بھارت اس واقعہ کی جانچ کا مطالبہ بھی پاکستان سے کیا ہے ۔
بھارتی ہائی کمیشن نے آج جاری ایک بیان میں کہا کہ 'ممبران پارلیمنٹ، سرکاری افسران، سفارتکاروں،کاروباریوں اور میڈیا کے افراد سمیت 300 سے زیادہ پاکستانی مہمانوں کو سکیورٹی ایجنسیز نے ڈرا دھمکا کر افطار پارٹی سے واپس کر دیا۔اتنا ہی نہیں ضیافت کے مقام 'ہوٹل سیرینا' کے باہر اہم سڑک پر تعینات سلامتی دستوں نے افسران اور ہائی کمیشن کے سفارتکاروں کو ہراساں کیا۔
ہائی کمیشن کے مطابق 'یکم جون کو پیش آنے والا یہ افسوسناک واقعہ نہ صرف سفارتی ضابطوں کی خلاف ورزی ہے بلکہ مہذب برتاؤکے منافی بھی ہے۔'
تفصیلات کے مطابق 'پاکستانی ایجنسیز نے ہوٹل سیرینا میں منعقد اس افطار پارٹی میں آرہے سینکڑوں مہمانوں کو واپس بھیج دیا۔ یہی نہیں جو لوگ اندر جاچکے تھے، ان کی گاڑیاں بھی اٹھوادی گئیں۔ ساتھ ہی انہیں تنگ بھی کیا گیا۔
بھارتی ہائی کمیشن کے مہمانوں کو فون پر بھی دھمکیاں دی گئیں۔
پاکستانی ایجنسیز نے مدعوین کو خفیہ نمبروں سے فون کیا اور بھارت کی طرف سے منعقد افطار میں شامل ہونے پر انجام بھگتنے کی دھمکی دی۔