قومی دارالحکومت دہلی میں کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے زراعت کے سلسلے میں تین قوانین کے خلاف احتجاج میں پنجاب کے کسانوں کے غصے کو خطرناک قرار دیا ہے۔
انہوں نے پیر کو وزیراعظم نریندرمودی کو صلاح دی ہے کہ انہیں احتجاجی مظاہرہ کرنے والے کسانوں کی بات سننی چاہیے۔
مسٹر گاندھی نے کہا کہ پنجاب میں کسانوں نے دسہرے کے موقع پر اتوار کو وزیراعظم کے مجسمہ جلاکر اپنے غصے کا اظہار کیا اور یہ حالات جمہوریت کے لیے اچھے نہیں ہیں۔
مسٹر گاندھی نے ٹوئٹ کیا کہ 'یہ پورے پنجاب میں جو کل ہوا۔ یہ تکلیف دہ ہے کہ پنجاب میں وزیراعظم کے تئیں لوگوں میں اتنا غصہ ہے'۔
انہوں نے مزید کہا کہ 'یہ بہت خطرناک ہے اور ہمارے ملک کے لیے اس طرح کے حالات اچھے نہیں ہیں، اس لیے وزیراعظم نریندر مودی کو لوگوں سے مل کر ان کی بات سننی چاہیے اور جلد از جلد ان کے مسئلوں پر توجہ دینی چاہیے'۔
اس کے ساتھ ہی انہوں نے آج ایک اخبار میں شائع خبر بھی پوسٹ کی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ کسان یونین کی قیادت میں حال ہی میں پارلیمنٹ میں پاس کسانوں سے متعلق تینوں قانونوں کے احتجاج میں دسہرے پر ریاست میں کل جگہ جگہ مسٹر مودی، صنعت کار مکیش امبانی اور گوتم اڈانی کے پتلے پھونکے گئے۔
خبر کے مطابق کسانوں نے کہا ہے کہ اگر ان قانونوں کو واپس نہیں لیا جاتا ہے تو پنجاب میں تحریک اور تیز کی جائےگی۔