کورونا کے اس دور میں تعلیم حاصل کرنے کے طریقہ کار پر ای ٹی وی بھارت کے ریجنل ایڈیٹر برج موہن سنگھ نے کنووکیشن گروپ آف سکول چنڈی گڑھ کے چیئرمین مِتُل دکشت اور بنگلور کے ماہر معاشیات برج کشور گپتا سے بات کی۔
کوروناوائرس دورانیے میں تعلیم کو کس طرح آگے بڑھایا جائے یا کس طرح مطالعہ کیا جائے یہ تشویش کی بات ہے، اسی ضمن میں بہت سے نجی سکولز میں آن لائن کلاسز شروع ہوچکی ہیں اور کچھ سرکاری سکول بھی اس موضوع پر غور و خاض کررہے ہیں۔
وہیں ایک جانب توشہروں میں انٹرنیٹ بجلی وغیرہ تو ٹھیک ہے، لیکن دور دراز اور گاؤں کے علاقوں میں نیٹ ورک اور سمارٹ فون کی کمی ایک بہت بڑا مسئلہ ہے۔
سکولوں کے کنووکیشن گروپ کے چیئرمین متل دکشت نے کہا کہ ابتدا میں ایک مسئلہ درپیش تھا کیونکہ وہاں وسائل موجود نہیں تھے اور اساتذہ تکنیکی طور پر تیار نہیں تھے، تاہم اساتذہ نے تیزی سے اس ٹیکنالوجی کو اپنایا اور جلد ہی آن لائن کلاسز کا آغاز ہوگیا۔
بچوں کے مزاج پر ماہر ماہر معاشیات برج کشور گپتا نے کہا کہ کورونا مدت کے دوران بچے ناامید، لاچار اور بے بس محسوس کررہے ہیں، کیوں کہ اس نسل نے پہلے اتنی تباہی نہیں دیکھی، لہٰذا ان کا مزاج اس حالت تک پہنچ گیا، کیوں کہ بچوں نے یہ صورتحال اس سے پہلے نہیں دیکھی تھی، ایسے وقت میں والدین اور اساتذہ کو تعلیم کے متعلق نرم اور مثبت رویہ اپنانا چاہیے۔
متل نے کہا کہ یہ نسل ٹیکنالوجی کے استعمال میں مہارت رکھتی ہے، بچے الیکٹرانک گیزٹ کا بہتر استعمال کررہے ہیں، آن لائن کلاس میں ہیومن ٹچ کا تجربہ نہیں ہوتا ہے، لیکن خودکی سیکھنے کی صلاحیت میں اضافہ ہوتا ہے۔
برج کشور گپتا نے یہ بھی بتایا کہ کلاس روم کا تصور بدل رہا ہے اور اس تبدیلی کی پہلے سے ہی ضرورت تھی، تاہم کورونا دور میں اس تبدیلی کا امکان موجود ہے۔