ETV Bharat / bharat

ریزرویشن پر لوک سبھا میں ہنگامہ

حزب اختلاف کے ارکان نے درج فہرست ذات و قبائل کے لوگوں کو ملازمتوں اور عہدہ میں ترقی میں ریزرویشن پر لوک سبھا میں ہنگامہ کیا اور الزام لگایا کہ 'جس طرح سے اس معاملے میں اتراکھنڈ حکومت کی طرف سے سپریم کورٹ میں دلائل پیش کیے گئے ہیں، اس سے واضح ہے کہ حکومت اس نظام کو ختم کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔'

opposition-leaders-angry-on-government-on-reservation-issue
تحفطات معاملےپرلوک سبھا میں ہنگامہ
author img

By

Published : Feb 10, 2020, 5:24 PM IST

Updated : Feb 29, 2020, 9:30 PM IST

کانگریس کے ادھیر رنجن چودھری نے وقفہ صفر میں یہ معاملہ اٹھاتے کہا کہ 'اتراکھنڈ حکومت کی طرف سے ان طبقات کے لئے ریزرویشن پر سپریم کورٹ میں عرضی پر سماعت کے دوران کہا گیا کہ 'سرکاری ملازمتوں اور عہدہ میں ترقی میں ریزرویشن بنیادی حقوق میں شامل نہیں ہے۔'
انہوں نے کہا کہ 'اتراکھنڈ میں بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکومت ہے اور ریاستی حکومت کی طرف سے ریزرویشن پر عدالت میں یہ دلیل دی گئی ہے جس سے واضح ہوتا ہے کہ حکومت ریزرویشن ختم کرنا چاہتی ہے۔'

انہوں نے کہا کہ 'ہزاروں برس سے دبے کچلے ان طبقات کے لوگوں کوحکومت کو تحفظ دینا چاہئے لیکن حکومت ا س کے خلاف عدالت میں غلط دلیل دے رہی ہے۔'
کانگریس کے رہنما نے یہ معاملہ اٹھانے کے ساتھ ہی تمام اپوزیشن جماعتوں کے ارکان نے یہ معاملہ اٹھایا اور کہا کہ حکومت کے ریزرویشن ختم کرنے کی کسی بھی کوشش کو قبول نہیں کیا جائے گا۔ اسی درمیان کانگریس رکن حکومت مخالف نعرے لگاتے ہوئے ایوان کے بیچ میں آگئے۔
پارلیمانی امور کے وزیر پرہلاد جوشی اور وزیر دفاع راجناتھ سنگھ نے کہاکہ حکومت کا اس معاملہ سے کچھ لینا دینا نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ عدلت کا معاملہ ہے اور حکومت پر ریزرویشن ختم کرنے کا اپوزیشن جماعتوں کے ارکان کا الزام بے بنیاد ہے۔ انہوں نے ایوان کو بتایا کہ یہ معاملہ 2012کا ہے اور تب اتراکھنڈ میں کانگریس کی حکومت تھی۔
بی ایس پی کے رتیش پانڈے نے کہاکہ حکومت تحفظات مخالف ہے اور اسے اس پر اپنا موقف واضح کرنا چاہئے۔ ڈی ایم کے کے اے راجہ نے کہا کہ اتراکھنڈ میں بی جے پی کی حکومت ہے اور حکومت کی طرف سے اس معاملے کی پیروی کی جارہی ہے۔ اس کا جائزہ لیاجانا چاہئے۔
ترنمول کانگریس کے کلیان بنرجی نے کہاکہ حکومت سوچ سمجھ کر اس معاملہ کو اٹھا رہی ہے۔
حکومت کی معاون جماعت لوک جن شکتی پارٹی کے رہنما چراغ پاسوان نے کہاکہ حکومت پر ریزرویشن ختم کرنے کا الزام غلط ہے۔ انہوں نے کہاکہ یہ معاملہ ہر بار اٹھتا ہے اس لئے اس پورے معاملہ کو ہی نویں فہرست میں ڈال دیا جانا چاہئے تاکہ اس پر کوئی سپریم کورٹ نہیں جاسکے۔
حکومت کی دیگر معاون جماعت جنتادل یونائیٹڈ کے راجیو رنجن سنگھ نے کہاکہ حکومت تحفظات کے خلاف نہیں ہے۔ انہوں نے کہاکہ حکومت اس معاملہ میں متحد ہے اور تمام حساس ہیں اس لئے اس معاملہ پر شبہ کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔ اپنا دل کی انوپریہ پاٹل نے کہا کہ حکومت کو اس معاملے پر مستقل انتظام کرنا چاہئے۔

