ETV Bharat / bharat

' پی ایف آئی' سے منسلک متعدد افراد کو پولیس نے حراست میں لیا - ریاست اتر پردیش کے دارالحکومت لکھنئو

گذشتہ روز شہریت ترمیمی قانون کے خلاف مظاہرے زوروں پر تھے، پولیس اورمظاہرین کے درمیان شدید چھڑپیں بھی ہوئی تھیں جس میں کئی لوگوں کے ہلاک ہونے اور زخمی ہونے کی بھی اطلاع ہے، ساتھ ہی پولیس نے سینکڑوں افرادکو حراست میں بھی لیا تھا۔

Police have arrested three members of the Popular Front of India
' پی ایف آئی' سے جڑے تین افراد کو پولیس نے حراست میں لیا
author img

By

Published : Jan 31, 2020, 6:09 PM IST

Updated : Feb 28, 2020, 4:38 PM IST

ایک طرف جہاں یو پی پولیس کی جانب سے شہریت ترمیمی قانون کے خلاف احتجاج کے دوران تشدد کے الزام میں گرفتار کئے گئے ملزمین عدالت سے رہا ہو رہے ہیں تو وہیں یوپی پولیس کی گرفتاری کا سلسلہ ہنوز جاری ہے۔

کانپور سے پاپولر فرنٹ آف انڈیا (پی ایف آئی) کے پانچ اور لکھنؤ سے 3 اراکین کو تشدد بھڑکانے کے الزام میں گرفتار کیا ہے۔

Police have arrested three members of the Popular Front of India
' پی ایف آئی' سے جڑے تین افراد کو پولیس نے حراست میں لیا

پولیس کے دعوؤں کے مطابق مرکزی جانچ ایجنسیوں نے اپنے جانچ میں پایا ہے کہ شہریت ترمیمی قانون کے خلاف احتجاج کے دوران ہوئے تشدد کے پیچھے پی ایف آئی کی گہری سازش تھی۔اور اس نے فنڈنگ کے ساتھ شرپسند عناصر کو بھی بھیجا تھا۔ جانچ ایجنسیوں کے ان پٹ کے مطابق ایس آئی ٹی ٹیم معالے کی جانچ کررہی ہے۔

' پی ایف آئی' سے منسلک متعدد افراد کو پولیس نے حراست میں لیا

وہیں ریاستی راجدھانی میں بھی پولیس نے گذشتہ 19 دسمبر کو حسن گنج کے مدح گنج چوکی علاقے میں احتجاج کے دوران ہوئے تشدد کے ضمن میں پی ایف آئی کے ہی تین اراکین شکیل الرحمان، شابی خانی اور محمد ارشد کو حسن گنج علاقے سے گرفتار کیا ہے۔ان پر لوگوں کو بھڑکانے کا الزام ہے۔

مزید پڑھیں: دیوبند: مظاہرہ گاہ میں لگایا مفت طبی کیمپ

قابل ذکر ہے کہ 19 دسمبر کو سی اے اے مخالف احتجاج کے دوران تشدد پھلانے کے الزام میں اس سے قبل بھی پی ایف آئی کے کئی افراد کو گرفتار کرچکی ہے۔یو پی حکومت نے پی ایف آئی پر پابندی عائد کرنے کے لئے مرکزی وزارت داخلہ کو خط بھی بھیجا ہے۔پی ایف آئی پر سی اے اے کے خلاف ہونے والے پرتشدد مظاہروں کے لئے فنڈنگ کرنے کا الزام ہے۔

ایک طرف جہاں یو پی پولیس کی جانب سے شہریت ترمیمی قانون کے خلاف احتجاج کے دوران تشدد کے الزام میں گرفتار کئے گئے ملزمین عدالت سے رہا ہو رہے ہیں تو وہیں یوپی پولیس کی گرفتاری کا سلسلہ ہنوز جاری ہے۔

کانپور سے پاپولر فرنٹ آف انڈیا (پی ایف آئی) کے پانچ اور لکھنؤ سے 3 اراکین کو تشدد بھڑکانے کے الزام میں گرفتار کیا ہے۔

Police have arrested three members of the Popular Front of India
' پی ایف آئی' سے جڑے تین افراد کو پولیس نے حراست میں لیا

پولیس کے دعوؤں کے مطابق مرکزی جانچ ایجنسیوں نے اپنے جانچ میں پایا ہے کہ شہریت ترمیمی قانون کے خلاف احتجاج کے دوران ہوئے تشدد کے پیچھے پی ایف آئی کی گہری سازش تھی۔اور اس نے فنڈنگ کے ساتھ شرپسند عناصر کو بھی بھیجا تھا۔ جانچ ایجنسیوں کے ان پٹ کے مطابق ایس آئی ٹی ٹیم معالے کی جانچ کررہی ہے۔

' پی ایف آئی' سے منسلک متعدد افراد کو پولیس نے حراست میں لیا

وہیں ریاستی راجدھانی میں بھی پولیس نے گذشتہ 19 دسمبر کو حسن گنج کے مدح گنج چوکی علاقے میں احتجاج کے دوران ہوئے تشدد کے ضمن میں پی ایف آئی کے ہی تین اراکین شکیل الرحمان، شابی خانی اور محمد ارشد کو حسن گنج علاقے سے گرفتار کیا ہے۔ان پر لوگوں کو بھڑکانے کا الزام ہے۔

مزید پڑھیں: دیوبند: مظاہرہ گاہ میں لگایا مفت طبی کیمپ

قابل ذکر ہے کہ 19 دسمبر کو سی اے اے مخالف احتجاج کے دوران تشدد پھلانے کے الزام میں اس سے قبل بھی پی ایف آئی کے کئی افراد کو گرفتار کرچکی ہے۔یو پی حکومت نے پی ایف آئی پر پابندی عائد کرنے کے لئے مرکزی وزارت داخلہ کو خط بھی بھیجا ہے۔پی ایف آئی پر سی اے اے کے خلاف ہونے والے پرتشدد مظاہروں کے لئے فنڈنگ کرنے کا الزام ہے۔

Intro:Body:

news


Conclusion:
Last Updated : Feb 28, 2020, 4:38 PM IST

For All Latest Updates

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.