ETV Bharat / bharat

بنگلور میں 'جنتا کی عدالت' پروگرام

شہر بنگلور کے ایگریکلچرسٹس انسٹی ٹیوٹ میں ویژن کرناٹک این جی او کی جانب سے جنتا کی عدالت پروگرام کا اہتمام کیا گیا جس میں سابق مرکزی وزیر و ایم ایل سی ، سی ایم ابراہیم نے ملزم کے طور پر کٹہرے میں جنتا کے سوالات کے جوابات دیے۔

بنگلور میں ویژن کرناٹکا کا انعقاد ، سابق مرکزی وزیر سی ایم کی شرکت
author img

By

Published : Sep 29, 2019, 8:12 PM IST

Updated : Oct 2, 2019, 12:25 PM IST

ویژن کرناٹک کے ذمہ دار غلام غوث نے اپنے ادارے کے متعلق بتایا کہ اس این جی او کا مقصد اقلیتوں اور خاص طور پر مسلمانوں میں بیداری لانا ہے. موجودہ دور میں مسلمان جو پست ہوتے جا رہے انہیں ادارہ یہ بتانا چاہتا ہے کہ قوم میں دانشوران ، سیاسی و سماجی رہنما و علماء ہیں ان سے تبادلہ خیال کریں اور عوام کو یہ پیغام دینا ہے ہماری صلاحیتیں، علوم، خیالات، نظریات و طاقتوں کو اکٹھا کر انہیں ملک و ملت کی بہبودی کے کام میں لانا ہے۔

بنگلور میں ویژن کرناٹکا کا انعقاد ، سابق مرکزی وزیر سی ایم کی شرکت

غلام غوث نے کہا کہ اس سلسلے میں ویژن کرناٹک کی جانب سے جنتا کی عدالت میں اونچے اسٹیٹس کے سیاستدانوں کو بلاکر ان کی ذمےداریوں کا احتساب کیا جاتا ہے. انہیں نہ صرف ادارے کی جانب سے بلکہ عوام الناس کی جانب سے بھی ان کے سیاسی اقتدار و سماجی زندگی کے دوران عوام کے تئیں کیا خدمات رہی ہیں کہ اس سے عوام میں بیداری آئیگی اور مذکورہ شخص کو اپنی کمیوں کا احساس ہوگا۔

اڈیوکیٹ ایوب نے بتایا کہ عموماً جب کوئی اہم شخصیت کسی اونچے مقام پر پہونچتی ہے تو اس کا عوام سے رابطہ منقطع ہوجاتا ہے جس کی وجہ سے کئی مسائل پیدا ہوجاتے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ آج سی. ایم. ابراہیم کی خدمات کا جائزہ لینے پر یہ بات معلوم ہوئی کہ حالانکہ وہ ایک ایم. پی اور مرکزی وزیر رہے لیکن انہیں خاصا وقت نہیں ملا کہ ملک و ملت کی مطمئن طور پر خدمت کر سکیں۔

ایڈوکیٹ ایوب نے بتایا کہ مسلمانوں میں سیاسی قائدانہ صلاحیتوں کی کمی نہیں ہے بلکہ ضرورت اس بات کی ہے کہ ان صلاحیتوں و لیڈرشپ کی خوبیوں کو تلاش جائے اور انہیں فروغ دیا جائے۔

اس موقع پر وژن کرناٹکا کے سیکرٹری مختار احمد نے سی. ایم. ابراہیم سے ان کے کٹہرے میں سوالات و جوابات کے بعد عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے بتایا کہ سی. ایم. ابراہیم بہت پرانے سیاستدان ہیں اور انہیں بہت کچھ کرنا چاہتے تھا جو انہوں نے نہیں کیا۔ اسی غرض سے ہم نے انہیں یہاں بلایا تھا لیکن انہوں نے یہ نہیں بتایا کہ ان کی کسی سیاسی زندگی میں ان کی کیا خدمات رہی۔