کانگریس کے ادھیر رنجن چودھری نے وقفہ صفر میں یہ معاملہ اٹھاتے کہا کہ 'اتراکھنڈ حکومت کی طرف سے ان طبقات کے لئے ریزرویشن پر سپریم کورٹ میں عرضی پر سماعت کے دوران کہا گیا کہ 'سرکاری ملازمتوں اور عہدہ میں ترقی میں ریزرویشن بنیادی حقوق میں شامل نہیں ہے۔'
انہوں نے کہا کہ 'اتراکھنڈ میں بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکومت ہے اور ریاستی حکومت کی طرف سے ریزرویشن پر عدالت میں یہ دلیل دی گئی ہے جس سے واضح ہوتا ہے کہ حکومت ریزرویشن ختم کرنا چاہتی ہے۔'

انہوں نے کہا کہ 'ہزاروں برس سے دبے کچلے ان طبقات کے لوگوں کوحکومت کو تحفظ دینا چاہئے لیکن حکومت ا س کے خلاف عدالت میں غلط دلیل دے رہی ہے۔'
کانگریس کے رہنما نے یہ معاملہ اٹھانے کے ساتھ ہی تمام اپوزیشن جماعتوں کے ارکان نے یہ معاملہ اٹھایا اور کہا کہ حکومت کے ریزرویشن ختم کرنے کی کسی بھی کوشش کو قبول نہیں کیا جائے گا۔ اسی درمیان کانگریس رکن حکومت مخالف نعرے لگاتے ہوئے ایوان کے بیچ میں آگئے۔
پارلیمانی امور کے وزیر پرہلاد جوشی اور وزیر دفاع راجناتھ سنگھ نے کہاکہ حکومت کا اس معاملہ سے کچھ لینا دینا نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ عدلت کا معاملہ ہے اور حکومت پر ریزرویشن ختم کرنے کا اپوزیشن جماعتوں کے ارکان کا الزام بے بنیاد ہے۔ انہوں نے ایوان کو بتایا کہ یہ معاملہ 2012کا ہے اور تب اتراکھنڈ میں کانگریس کی حکومت تھی۔
بی ایس پی کے رتیش پانڈے نے کہاکہ حکومت تحفظات مخالف ہے اور اسے اس پر اپنا موقف واضح کرنا چاہئے۔ ڈی ایم کے کے اے راجہ نے کہا کہ اتراکھنڈ میں بی جے پی کی حکومت ہے اور حکومت کی طرف سے اس معاملے کی پیروی کی جارہی ہے۔ اس کا جائزہ لیاجانا چاہئے۔
ترنمول کانگریس کے کلیان بنرجی نے کہاکہ حکومت سوچ سمجھ کر اس معاملہ کو اٹھا رہی ہے۔
حکومت کی معاون جماعت لوک جن شکتی پارٹی کے رہنما چراغ پاسوان نے کہاکہ حکومت پر ریزرویشن ختم کرنے کا الزام غلط ہے۔ انہوں نے کہاکہ یہ معاملہ ہر بار اٹھتا ہے اس لئے اس پورے معاملہ کو ہی نویں فہرست میں ڈال دیا جانا چاہئے تاکہ اس پر کوئی سپریم کورٹ نہیں جاسکے۔
حکومت کی دیگر معاون جماعت جنتادل یونائیٹڈ کے راجیو رنجن سنگھ نے کہاکہ حکومت تحفظات کے خلاف نہیں ہے۔ انہوں نے کہاکہ حکومت اس معاملہ میں متحد ہے اور تمام حساس ہیں اس لئے اس معاملہ پر شبہ کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔ اپنا دل کی انوپریہ پاٹل نے کہا کہ حکومت کو اس معاملے پر مستقل انتظام کرنا چاہئے۔

Intro:Body:



