کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا مارکسسٹ (سی پی آئی-ایم) کے جنرل سکریٹری سیتارام یچوری نے وزیر اعظم نریندر مودی کے قوم سے خطاب کو ایک اور جملہ قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ انہوں نے اس میں کوئی نیا اعلان نہیں کیا ہے بلکہ ان کے سابق اعلانات کا ہی دوسرا حصہ ہے۔
یچوری نے مودی کے منگل کے اعلانات پر شدید رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ 2019 کے انتخابات میں ہی مودی نے اعلان کیا تھا کہ 14 کروڑ کسانوں کو تین اقساط میں دو ہزار روپے دیئے جائیں گے۔ کل کا اعلان اسی پرانے اعلان کا دوسرا حصہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ روز مودی نے اعلان کیا تھا کہ نو کروڑ کسانوں کو 18،000 کروڑ روپے دیئے گئے ہیں ، لیکن باقی پانچ کروڑ مزید کسانوں کا کیا ہوگا۔ اس طرح مسٹر مودی کی یہ تقریر ایک اور جملہ ثابت ہوا ۔
انہوں نے کہا کہ فوڈ سکیورٹی ایکٹ کے تحت ہر ماہ 43 لاکھ ٹن اناج مختص کیا جاتا ہے اور اگر پانچ کلو چاول یا گندم اضافی طور پر دیا جائے گا تو اس کے لئے الاٹمنٹ دوگنا کیا جانا چاہئے، لیکن ایسا نہیں کیا گیا اور اپریل اور مئی میں اناج کاالاٹمنٹ بالترتیب صرف 26 لاکھ ٹن اور29 لاکھ ٹن ہی ہوا۔
یچوری نے کہا کہ کورونا دور میں 14 کروڑ افراد اپنی ملازمت سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں اور گذشتہ دو ماہ سے آٹھ کروڑ لوگ سڑکوں پر ہیں لیکن مسٹر مودی نے اپنے اعلان میں ان کے بارے میں ایک لفظ بھی نہیں کہا ۔
سی پی آئی (ایم) کے جنرل سکریٹری نے یہ بھی کہا کہ صرف پانچ کلو گندم یا چاول دینے سے غریبوں کی ضروریات پوری نہیں ہوجاتی ، لہذا ہم نے انہیں چھ ماہ کے لئے 10 کلوگرام مفت غلہ اور چھ ماہ کے لئے ہر ماہ 7500 روپے براہ راست ان کے بینک اکاؤنٹ میں دیئے جانے کا مطالبہ کیا تھا لیکن انہوں نے جن دھن یوجنا کے تحت صرف 500 روپیہ دینے کا اعلان کیا ، جو کہ نہ ہونے کے برابر ہے۔
سی پی آئی (ایم) کے رہنما نے کہا کہ وزیر اعظم کووڈ ۔19 کے لئے جو نجی کیئر فنڈ بنایا ہے اس میں جمع پیسوں سے اگر وہ غریبوں کی مدد کرتے تو انہیں بہت زیادہ راحت مل جاتی لیکن انہوں نے ایسا نہیں کیا۔ اس سے ایک بار پھر یہ ثابت ہوتا ہے کہ اس نے جو کچھ کہا وہ ہمیشہ کی طرح اس بار بھی جملہ تھا اور کچھ نہیں۔یواین آئی،اظ