ویژن کرناٹک کے ذمہ دار غلام غوث نے اپنے ادارے کے متعلق بتایا کہ اس این جی او کا مقصد اقلیتوں اور خاص طور پر مسلمانوں میں بیداری لانا ہے. موجودہ دور میں مسلمان جو پست ہوتے جا رہے انہیں ادارہ یہ بتانا چاہتا ہے کہ قوم میں دانشوران ، سیاسی و سماجی رہنما و علماء ہیں ان سے تبادلہ خیال کریں اور عوام کو یہ پیغام دینا ہے ہماری صلاحیتیں، علوم، خیالات، نظریات و طاقتوں کو اکٹھا کر انہیں ملک و ملت کی بہبودی کے کام میں لانا ہے۔

بنگلور میں ویژن کرناٹکا کا انعقاد ، سابق مرکزی وزیر سی ایم کی شرکت

غلام غوث نے کہا کہ اس سلسلے میں ویژن کرناٹک کی جانب سے جنتا کی عدالت میں اونچے اسٹیٹس کے سیاستدانوں کو بلاکر ان کی ذمےداریوں کا احتساب کیا جاتا ہے. انہیں نہ صرف ادارے کی جانب سے بلکہ عوام الناس کی جانب سے بھی ان کے سیاسی اقتدار و سماجی زندگی کے دوران عوام کے تئیں کیا خدمات رہی ہیں کہ اس سے عوام میں بیداری آئیگی اور مذکورہ شخص کو اپنی کمیوں کا احساس ہوگا۔

اڈیوکیٹ ایوب نے بتایا کہ عموماً جب کوئی اہم شخصیت کسی اونچے مقام پر پہونچتی ہے تو اس کا عوام سے رابطہ منقطع ہوجاتا ہے جس کی وجہ سے کئی مسائل پیدا ہوجاتے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ آج سی. ایم. ابراہیم کی خدمات کا جائزہ لینے پر یہ بات معلوم ہوئی کہ حالانکہ وہ ایک ایم. پی اور مرکزی وزیر رہے لیکن انہیں خاصا وقت نہیں ملا کہ ملک و ملت کی مطمئن طور پر خدمت کر سکیں۔

ایڈوکیٹ ایوب نے بتایا کہ مسلمانوں میں سیاسی قائدانہ صلاحیتوں کی کمی نہیں ہے بلکہ ضرورت اس بات کی ہے کہ ان صلاحیتوں و لیڈرشپ کی خوبیوں کو تلاش جائے اور انہیں فروغ دیا جائے۔

اس موقع پر وژن کرناٹکا کے سیکرٹری مختار احمد نے سی. ایم. ابراہیم سے ان کے کٹہرے میں سوالات و جوابات کے بعد عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے بتایا کہ سی. ایم. ابراہیم بہت پرانے سیاستدان ہیں اور انہیں بہت کچھ کرنا چاہتے تھا جو انہوں نے نہیں کیا۔ اسی غرض سے ہم نے انہیں یہاں بلایا تھا لیکن انہوں نے یہ نہیں بتایا کہ ان کی کسی سیاسی زندگی میں ان کی کیا خدمات رہی۔

Intro:مسلمانوں میں سیاسی بیداری کی اشد ضرورت: سی. ایم. ابراہیم

مسلمانوں میں سیاسی بیداری کی اشد ضرورت: سی. ایم. ابراہیم

مسلمانوں میں قائدانہ صلاحیتوں کی کمی نہیں، اسے تلاشیں

مسلم قوم میں فقدان قیادت کا نہیں بلکہ اس کی دریافت اور فروغ کا ہے.


Body:مسلمانوں میں سیاسی بیداری کی اشد ضرورت: سی. ایم. ابراہیم

مسلمانوں میں قائدانہ صلاحیتوں کی کمی نہیں، اسے تلاشیں

مسلم قوم میں فقدان قیادت کا نہیں بلکہ اس کی دریافت اور فروغ کا ہے.

بنگلور: شہر بنگلور کے اگریکلچرسٹس انسٹیٹیوٹ میں "وزن کرناٹکا" این. جی. آو کی جانب سے "جنتا کی عدالت" پروگرام کا انعقاد کیا گیا جس میں سابق مرکزی وزیر و حالی ایم. ایل. سی سی. ایم. ابراہیم ملزم کے طور پر کٹہرے میں جنتا کے سوالات کے گھیرے میں رہے اور ان سے کئ سوالات کئے گئے.

