ملک میں لاک ڈاؤن کے دوران پٹرول وڈیزل کی قیمتوں میں اضافہ کا سلسلہ ہنوز جاری ہے۔ پٹرولم ایندھن کی قیمتوں میں آج مسلسل 20 ویں دن اضافہ درج کیا گیا ہے۔
نئی قیمتوں میں اضافہ کے ساتھ ہی آج قومی دارالحکومت دہلی میں پٹرول کی قیمت 21 پیسے فی لیٹر کے جبکہ ڈیزل میں 17 پیسے اضافہ کے بعد پٹرول کی قیمت 80.13 روپے ہوگئی ہے اور ڈیزل 80.19 روپے فی لیٹر فروخت ہو رہا ہے۔
اس طرح ڈیزل 20 دن میں 10،80 فی لیٹر مہنگا ہوا ہے اور پٹرول کی قیمتوں میں بھی تقریبا 10 روپے کا اضافہ درج کیا گیا ہے۔
یاد رہے کہ سات جون سے پیٹرولیم کمپنیوں نے پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں مسلسل 20 ویں دن اضافہ کیا ہے (گزشتہ بدھ کے روز پیٹرول کی قیمتوں میں اضافہ نہیں کیا گیا تھا)۔ اس سے قبل 82 دن تک قیمتوں میں کوئی اضافہ نہیں ہوا تھا، دہلی میں یہ پہلا موقع ہے جب ڈیزل پٹرول سے زیادہ قیمت پر فروخت ہورہا ہے۔
حزب اختلاف کی جماعتیں تیل کی قیمتوں میں مسلسل اضافہ کے لیے مرکزی حکومت پر شدید تنقید کررہی ہیں، کانگریس پارٹی کی صدر سونیا گاندھی نے وزیر اعظم نریندر مودی کو خط لکھ کر پٹرول اور ڈیزل کی بڑھتی قیمتوں کو واپس لینے کا مطالبہ کیا، بہار میں حزب اختلاف کے رہنما تیجسوی یادو نے جمعرات کے روز اپنی پارٹی کے اراکین اسمبلی کے ساتھ سائیکل مارچ نکالا۔
تیجسوی یادو نے مارچ کی کچھ تصاویر شیئر کیں اور ٹویٹ کیا '19 دن 19 بار پیٹرول ڈیزل کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے، بے روزگاری اور کرونا سے سے چیخ و پکار تھی اور اب یہ حکومت کے مہنگائی کا مظالم ہے، پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں ہونے والے زبردست اضافے کے خلاف کسانوں، مزدوروں اور غریب مخالف حکومت کے خلاف آج صبح معزز اراکین اسمبلی کے ساتھ سائیکل مارچ نکالا'۔