انہوں نے جامعہ کی ادبی تاریخ پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ 'یہاں سے زبان و ادب کی عظیم شخصیات وابستہ رہی ہیں۔ عصری منظر نامے پر اس شعبے کی تخلیقی، تنقیدی اور تحقیقی خدمات کو وقار و اعتبار حاصل ہے۔ آج جب کہ جامعہ اپنی صدی کی دہلیز پہ کھڑی ہے، اس کی صدی تقریبات کو با معنی بنانے میں شعبہ اردو کے تین قومی اور بین الاقوامی سیمینار اور سالانہ مجلہ ’ارمغان‘کا کردار غیر معمولی ہے۔'
انہوں نے کہا کہ ارمغان کا یہ شمارہ تاریخی اہمیت کا حامل ہے،کیوں کہ اس میں ایک صدی پر محیط جامعہ ملیہ اسلامیہ کی اردو خدمات کو نہایت جامعیت کے ساتھ سمیٹنے کی کوشش کی گئی ہے۔
پرو وائس چانسلر پروفیسر الیاس حسین نے مبارک باد پیش کرتے ہوئے کہا کہ میں ذاتی طور پر شعبہئ اردو کی سرگرمیوں اور اس کی فعالیت سے متاثر ہو ں۔یہاں کے اساتذہ ہی نہیں بلکہ ریسرچ اسکالرس اور طلبہ و طالبات بھی اعلی علمی اور ادبی ذوق رکھتے ہیں۔شعبہئ اردو کا تازہ ترین سال نامہ بلا مبالغہ جامعہ ملیہ اسلامیہ کی اردو خدمات کے حوالے سے ایک مستند دستاویز کا درجہ رکھتاہے۔
جامعہ کے رجسٹرار آئی پی ایس اے پی صدیقی نے خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ شعبہئ اردو نے اس مجلے کا یہ خصوصی شمارہ جاری کر کے دوسرے شعبوں کے لیے ایک ایسا نمونہ قائم کیا ہے کہ جس کی پیروی کر کے جامعہ کے دیگر شعبوں کی منظم تاریخ مرتب کی جا سکتی ہے۔صدر ِشعبہ پروفیسر شہزاد انجم نے شعبہئ اردو کی سر گرمیوں اور یہاں سے وابستہ اساتذہ کا تعارف پیش کرتے ہوئے کہا کہ اس شعبے کی علمی و ادبی فتوحات کو اب پوری دنیا نے تسلیم کر لیا ہے۔شعبے کو یہ اعلی مقام جن خصوصیات کے سبب حاصل ہو سکا ہے ان میں باہمی جذبہئ تعاون،ایثار و قربانی،سچی طلب علم،خلوص و محبت اور جہد مسلسل کو خصوصی دخل رہاہے۔
سال نامہ’ارمغان‘ کے مدیر پروفیسر کوثر مظہری نے اظہار تشکر پیش کرتے ہوئے کہا کہ پروفیسر نجمہ اختر اور یونیورسٹی انتظامیہ نے اس یادگار اور تاریخ ساز شمارے کی اشاعت میں نا قابل فراموش تعاون کیاہے۔انہوں نے صدر شعبہ پروفیسر شہزاد انجم کی بے پناہ انتظامی صلاحیتوں کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ وہ کبھی تھکتے اور ہارتے نہیں ہیں۔انہوں نے بتایا کہ اس شمارے کو جامعہ ملیہ اسلامیہ کی سو سالہ اردو خدمات کا ایک حوالہ جاتی صحیفہ بنانے کی کوشش کی گئی ہے۔
اجرا کے اس خوب صورت اور یادگار موقعے پر پروفیسر شہپر رسول،پروفیسر احمد محفوظ،پروفیسر عبد الرشید،پروفیسر ندیم احمد،ڈاکٹر عمران احمد عندلیب،ڈاکٹر عبد النصیب خان ،ڈاکٹر سر ور الہدیٰ،ڈاکٹر شاہ عالم، ڈاکٹر خالد مبشر،ڈاکٹر مشیر احمد،ڈاکٹر سید تنویر حسین، ڈاکٹر محمد مقیم اور ڈاکٹر جاوید حسن موجود تھے۔