NationalPosted at: Feb 10 2020 3:01PM

ریزرویشن پر لوک سبھا میں ہنگامہ

ریزرویشن پر لوک سبھا میں ہنگامہ



نئی دہلی، 10فروری (یوا ین آئی) کانگریس، دراوڑ منیتر کزگم۔ ڈی ایم کے، بہوجن سماج پارٹی سمیت اہم اپوزیشن جماعتوں کے اراکین نے درج فہرست ذات و قبائل کے لوگوں کو ملازمتوں اور عہدہ میں ترقی میں ریزرویشن پر لوک سبھا میں ہنگامہ کیا اور الزام لگایا کہ جس طرح سے اس معاملہ میں اتراکھنڈ حکومت کی طرف سے سپریم کورٹ میں دلائل دیئے گئے ہیں اس سے واضح ہے کہ حکومت اس نظام کو ختم کرنے کی کوشش کررہی ہے۔



کانگریس کے ادھیر رنجن چودھری نے وقفہ صفر میں یہ معاملہ اٹھاتے کہا کہ اتراکھنڈ حکومت کی طرف سے ان طبقات کے لئے ریزرویشن پر سپریم کورٹ میں عرضی پر سماعت کے دوران کہاگیا کہ سرکاری ملازمتوں اور عہدہ میں ترقی میں ریزرویشن بنیادی حقوق میں شامل نہیں ہے۔



انہوں نے کہاکہ اتراکھنڈ میں بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکومت ہے اور ریاستی حکومت کی طرف سے ریزرویشن پر عدالت میں یہ دلیل دی گئی ہے جس سے واضح ہوتا ہے کہ حکومت ریزرویشن ختم کرنا چاہتی ہے۔ انہوں نے کہاکہ ہزاروں برس سے دبے کچلے ان طبقات کے لوگوں کو حکومت کو تحفظ دینا چاہئے لیکن حکومت ا سکے خلاف عدالت میں غلط دلیل دے رہی ہے۔



کانگریس کے لیڈر نے یہ معاملہ اٹھانے کے ساتھ ہی تمام اپوزیشن جماعتوں کے اراکین نے اس معاملہ اٹھایا اور کہا کہ حکومت کے ریزرویشن ختم کرنے کی کسی بھی کوشش کو قبول نہیں کیا جائے گا۔ اسی درمیان کانگریس رکن حکومت مخالف نعرے لگاتے ہوئے ایوان کے بیچ میں آگئے۔

پارلیمانی امور کے وزیر پرہلاد جوشی اور وزیر دفاع راجناتھ سنگھ نے کہاکہ حکومت کا اس معاملہ سے کچھ لینا دینا نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ عدلت کا معاملہ ہے اور حکومت پر ریزرویشن ختم کرنے کا اپوزیشن جماعتوں کے اراکین کا الزام بے بنیاد ہے۔ انہوں نے ایوان کو بتایا کہ یہ معاملہ 2012کا ہے اور تب اتراکھنڈ میں کانگریس کی حکومت تھی۔

بی ایس پی کے رتیش پانڈے نے کہاکہ حکومت ریزرویشن مخالف ہے اور اسے اس پر اپنا موقف واضح کرنا چاہئے۔ ڈی ایم کے کے اے راجہ نے کہا کہ اتراکھنڈ میں بی جے پی کی حکومت ہے اور حکومت کی طرف سے اس معاملہ کی پیروی کی جارہی ہے۔ اس کا جائزہ لیاجانا چاہئے۔

ترنمول کانگریس کے کلیان بنرجی نے کہاکہ حکومت سوچ سمجھ کر اس معاملہ کو اٹھا رہی ہے۔

حکومت کی معاون جماعت لوک جن شکتی پارٹی کے لیڈر چراغ پاسوان نے کہاکہ حکومت پر ریزرویشن ختم کرنے کا الزام غلط ہے۔ انہوں نے کہاکہ یہ معاملہ ہر بار اٹھتا ہے اس لئے اس پورے معاملہ کو ہی نویں فہرست میں ڈال دیا جانا چاہئے تاکہ اس پر کوئی سپریم کورٹ نہیں جاسکے۔

حکومت کی دیگر معاون جماعت جنتادل یونائیٹڈ کے راجیو رنجن سنگھ نے کہاکہ حکومت ریزرویشن کے خلاف نہیں ہے۔ انہوں نے کہاکہ حکومت اس معاملہ میں متحد ہے اور تمام حساس ہیں اس لئے اس معاملہ پر شبہ کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔ اپنا دل کی انوپریہ پاٹل نے کہا کہ حکومت کو اس معاملہ پر مستقل انتظام کرنا چاہئے۔


Conclusion:
Last Updated : Feb 29, 2020, 9:30 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.