ETV Bharat / bharat

'زرعی بل کی منظوری کاشتکاروں کے لیے تاریخی دن ہے'

author img

By

Published : Sep 20, 2020, 10:24 PM IST

مرکزی وزیر زراعت نریندر سنگھ تومر نے دعوی کیا کہ کسان بل تاریخی ہے اور کسانوں کی زندگیوں میں تبدیلی لائے گا، اپوزیشن لیڈر کسانوں کو گمراہ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

حزب اختلاف کے اراکین کے ہنگاموں کے درمیان اور راجیہ سبھا میں آج زرعی بل منظور کیے گئے، جس کی وجہ سے متعدد مقامات پر کسانوں کے احتجاج شروع ہوگئے ہیں، جبکہ کچھ قانون سازوں نے احتجاجا واک آؤٹ بھی کیا۔

جبکہ مرکزی وزیر زراعت و کسان بہبود نریندر سنگھ تومر نے کہا کہ زراعت سے متعلق بل کسانوں کی زندگیوں میں انقلابی تبدیلیاں لائیں گی اور زراعت کی معیشت کو مستحکم کریں گی، اپوزیشن لیڈر کسانوں کو گمراہ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

مرکزی وزیر زراعت نریندر سنگھ تومر نے دعوی کیا کہ کسان بل تاریخی ہے

ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ دونوں بل تاریخی ہیں اور کسانوں کی زندگیوں میں تبدیلی لائیں گے۔کاشتکار آزادانہ طور پر ملک میں کہیں بھی اپنی مصنوعات کی تجارت کرسکیں گے۔ وزیر اعظم نریندر مودی کی سربراہی میں کسانوں کے مفادات کا تحفظ کیا گیا۔

زرعی بل کی تعریف کرتے ہوئے مرکزی وزیر مملکت برائے زراعت کیلاش چودھری نے کہا کہ اس بل سے کسانوں کو منڈیوں سے باہر اپنی مصنوعات فروخت کرنے کی آزادی ملتی ہے۔

مرکزی وزیر مملکت کیلاش چودھری زرعی بل کی تعریف کی

جاری احتجاج کے دوران انہوں نے دعوی کیا کہ یہ احتجاج سیاسی طور پر متحرک ہے اور ہم یقین دلاتے ہیں کہ یہ بل کسان کے لیے فائدہ مند ثابت ہوگا۔

اپوزیشن نے یہ بھی مطالبہ کیا کہ بلوں کو ایوان بالا کی سلیکٹ کمیٹی کو بھیجا جائے لیکن حکومت نے اسے قبول نہیں کیا۔

بی جے پی کے صدر جے پی نڈا اور پارٹی کے دیگر سینئر رہنماؤں نے اتوار کے روز دو فارم سیکٹر اصلاحات بلوں کے بارے میں پارلیمنٹ کی منظوری کی توثیق کی، جس کے مطابق انہوں نے کہا کہ کسانوں کو ان کی پیداوار کو بیچنے اور بیچولیے سے نجات دلائیں گے جبکہ راجیہ سبھا میں ہنگامہ برپا ہونے پر اپوزیشن جماعتوں کو تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔ نڈا نے کہا کہ حزب اختلاف کے ممبروں کا طرز عمل جمہوریت پر حملہ ہے اور انہوں نے ان کے طرز عمل کو انتہائی غیر ذمہ دارانہ قرار دیا۔

حزب اختلاف کے اراکین کے ہنگاموں کے درمیان اور راجیہ سبھا میں آج زرعی بل منظور کیے گئے، جس کی وجہ سے متعدد مقامات پر کسانوں کے احتجاج شروع ہوگئے ہیں، جبکہ کچھ قانون سازوں نے احتجاجا واک آؤٹ بھی کیا۔

جبکہ مرکزی وزیر زراعت و کسان بہبود نریندر سنگھ تومر نے کہا کہ زراعت سے متعلق بل کسانوں کی زندگیوں میں انقلابی تبدیلیاں لائیں گی اور زراعت کی معیشت کو مستحکم کریں گی، اپوزیشن لیڈر کسانوں کو گمراہ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

مرکزی وزیر زراعت نریندر سنگھ تومر نے دعوی کیا کہ کسان بل تاریخی ہے

ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ دونوں بل تاریخی ہیں اور کسانوں کی زندگیوں میں تبدیلی لائیں گے۔کاشتکار آزادانہ طور پر ملک میں کہیں بھی اپنی مصنوعات کی تجارت کرسکیں گے۔ وزیر اعظم نریندر مودی کی سربراہی میں کسانوں کے مفادات کا تحفظ کیا گیا۔

زرعی بل کی تعریف کرتے ہوئے مرکزی وزیر مملکت برائے زراعت کیلاش چودھری نے کہا کہ اس بل سے کسانوں کو منڈیوں سے باہر اپنی مصنوعات فروخت کرنے کی آزادی ملتی ہے۔

مرکزی وزیر مملکت کیلاش چودھری زرعی بل کی تعریف کی

جاری احتجاج کے دوران انہوں نے دعوی کیا کہ یہ احتجاج سیاسی طور پر متحرک ہے اور ہم یقین دلاتے ہیں کہ یہ بل کسان کے لیے فائدہ مند ثابت ہوگا۔

اپوزیشن نے یہ بھی مطالبہ کیا کہ بلوں کو ایوان بالا کی سلیکٹ کمیٹی کو بھیجا جائے لیکن حکومت نے اسے قبول نہیں کیا۔

بی جے پی کے صدر جے پی نڈا اور پارٹی کے دیگر سینئر رہنماؤں نے اتوار کے روز دو فارم سیکٹر اصلاحات بلوں کے بارے میں پارلیمنٹ کی منظوری کی توثیق کی، جس کے مطابق انہوں نے کہا کہ کسانوں کو ان کی پیداوار کو بیچنے اور بیچولیے سے نجات دلائیں گے جبکہ راجیہ سبھا میں ہنگامہ برپا ہونے پر اپوزیشن جماعتوں کو تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔ نڈا نے کہا کہ حزب اختلاف کے ممبروں کا طرز عمل جمہوریت پر حملہ ہے اور انہوں نے ان کے طرز عمل کو انتہائی غیر ذمہ دارانہ قرار دیا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.