اس کے رد عمل میں پاکستانی وزرات خارجہ نے بھارتی موقف کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ مسئلہ کشمیر اقوام متحدہ کی قراردادوں میں موجود ہے اور یہ بھارت کا داخلی نہیں بلکہ دو طرفہ مسئلہ ہے۔
'پاکستان اپنے فیصلے پر نظر ثانی کرے'
پاکستانی وزارت خارجہ کے ترجمان ڈاکٹر فیصل نے کہا کہ 'مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ کے قراردادوں کے مطابق حل ہونا چاہیے اور پاکستان کشمیریوں کی اخلاقی، سفارتی اور سیاسی حمایت جاری رکھے گا۔'
پاکستان نے بھارت کے ساتھ سفارتی تعلقات محدود کیے
انہوں نے کہا کہ کشمیر کے حالات انتہائی مخدوش ہیں اور پوری وادی کو جیل بنا دیا گیا ہے۔
ڈاکٹر فیصل نے کہا کہ پاکستان اپنا ہائی کمشنر بھارت نہیں بھیجے گا۔
کرتارپور راہداری کے حوالے سے جب ڈاکٹر فیصل سے پوچھا گیا تو انھوں نے کہا کہ راہداری منصوبہ جاری رہے گا، پاکستان تمام مذاہب کا احترام کرتا ہے۔
اس بیان سے چند گھنٹے قبل ہی بھارت نے پاکستان کی جانب سے تجارتی تعلقات ختم کرنے اور سفارتی تعلقات محدود کرنے کے فیصلے کو حیران کن قرار دیا تھا۔