وزیر اعظم نریندر مودی نے سماجی رابطے کی سائٹ ٹوئٹر کے ذریعے ایک پیغام میں کہا کہ 'شاہ عبد اللہ سے ریاض میں ملاقات شاندار رہی۔ ہم نے بھارت اور اردن کے مابین تعلقات کو فروغ دینے کے لیے متعدد امور پر تبادلہ خیال کیا۔'
مسٹر مودی اور مسٹر عبد اللہ دراصل یہاں ہونے والے ’فیوچر انویسٹمنٹ انیشی ایٹو' چوٹی سمٹ میں شرکت کے لیے پہنچے ہیں۔
امور خارجہ کے ماہرین کے مطابق ، اردن پاکستان کا اتحادی رہا ہے لیکن حال ہی میں اردن کا جھکاؤ بھارت کی طرف دیکھا گیا ہے۔
وزارت خارجہ کی طرف سے جاری بیان کے مطابق، دونوں رہنماؤں نے اس دوران دو طرفہ تعلقات کو مستحکم کرنے اور مارچ 2018 میں مسٹر عبداللہ کے ہندوستان کے دورہ پر کیے گئے معاہدوں پر بھی تبادلہ خیال کیا۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ 2018 میں مسٹر مودی کے اردن اور سعودی دورے کے بعد سے، تینوں ممالک کے مابین دوطرفہ تعلقات کو نئی رفتار ملی ہے ، جس کے اثرات کو مختلف باہمی، علاقائی اور کثیر جہتی امور پر باہمی احترام اور اتفاق رائے کے طور پر دیکھا جاسکتا ہے۔