وزیر اعظم نریندر مودی نے جمعہ کے روز اچانک لداخ کے دورے پر جا کر چینی فوجیوں کے ساتھ 15 جون کو وادی گلوان میں تصادم کے دوران زخمی ہونے والے فوج جوانوں سے فوج کے جنرل اسپتال میں ملاقات کی تھی۔ یہ جوان اسپتال میں زیر علاج ہیں۔
رپورٹوں کے مطابق اس کے بعد سوشل میڈیا میں کہا گیا کہ جس جگہ وزیر اعظم مودی نے جوانوں سے ملاقات کی وہ اسپتال کا حصہ نہیں تھا اور جوانوں کو صرف اس ملاقات کے لئے رکھا گیا تھا۔
فوج نے اس پر آج ایک بیان جاری کر تے ہوئے کہا ہے کہ وزیر اعظم نے جوانوں سے جس جگہ پر ملاقات کی اس کے متعلق بے بنیاد الزامات عائد کئے گئے ہیں۔
یہ بدقسمتی کہ اس بات پر سوالات اٹھائے جارہے ہیں کہ ہمارے بہادر فوجیوں کا علاج کس طرح کیا جارہا ہے۔ مسلح افواج اپنے جوانوں کو بہترین طبی سہولت فراہم کرتی ہیں۔
فوج نے زور دے کر کہا کہ جس جگہ پرجوانوں کو رکھا گیا ہے وہ 100 بستروں والے ہنگامی توسیعی منصوبے کا حصہ ہے اور یہ پوری طرح جنرل اسپتال احاطہ میں ہی ہے۔
کورونا وبا سے متعلق پروٹوکول کی وجہ سے جنرل اسپتال کے کچھ وارڈ کو آئیسولیشن وارڈ میں تبدیل کیا گیا ہے ۔ اس سے پہلے یہ ہال آڈیو ویژول ٹریننگ کے لئے تھا، لیکن کورونا کے علاج کے لئے اس ہال کو وارڈ میں تبدیل کردیا گیا تھا۔
وادی گلوان میں جھڑپ کے بعد سے جوانوں کو قرنطینہ کے مدِ نظر اسی وارڈ میں رکھا گیا ہے۔ آرمی چیف جنرل ایم ایم نرونے اور فوجی کمانڈروں نے بھی ان جوانوں سے اس جگہ پر ملاقات کی تھی۔