ETV Bharat / bharat

معذور مسلم نوجوان پر پولیس کی زیادتی - سیکریٹری انیس سراج

ریاست کرناٹک کے دارالحکومت بنگلور میں ایک معذور مسلم نوجوان کو پولیس نے مبینہ طور پر اس وقت زیادتی کا نشانہ بنایا، جب وہ پنکچر کی دکان سے گھر لوٹ رہا تھا۔

معذور مسلم نوجوان پر پولیس کی زیادتی
author img

By

Published : May 11, 2019, 4:27 PM IST


بنگلور میں معذور مسلم نوجوان پر پولیس کی زیادتی کا واقعہ پیش آیا۔ 18 برس کے سید توصیف چند روز قبل اپنے پنکچر کی دکان سے گھر لوٹ رہے تھے تو راستے میں وہ استنجا کے لیے رکے، اسی دوران 3 پولیس اہلکاروں نے ان کو تشدد کا نشانہ بنایا اور انہیں اس قدر پیٹا کہ لڑکے کا جسم زخموں سے بھر گیا۔

معذور مسلم نوجوان پر پولیس کی زیادتی

ان کے والد، سید یوسف کا کہنا ہے کہ توصیف ذہنی اعتبار سے کمزور ہے اور ایک ہاتھ سے بھی معذور ہے۔ سید یوسف کا یہ بھی کہنا ہے کہ جب انہوں نے اس معاملے میں پولیس سے شکایت کی تو انہیں دھمکیاں بھی دی گئیں۔

اس سلسلے میں جب عوام کی جانب سے شدید احتجاج کیا گیا تو پولیس کو حرکت میں آنے کے لیے 5 دن لگے اور آخر کار ایف آئی آر درج کیا گیا اور ملزم پولیس اہلکاروں کو چھٹی پر بھیج دیا گیا۔

دوسری جانب پولیس کا کہنا ہے کہ توصیف نے لڑکیوں کے ساتھ چھیڑخوانی کی ہے اور چند لوگوں نے ان پر حملہ کیا ہے، جبکہ زخموں سے ایسا نہیں لگتا کہ لوگوں نے ان پر حملہ کیا ہے بلکہ واضح طور پر لاٹھیوں کے نشان نظر آتے ہیں۔ کرناٹک کے اقلیتی کمیشن کے سیکریٹری انیس سراج نے ای ٹی وی بھارت سے بات چیت کی اور کہا کہ اس سلسلے میں پولیس کو ایک نوٹس جاری کی گئی ہے۔

قابل ذکر ہے کہ چند روز قبل تنویر نامی ایک مسلم نوجوان کے ساتھ بھی پولیس نے اسی طرح زیادتی کی ہے اور پولیس نے ان پر شدید حملہ کردیا، جس کے نتیجے میں ان کے دونوں گردے ناکارہ ہوگئے۔ پولیس کی جانب مسلسل حملوں سے مقامی عوام میں خوف و ہراس کا ماحول دیکھا جارہا ہے۔


بنگلور میں معذور مسلم نوجوان پر پولیس کی زیادتی کا واقعہ پیش آیا۔ 18 برس کے سید توصیف چند روز قبل اپنے پنکچر کی دکان سے گھر لوٹ رہے تھے تو راستے میں وہ استنجا کے لیے رکے، اسی دوران 3 پولیس اہلکاروں نے ان کو تشدد کا نشانہ بنایا اور انہیں اس قدر پیٹا کہ لڑکے کا جسم زخموں سے بھر گیا۔

معذور مسلم نوجوان پر پولیس کی زیادتی

ان کے والد، سید یوسف کا کہنا ہے کہ توصیف ذہنی اعتبار سے کمزور ہے اور ایک ہاتھ سے بھی معذور ہے۔ سید یوسف کا یہ بھی کہنا ہے کہ جب انہوں نے اس معاملے میں پولیس سے شکایت کی تو انہیں دھمکیاں بھی دی گئیں۔

اس سلسلے میں جب عوام کی جانب سے شدید احتجاج کیا گیا تو پولیس کو حرکت میں آنے کے لیے 5 دن لگے اور آخر کار ایف آئی آر درج کیا گیا اور ملزم پولیس اہلکاروں کو چھٹی پر بھیج دیا گیا۔