وزن کرناٹکا کے ذمیدار غلام غوث نے اپنے ادارے کے متعلق بتایا کہ اس این. جی. آو کا مقصد اقلیتوں اور خاص طور پر مسلمانوں میں بیداری لانا ہے. موجودہ دور میں مسلمان جو پست ہوتے جا رہے انہیں یہ بتانا چاہتا ہے کہ قوم میں دانشوران، سیاسی و سماجی رہنما و علماء ہیں ان سے تبادلہ خیال کر عوام کو یہ پیغام دینا ہے ہماری صلاحیتیں، علوم، خیالات، نظریات و طاقتوں کو اکٹھا کر انہیںلک و ملت کی بہبودی کے کام میں لانا ہے.

غلام غوث نے کہا کہ اس سلسلے میں وشن کرناٹکا کی. جانب سے جنتا کی عدالت میں اونچے اسٹیٹس کے سیاستدانوں کو یہاں بلاکر ان کی ذمیداریوں کا احتساب کیا جاتا ہے. انہیں نہ صرف ادارے کی جانب سے بلکہ عوام الناس کی جانب سے بھی ان کے سیاسی اقتدار و سماجی زندگی کے دوران عوام کے تئیں کیا خدمات رہی ہیں کہ اس سے عوام میں بیداری آئیگی اور مذکورہ شخص کو اپنی کمیوں کا احساس ہوگا.

اڈووکیٹ ایوب نے بتایا کہ عموماً جب کوئی اہم شخصیت کسی اونچے مقام پر پہونچتی ہے تو اس کا عوام سے رابطہ منقطع ہوجاتا ہے جس کی وجہ سے کئی کنفیوژنس پیدا ہوجاتے ہیں. انہوں نے بتایا کہ آج سی. ایم. ابراہیم کی خدمات کا جائزہ لینے پر یہ بات معلوم ہوئے کہ حالانکہ وہ ایک ایم. پی اور مرکزی وزیر رہے لیکن انہیں خاصا وقت نہیں ملا کہ ملک و ملت کی مطمئن طور پر خدمت کر سکیں.

اڈووکیٹ ایوب نے بتایا کہ مسلمانوں میں سیاسی قیادانہ صلاحیتوں کی کمی نہیں ہے بلکہ ضرورت اس بات کی ہے کہ ان صلاحیتوں و لیڈرشپ کی خوبیوں کو تلاش جائے اور انہیں فروغ دیا جائے.

اس موقع پر سی. ایم. ابراہیم نے نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ ریاست کرناٹکا کے مسلمانوں میں سیاسی شعور ہے اور ضرورت اس بات کی ہے کہ اسے صحیح طور پر دریافت کیا جائے. انہوں نے وشن کرناٹکا کے ذمیداران سے اپیل کی کہ اس پلیٹفارم پر مزید قائدین کو لائیں اور ان کا احتساب کریں کہ سبھی کی ایک بڑی ضرورت ہے.

اس موقع پر وژن کرناٹکا کے سیکرٹری مخطار احمد نے سی. ایم. ابراہیم سے ان کے کٹہرے میں سوالات و جوابات کے بعد عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے بتایا کہ سی. ایم. ابراہیم بہت پرانے سیاستدان ہیں اور انہیں بہت کچھ کرنا چاہتے تھا جو انہوں نے نہین کئا. اسی غرض سے ہم نے انہیں یہاں بلایا تھا لیکن انہوں نے یہ نہیں بتایا کہ ان کی کسی سیاسی زندگی میں ان کی کیا خدمات رہی.

بائٹس...
1. ایڈووکیٹ ایوب خان، کنوینر وژن کرناٹکا
2. سی. ایم. ابراہیم، سابق مرکزی وزیر اور حالی ایم. ایل. سی
3. مخطار احمد، سیکرٹری، وژن کرناٹکا

The video is being uploaded now...


Highlights
Political awareness among Muslims
Entry into grassroots to win hearts heading towards success
Why Muslims are afraid or raising voice in Party circles?
1.4 years of coalition Govt. Only Infight in Cong n JDS coalition... Why not support SDPI n aimim?
There's a need to unite Ulema on a single platform and also the Muslim politicians.


Conclusion:
Last Updated : Oct 2, 2019, 12:25 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.