وزیراعظم جو کلکتہ کے دو روزہ دورے پرہیں نے کہا کہ 'اپوزیشن جماعتیں غلط فہمی پھیلارہی ہے۔'
رام کرشن مشن کے ہیڈ کوارٹربیلور مٹھ میں طلبا سے انہوں نے کہا کہ 'میں ایک بار پھر دہراتا ہوں کہ شہریت ترمیمی قانون کسی بھی شخص کے خلاف نہیں ہے اور نہ ہی اس کا مقصد کسی کی بھی شہریت کو چھیننا ہے بلکہ یہ شہریت دینے والا قانون ہے۔'
وزیرا عظم نے کہا کہ 'بھارت کی آزادی کے بعد مہاتما گاندھی اور دیگر بڑے رہنماؤں نے بھی پاکستان کے اقلیتی طبقہ جسے مذہبی بنیاد پر پریشانی اور ظلم کے شکار ہیں، ان کے لیے یہ قانون بنایا تھا۔'
وزیرا عظم نے کہا کہ اپوزیشن جماعتیں اس قانون کو سمجھنے کو تیار نہیں ہے اور بھارتی شہریوں کو گمراہ کررہے ہیں۔
کچھ تنظیمیں اور جماعتیں بھی اس میں شامل ہیں۔مگر مجھے خوشی ہے کہ ملک کے نوجوان غلط فہمیوں کے ازالے کی کوشش کرہے ہیں اور یہ ہماری ذمہ داری نہیں ہے کہ مظلوم لوگوں کی مدد کی جائے۔کیا آپ لوگوں کو ہمارا ساتھ نہیں دینا چاہیے؟۔
اس قانون کی وجہ سے پاکستان میں ہندؤں پر ہونے والے مظالم سے متعلق دنیا کو واقفیت ہوئی ہے اور پاکستان کو جواب دینا پڑاہے۔اس موقع پر سوامی وی ویکانند کو خراج عقیدت پیش کیا۔
خیال رہے کہ وزیرا عظم نریندرمودی کے کلکتہ آمد کے موقع پر کلکتہ میں بڑے پیمانے پر احتجاجی مظاہرے ہوئے ہیں، اپوزیشن جماعتیں کانگریس، بایاں محاذ اور ترنمول کانگریس نے مختلف مقاما ت پر احتجاجی مظاہرہ کیا۔سیکورٹی انتظاما ت سنبھال رہے کہ پولس اہلکار کو سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔
وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے راج بھون میں اور ہوڑہ برج کے لائٹ کے افتتاح کے موقع پر وزیرا عظم کے ساتھ نظر آئیں مگر ساتھ میں ہی وہ شہریت ترمیمی ایکٹ کے خلاف ترنمول چھاترپریشد کے مظاہرے میں شرکت بھی کی۔
وزیرا علیٰ ممتا بنرجی نے کہا کہ گرچہ پروٹوکو ل کے تحت وزیرا عظم مودی کا استقبال کیا ہے اور آئینی تقاضے کی پاسداری کی ہے۔
تاہم میں نے وزیرا عظم مودی سے ملاقات کے دوران صاف صاف کہا ہے کہ ریاست میں شہریت ترمیمی ایکٹ اور این آرسی نافذ کرنے کا سوال ہی نہیں پیدا ہوتا ہے۔وزیرا علیٰ نے طلباء سے کہا کہ اس قانو ن کے خلاف عوام میں بیداری لائیں اور بتلائیں یہ قانون ہندوستان کے دستور کے منافی ہے۔