی اس کے بعد سے ہی پورے ملک میں مسلمانوں اور دلتوں پر مختلف بہانوں سے حملے شروع ہو گئے تھے اور نفرت کی سیاست گرم ہوگئ تھی اور کبھی گائے کے نام پر تو کبھی گائے کے گوشت کھانے کی وجہ سے مسلمانوں کو ہجومی تشدد کا نشانہ بنایا جانے لگا اور کئی افراد کو موت کے گھاٹ اتار دیا گیا یہ سلسلہ آج بھی جاری ہے مرکز میں دوبارہ بی جے پی اکثریت کے اقتدار پر قابض ہو گئی اور ایک ماہ بھی نہیں گزرے کہ ہجومی تشدد میں اب تک دس افراد کی جان لے لی گئی ہے چند روز قبل جھاڑکھنڈ میں تبریز انصاری کی ہجومی تشدد میں جان چلی گئی ایک بار پھر نفرت کی سیاست شباب پر ہے آج کولکاتا میں ایس آئی او مغربی بنگال کی جانب سے ہجومی تشدد اور نفرت کی سیاست کے خلاف پر زور طور پر احتجاج کیا گیا.


Body:جھاڑکھنڈ میں ہجومی تشدد میں تبریز انصاری کی دردناک موت اور کولکاتا میں مدرسہ کے معلم شارخ ہلدار کے ساتھ ہوئی زیادتی کے خلاف مغربی بنگال ایس آئی او کی جانب سے دارالحکومت کولکاتا کے دھرمتلہ وائی چینل کے پاس انسانی زنجیر بناکر ہجومی تشدد اور اس پر مرکزی حکومت کی بی حسی اور ہجومی تشدد میں ملوث افراد کی بی جے پی راہنماؤں کی جانب سے حوصلہ افزائی کرنے کے خلاف احتجاج کیا. ایس آئی او کے سابق صدر شاداب معصوم نے کیا کہ جب سے مرکز میں بی جے پی کی حکومت قائم ہوئی ہے ملک میں مسلمانوں اور دلتوں کے خلاف نفرت پھیلائی جا رہی ہے اور ان پر حملے کئے جا رہے ہیں اور اب تک نفرت کی سیاست میں متعدد مسلمانوں اور دلتوں کو موت کے گھاٹ اتار دیا گیا ہے انہوں نے کہا کہ ہم ہندوستان کو لنچستان بننے نہیں دیں گے انہوں نے ان نام نہاد سیکولر جماعتوں کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا جو سیکولرازم کا دم بھرتے ہیں انہوں نے ایس ایف آئی اور عائسا جیسی تنظیموں کی خاموشی پر سوال اٹھایا انہوں نے کہا کہ اگر اب ہم اس کے خلاف کھڑے نہیں ہوں تو آنے والی نسلیں ہمیں معاف نہیں کریں گی اس کے ساتھ ہی انہوں نے مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی پر بھی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ممتا بنرجی کی خاموشی حیران کر دینے والی ہے وہ حیدرآباد میں روہت ویمولا کی ماں سے ملنے جاتی ہیں لیکن تبریز انصاری کے لئے جھاڑکھنڈ کیوں نہیں جاتی ہیں . مغربی بنگال ایس آئی او کے صدر عثمان غنی نے اس موقع پر ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ ملک میں نفرت کے نام پر مسلمانوں کی جان کی جا رہی ہے اور اب ہماری ریاست مغربی بنگال جو کھبی امن کا گہوارا ہوا کرتی تھی یہاں کے حالات بھی اب بہت تشویشناک ہو گئے ہیں بنگال میں جو گزشتہ 20جون کو واقعہ پیش آیا جس میں مدرسہ کے معلم شارخ ہلدار کو جئے شری رام نہ کہنے پر ٹرین سے پھنک دیا گیا اس کی مثال بنگال میں نہیں ملتی جو بہت خطرناک ہے ہم بنگال میں امن چاہتے ہیں اور حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ اس طرح کے واقعات کو سنجیدگی سے لے اور اس پر سخت کارروائی کرے.


Conclusion:
Last Updated : Jun 28, 2019, 1:28 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.