پرکاش جاوڈیکر نے یہاں ایک پروگرام میں نامہ نگاروں سے کہا کہ 'کچھ لوگ اتنے عجلت پسند ہوگئے ہیں کہ انہوں نے ابھی تحریک چلانے کی اپیل کردی ہے ابھی تو یہ فارمیٹ کی شکل میں ہے۔ ابھی یہ جو مشورے آئے ہیں ان پر غوروفکر ہوگا۔ اس کے بعد آخری مسودہ تیار کیا جائے گا'۔
ای آئی اے قوانین میں تجویزوں کی تبدیلیوں کی ماہر ماحولیات کےساتھ اہم اپوزیشن پارٹی کانگریس بھی زبردست تنقید کررہی ہے۔ سابق وزیر ماحولیات اور سینئر کانگریسی رہنما جے رام رمیش نے دو مرتبہ پرکاش جاویڈکر کو اس معاملے میں خط لکھ کر اپنےاعتراض کا اظہار کرچکے ہیں۔
کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے بھی اتوار کو اس معاملے میں حکومت کو ہدف تنقید بنایا۔ اپوزیشن کا الزام ہے کہ حکومت صنعت کاروں کو فائدہ پہنچانے کے لئے ماحولیاتی منظوری سے متعلق معاملوں میں ڈھیل دے کر ماحولیات سے کھلواڑ کررہی ہے۔
مرکزی وزیر نے بتایا کہ انہوں نے رمیش کے خط کا تفصیل سے جواب دیا ہے۔ ترمیم کی تجویز پر مشورہ دینے کا وقت اتوارکو ختم ہوا ہے۔ اب مشوروں پر غوروفکر ہوگا۔
غوروفکر کے بعد حکومت کیا تبدیلی کرتی ہے اور کیسا فارمیٹ لاتی ہے یہ عوام کے سامنے آئے گا۔ تب ردعمل کا اظہار کرنا مناسب ہے۔ ابھی یہ جلدبازی ہے۔
پرکاش جاویڈکر نے کہا کہ' نوٹیفیکیشن کے فارمیٹ پر ہزاروں لوگوں نے اپنی رائے دی ہے۔ قانون ہے کہ 60 دن عوامی مشوروں کے لئے رکھا جاتا ہے لیکن کووڈ۔19 کی وجہ سے تین ماہ کا اضافی وقت دیا گیا۔
مجموعی طور سے 150 دن دیئے گئے۔ انہوں نے کانگریس پر الزام لگایا ہے جب وہ اقتدار میں تھی تو انہوں نے'عوام سے پوچھے بغیر ہی ای آئی اے میں بہت ساری ایسی تبدیلیاں کی تھیں جو آج مجوزہ ترمیم کا حصہ ہیں'۔
مجوزہ ترمیموں کے نفاذ ہونے پر کچھ زمروں کے منصوبوں کی تعمیری کام شروع کرنے کے لئے ماحولیاتی منظوری کا انتظار نہیں کرنا ہوگا۔ ساتھ ہی عوام کے اعتراضات سننے کے لئے وقت کم ہوجائے گا۔
مزید پڑھیں:
ای آئی اے 2020 مسودے پر راہل گاندھی کی سخت تنقید
اس میں تجویز ہے کہ اب ایک بار ملنے والی ماحولیاتی منظوری دس برسوں کے لئے اہل ہوگی۔ ابھی سات برس کے لئے منظوری ملتی ہے جسے تین برس مزید اور بڑھانے کا متبادل ہوتا ہے۔