متاثرشخص کی جانب سے ملزم سہوکار کو سود سمیت 6.50 لاکھ روپئے کی رقم ادا کرنے کے باوجود بھی متاثر شخص پر مزید چھ لاکھ روپئے قرض ابھی باقی بتایا جارہا ہے۔ متاثرہ شخص نے پہلے ہی اپنا مکان فروخت کرکے سود سمیت قرض کی ادائیگی کرنے کے بعد بھی ملزم ساہوکار نے مقروض شخص کو یرغمال بنالیا ہے ۔
متاثر شخص کے اہل خانہ نے دیوبند کوتوالی پہنچ کر ملزم کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا اور انصاف کی فریاد کی۔ موصولہ اطلاع کے مطابق محلہ سرائے کہاران کے رہنے والے انیس کی اہلیہ آسمہ نے دیوبند کوتوالی میں تحریر دیتے ہوئے بتایا کہ اس کے شوہر نے محلہ کے ہی ایک ساہوکار سے چھ برس قبل اپنا مکان گروی رکھ کر ڈیڑھ لاکھ روپئے قرض لیا تھا۔
خاتون کا الزام ہے کہ ملزم ساہوکار نے معینہ مدت سے قبل ہی قرض واپسی کا تقاضا کیا تو اس کے شوہر نے مکان فروخت کرکے ساڑھے 6.50 لاکھ روپئے سود سمیت واپس کردیے۔
متاثرہ خاتون کا الزام ہے کہ اب ملزم اس کے شوہر پر 6-7لاکھ روپئے کا قرض بقایا بتاکر ان پر ظلم کررہا ہے۔
اس تعلق سے متاثرہ خاتون نے بتایا کہ آج جب اس کا شوہر انیس صبح کے وقت ملزم کے گھر گیا تو ملزم نے اس کے شوہر کو یرغمال بنالیا اور اس کے شوہر کے واپس نہ آنے پر جب وہ اپنی نند کے ساتھ ملزم کے گھر اپنے شوہر کے سلسلے میں معلومات حاصل کرنے گئی تو ملزم نے ان کے ساتھ بھی نازیبا سلوک کرتے ہوئے مارپیٹ کرکے انھیں بھگادیا۔
خاتون اہل خانہ کے ساتھ آج کوتوالی پہنچی اور ملزم ساہوکار کے پاس سے اس کے شوہر کو آزاد کرانے کا مطالبہ کیا۔