صدرجمہوریہ رام ناتھ کووند نے پارلیمنٹ کے بجٹ اجلاس کے پہلے دن دونوں ایوانوں کی مشترکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے صدر بابائے قوم مہاتما گاندھی کو یاد کیا اور شہریت ترمیمی قانون کا ذکر کیا جس میں پاکستان،افغانستان اور بنگلہ دیش میں مذہبی استحصال کی وجہ سے 31 دسمبر 2014 تک بھارت آئے ہندو، سکھ، جین، بودھ، عیسائی اور پارسی طبقے کے لوگوں کو شہریت دینے کا التزام ہے۔
اس کے ذکر پر وزیراعظم نریندرمودی سمیت پوری برسراقتدار جماعت نے دو بار زوردار طریقے سے میز تھتھپاکر خیر مقدم کیا۔
تقریباً ڈیڑھ منٹ تک مرکزی ہال میں ان کے میز تھپتھپانے کا شور گونجتا رہا، اس وجہ سے صدر کو تین بار رکنا پڑا، اس پر حزب اختلاف نے احتجاج کے طورپر شور مچایا جس کی وجہ سے ایک بار پھر خطاب میں رخنہ پڑا۔