پاکستان نے بھارتی کے وزیرخارجہ راجناتھ سنگھ کے 'فائنانشیئل ایکشن ٹاسک فورس آن منی لانڈرنگ' (ایف ٹی اے ایف)کے بلیک لسٹ ڈالنے سے متعلق بیان پر اعتراض کرتے ہوئے اسے ایف ٹی اے ایف کی کاروائی کو سیاسی رنگ دینے کی کوشش قرار دیتے ہوئے خارج کردیا۔
پاکستان کی وزارت خارجہ محمود قریشی نے ایک بیان میں کہا کہ راج ناتھ سنگھ کا بیان ایف اے ٹی ایف کی کاروائی کو سیاسی رنگ دینے کی بھارتی کوشش ہے۔
راج ناتھ سنگھ نے یکم اکتوبر کویومِ کنٹرولر جنرل آف ڈفینس اکاؤنٹ پروگرام کے موقع پر کہاتھا کہ پیرس میں واقع ایف اے ٹی ایف پاکستان کو دہشت گردوں کو مالی امداد کے معاملے میں کبھی بھی پاکستان کوبلیک لسٹ کرسکتا ہے۔
انہوں نے کہا تھا کہ پاکستان دہشت گردی کے خلاف کاروائی کرنے میں ناکام رہا ہے اور اس کی وجہ سے ایف اے ٹی ایف اس کے خلاف کبھی بھی کاروائی کرسکتا ہے۔
غورطلب ہے کہ ایف اے ٹی ایف نے گذشتہ برس پاکستان کو 'گرے لسٹ' میں ڈال دیا تھا۔ ایف اے ٹی ایف نے پاکستان کو گرے لسٹ میں ڈالتے ہوئے رواں برس اکتوبر تک ایک ایکشن پلان دیا تھا۔
اس ایکشن پلان کے مطابق کام نہ کرنے پر پاکستان کو ایران اور شمالی کوریا کے ساتھ بلیک لسٹ میں ڈالے جانے کے خطرے کا سامنا کرنے کی وارننگ دی گئی تھی۔
پاکستان کی وزارت خارجہ نے بیان میں بھارت کی ایف اے ٹی ایف کی کاروائی کو سیاسی رنگ دینے کی کوشش کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ یہ پاکستان کی تشویش کو تقویت پہنچاتا ہے۔
اس نے کہا کہ پاکستان نے پہلے بھی ایف اے ٹی ایف کے اراکین کو اپنی تشویش سے آگاہ کیا تھا، اب پاکستان نے بھارت پر شبیہ خراب کرنے کی مہم چلانے کا الزام عائد کرتے ہوئے ایف اے ٹی ایف سے نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔
واضح رہے کہ آج ایک رپورٹ کے مطابق منی لانڈرنگ اور دہشت گردی کو مالی امداد فراہمی کے تعلق سے پاکستان کے سامنے سخت چیلنج ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کو جب ایف اے ٹی ایف نے گرے لسٹ میں ڈالا تھا تو اس وقت دی گئی سفارشات 40 میں سےمحض ایک سفارش پر ہی عمل کیا گیا تھا۔
ایک بیان کے مطابق 'ایف اے ٹی ایف کے لیے یہ یقینی بنانا اہم ہے کہ کاروائی غیر جانبدارانہ ہو، پاکستان کی وزارت خارجہ کی یہ وضاحت ایف اے ٹی ایف کی 13 سے 18 اکتوبر تک پیرس میں ہونے والے جائزہ اجلاس سے ایک ہفتے قبل آئی ہے۔ اس اجلاس میں یہ طے کیا جائے گا کہ پاکستان کو گرے لسٹ میں رکھا جانا چاہیے یا اس فہرست سے ہٹاکر بلیک لسٹ میں ڈال دیا جائے'؟
پاکستان کے وزیراعظم عمران خان نے ستمبر میں الجزیرہ کو انٹرویو دیتے ہوئے بھارت پر الزام عائد کیا تھا کہ وہ پاکستان کو دیوالیہ کروانے کی کوششوں میں لگا ہوا ہے اور ایف اے ٹی ایف کی بلیک لسٹ میں ڈلوانا چاہتا ہے۔