ایک طرف جہاں یو پی پولیس کی جانب سے شہریت ترمیمی قانون کے خلاف احتجاج کے دوران تشدد کے الزام میں گرفتار کئے گئے ملزمین عدالت سے رہا ہو رہے ہیں تو وہیں یوپی پولیس کی گرفتاری کا سلسلہ ہنوز جاری ہے۔
کانپور سے پاپولر فرنٹ آف انڈیا (پی ایف آئی) کے پانچ اور لکھنؤ سے 3 اراکین کو تشدد بھڑکانے کے الزام میں گرفتار کیا ہے۔
پولیس کے دعوؤں کے مطابق مرکزی جانچ ایجنسیوں نے اپنے جانچ میں پایا ہے کہ شہریت ترمیمی قانون کے خلاف احتجاج کے دوران ہوئے تشدد کے پیچھے پی ایف آئی کی گہری سازش تھی۔اور اس نے فنڈنگ کے ساتھ شرپسند عناصر کو بھی بھیجا تھا۔ جانچ ایجنسیوں کے ان پٹ کے مطابق ایس آئی ٹی ٹیم معالے کی جانچ کررہی ہے۔
وہیں ریاستی راجدھانی میں بھی پولیس نے گذشتہ 19 دسمبر کو حسن گنج کے مدح گنج چوکی علاقے میں احتجاج کے دوران ہوئے تشدد کے ضمن میں پی ایف آئی کے ہی تین اراکین شکیل الرحمان، شابی خانی اور محمد ارشد کو حسن گنج علاقے سے گرفتار کیا ہے۔ان پر لوگوں کو بھڑکانے کا الزام ہے۔
مزید پڑھیں: دیوبند: مظاہرہ گاہ میں لگایا مفت طبی کیمپ
قابل ذکر ہے کہ 19 دسمبر کو سی اے اے مخالف احتجاج کے دوران تشدد پھلانے کے الزام میں اس سے قبل بھی پی ایف آئی کے کئی افراد کو گرفتار کرچکی ہے۔یو پی حکومت نے پی ایف آئی پر پابندی عائد کرنے کے لئے مرکزی وزارت داخلہ کو خط بھی بھیجا ہے۔پی ایف آئی پر سی اے اے کے خلاف ہونے والے پرتشدد مظاہروں کے لئے فنڈنگ کرنے کا الزام ہے۔