دوسری جانب پولیس کا کہنا ہے کہ توصیف نے لڑکیوں کے ساتھ چھیڑخوانی کی ہے اور چند لوگوں نے ان پر حملہ کیا ہے، جبکہ زخموں سے ایسا نہیں لگتا کہ لوگوں نے ان پر حملہ کیا ہے بلکہ واضح طور پر لاٹھیوں کے نشان نظر آتے ہیں۔ کرناٹک کے اقلیتی کمیشن کے سیکریٹری انیس سراج نے ای ٹی وی بھارت سے بات چیت کی اور کہا کہ اس سلسلے میں پولیس کو ایک نوٹس جاری کی گئی ہے۔

قابل ذکر ہے کہ چند روز قبل تنویر نامی ایک مسلم نوجوان کے ساتھ بھی پولیس نے اسی طرح زیادتی کی ہے اور پولیس نے ان پر شدید حملہ کردیا، جس کے نتیجے میں ان کے دونوں گردے ناکارہ ہوگئے۔ پولیس کی جانب مسلسل حملوں سے مقامی عوام میں خوف و ہراس کا ماحول دیکھا جارہا ہے۔

Intro:رام گر میں مغذور مسلم نوجوان پر پولیس کی زیادتی؛ اقلیتی کمیشن میں معاملہ درج


Body:رام گر میں مغذور مسلم نوجوان پر پولیس کی زیادتی؛ اقلیتی کمیشن میں معاملہ درج

بنگلور: بتاریخ 5 مئی کو 18 سالہ معذور و ذہنی اعتبار سے کمزور سید توصیف رات تقریباً 12 بجے اپنی پنکچر کی دکان بند کر گھر لوٹرہا تھا اور راستہ میں استنجاء کے لئے رکا، آن کے آن 3 پولیس کانسٹیبلوں نے توصیف پر گویا ہملہ بول دیا اور اسے اس قدر پیٹا کہ لڑکے کا جسم زخموں سے بھر گیا.

لڈکے کے والد سید یوسف کا کہنا ہے کہ مظلوم سید توصیف ذہنی اعتبار سے نہایت ہی کمزور ہے اور ایک ہاتھ سے بھی معذور ہے. انہوں نے کہا کہ جب وہ پولیس انسپکٹر سے کانسٹیبل سے ان کے بیٹے کی پٹائی کی شکایت کرنے پر انسپکٹر نے انہیں دھمکیاں.

اس سلسلے میں رام گر کی ایس. ڈی. پی. آی کے کارکن حرکت میں آیے اور بروز جمعہ رام گر ٹاؤن پولیس تھانہ کے روبرہ زبردست احتجاج کیا جس کے نتیجے پولیس نے واردات کے 5 دن بعد یعنی آج اس معاملہ میں ایف. آئی. آر درج کی اور ملزم پولیس کانسٹیبلوں کو 10 دنوں کی چھٹی پر بھیج دیا.

اس معاملہ میں ایس. ڈپی پی آئی کے کارکنان نے اقلیتی کمیشن کا دروازہ کھٹ کھٹایا اور کمیشن نے معاملہ تفسیل لیکر رام نگر ضلع ایس. پی کو فوری نوٹس بھی جاری کیا. ایس. ڈی. پی. آی کے بنگلور کے ذمیدار محمد فیروز کا کہنا ہے کہ انہیں عدلیہ پر پورا بھروسا ہ ہے اور وہ مظلوم سید توصیف کے انصاف کی لڑائی جاری رکھینگے.

پولیس کے ذرائع کے مطابق سید توصیف نے لرڈکیوں سے چھیڈخانی کی تھی جس کی وجہ سے عوام الناس نے اسے پیٹا. جب کہ مظلوم کے جسم پر زخم کھلے طور پر بتاتے ہیں کہ یہ پولیس کی مار ہے نہ کو لوگوں سے کہ گئی پٹائی.

اقلیتی کمیشن کے سیکرٹری انیس سراج نے ای. ٹی. وی بھارت سے فون پر بات کرتے ہوئے بتایا کہ پولیس کی زیادتی کے اس معاملہ میں انہوں نے رام نگر کے ایس. پی کو ایک ہفتے کی جواب طلب نوٹس جاری کی ہے اور جواب کے موصول ہونے کے بعد کمیشن کارروائی کریگا.

بائیٹس...
1. سید توصیف، مظلوم و پولیس کی زیادتی کا شکار
2. سید یوسف، مظلوم کے والد
3. محمد فیروز، ایس. ڈی. پی. آی رہنما بنگلور ضلع



Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.