ETV Bharat / bharat

ہندؤوں کو اقلیتی درجہ دینے کا حق نہیں: قومی اقلیتی کمیشن

قومی اقلیتی کمیشن نے ہندوؤں کو اقلیتی درجہ دینے کے معاملے میں واضح کیا ہے کہ وہ ہندوؤں کو اقلیتی درجہ نہیں دے سکتی۔

Syed Ghayorul Hasan Rizvi
author img

By

Published : Jul 29, 2019, 5:03 PM IST


قومی اقلیتی کمیشن نے تقریبا آٹھ صفحات پر مشتمل ایک جواب میں کہا کہ اقلیت لفظ کی تشریح اس کے دائرہ کار میں نہیں آتی، اور نہ ہی اس کے قانون میں کسی کو اقلیتی زمرہ دینے کے حق کا ذکر کیا ہے۔

اقلیتی کمیشن نے آج پہلے اشونی اپادھیائے کو جواب کی سپرد کی اور اس کے بعد سپریم کورٹ کو دیا۔

دراصل بی جے پی کے سینئر رہنما اشونی اپادھیائے نے سنہ 2017 میں سپریم کورٹ میں ایک عرضی داخل کر کے اقلیت کی تشریح کرنے اور ریاستوں میں ان کی شناخت کے لیے رہنما خطوط جاری کرنے کی گزارش کی تھی، جس کے بعد عدالت نے اس معاملے کو قومی اقلیتی کمیشن کو سونپ دیا تھا۔

اقلیتی کمیشن نے اس سلسلے میں سب کمیٹی تشکیل دی تھی اور پھر کئی میٹنگوں کے بعد 14 جون 2018 کو اشونی اپادھیائے کو بلا کر ان کی رائے سنی گئی اور انہیں کمیشن کے موقف سے آگاہ کرایا گیا۔

اپادھیائے کمیشن کے موقف کو نہ مان کر عدالت میں دوبارہ گئے، جس کے بعد عدالت نے کمیشن کو کہا کہ وہ اس پر تفصیلی جواب داخل کرے۔

اقلیتی کمیشن نے آج پہلے اشونی اپادھیائے کو جواب کی سپرد کی اور اس کے بعد سپریم کورٹ کو دیا۔

کمیشن نے صاف لفظوں میں کہا کہ کسی بھی طبقہ کو اقلیتی درجہ دینا اس کے دائرہ کار میں نہیں آتا، بلکہ مرکزی حکومت ہی اقلیت کی تشریح اور اس کا درجہ دے سکتی ہے۔


قومی اقلیتی کمیشن نے تقریبا آٹھ صفحات پر مشتمل ایک جواب میں کہا کہ اقلیت لفظ کی تشریح اس کے دائرہ کار میں نہیں آتی، اور نہ ہی اس کے قانون میں کسی کو اقلیتی زمرہ دینے کے حق کا ذکر کیا ہے۔

اقلیتی کمیشن نے آج پہلے اشونی اپادھیائے کو جواب کی سپرد کی اور اس کے بعد سپریم کورٹ کو دیا۔

دراصل بی جے پی کے سینئر رہنما اشونی اپادھیائے نے سنہ 2017 میں سپریم کورٹ میں ایک عرضی داخل کر کے اقلیت کی تشریح کرنے اور ریاستوں میں ان کی شناخت کے لیے رہنما خطوط جاری کرنے کی گزارش کی تھی، جس کے بعد عدالت نے اس معاملے کو قومی اقلیتی کمیشن کو سونپ دیا تھا۔

اقلیتی کمیشن نے اس سلسلے میں سب کمیٹی تشکیل دی تھی اور پھر کئی میٹنگوں کے بعد 14 جون 2018 کو اشونی اپادھیائے کو بلا کر ان کی رائے سنی گئی اور انہیں کمیشن کے موقف سے آگاہ کرایا گیا۔

اپادھیائے کمیشن کے موقف کو نہ مان کر عدالت میں دوبارہ گئے، جس کے بعد عدالت نے کمیشن کو کہا کہ وہ اس پر تفصیلی جواب داخل کرے۔

اقلیتی کمیشن نے آج پہلے اشونی اپادھیائے کو جواب کی سپرد کی اور اس کے بعد سپریم کورٹ کو دیا۔

کمیشن نے صاف لفظوں میں کہا کہ کسی بھی طبقہ کو اقلیتی درجہ دینا اس کے دائرہ کار میں نہیں آتا، بلکہ مرکزی حکومت ہی اقلیت کی تشریح اور اس کا درجہ دے سکتی ہے۔

Intro:ہندؤوں کو اقلیتی درجہ دینے کا حق نہیں، قومی اقلیتی کمیشن

نئی دہلی

قومی اقلیتی کمیشن نے ہندووں کو اقلیتی درجہ دینے کے معاملہ میں بڑا قدم اٹھاتے ہوئے آج صاف کر دیا کہ کمیشن ہندووں کو اقلیتی درجہ نہیں دے سکتا۔
قومی اقلیتی کمیشن نے تقریبا 8 صفحات پر مشتمل ایک جواب میں کہا کہ اقلیت لفظ کی تشریح اس کے دائرہ کار میں نہیں آتی، اور نہ ہی اس کے قانون میں کسی کو اقلیتی زمرہ دینے کے حق کا ذکر کیا ہے۔
واضح ہو کہ بی جے پی کے سینئر رہنما اشونی اپادھیائے نے 2017 میں عدالت عظمی میں ایک عرضی داخل کر کے اقلیت کی تشریح کرنے اور ریاستوں میں ان کی شناخت کے لئے رہنما خطوط جاری کرنے کی گزارش کی تھی، جس کے بعد عدالت نے معاملہ قومی اقلیتی کمیشن کو سونپ دیا تھا۔
اقلیتی کمیشن نے اس معاملے میں سب کمیٹی تشکیل دی اور کئی میٹنگوں کے بعد 14 جون 2018 کو اشونی اپادھیائے کو بلا کر ان کی رائے سنی گئی اور انہیں کمیشن کے موقف سے آگاہ کرایا گیا۔
اپادھیائے کمیشن کے موقف کو نہ مان کر عدالت میں دوبارہ گئے، جس کے بعد عدالت نے کمیشن کو کہا کہ وہ اس پر تفصیلی جواب داخل کرے۔
اقلیتی کمیشن نے آج پہلے اشونی اپادھیائے کو جواب کی سپرد کی اور اس کے بعد سپریم کورٹ کو دیا۔
کمیشن نے صاف لفظوں میں کہا کہ کسی بھی طبقہ کو اقلیتی درجہ دینا اس کے دائرہ کار میں نہیں آتا، بلکہ مرکزی حکومت ہی اقلیت کی تشریح اور اس کا زمرہ دے سکتی ہے۔



Body:@


Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.