ریاست اترپردیش کے شہر رامپور میں قائم ملک کی معروف دینی درسگاہ اور مسلم لڑکیوں کی دینی تعلیم کا اہم مرکز جامعۃ الصالحات رامپور نے ای ٹی وی بھارت پر خبر دکھائے جانے کے بعد اپنی طالبات کے لئے آن لائن تعلیم کی شروعات کی ہے۔ 8 اگست کو ای ٹی وی بھارت نے جامعۃ الصالحات سے متعلق خبر دکھائی تھی جس کے بعد 10 اگست سے جامعۃ الصالحات نے طالبان کے لئے آن تعلیم آغاز کر دیا۔
کورونا جیسی مہاماری کے دور میں تعلیمی سلسلہ کو برقرار رکھنے کے لئے آن لائن تعلیم ہی واحد ذریعہ تعلیم ثابت ہو رہا ہے۔ جس کو تمام تعلیمی ادارے طرز تعلیم کے طور پر اختیار کر رہے ہیں اور سوشل ڈسٹینسنگ کو قائم رکھنے کے لئے آن لائن تعلیم کو بہتر متبادل کے طور پر بھی دیکھا جا رہا ہے۔
یہی وجہ ہے کہ جب ملک میں کورونا وائرس نے دستک دی تو لاک ڈاؤن شروع ہوتے ہی اکثر و بیشتر تعلیمی اداروں نے آن لائن درس و تدریس کا سلسلہ شروع کر دیا تھا، لیکن ملک میں پھیلے بڑے پیمانے پر قائم اکثر دینی مدارس آن لائن درس و تدریس کو لیکر ابھی تک کوئی خاطر خواہ پروگرام نہیں بنا سکے ہیں، جس سے دینی حاصل کرنے والے طلبا و طالبات کے سامنے کئی مسائل پیدا ہوتے جا رہے ہیں۔
گذشتہ دنوں 8 اگست کو اس معاملے پر ای ٹی وی بھارت جامعۃ الصالحات رامپور کے شیخ الجامعۃ مولانا یوسف اصلاحی کا ایک انٹرویو ای ٹی وی بھارت پر نشر کیا تھا۔ اس موقع پر انہوں نے اس بات کا اعتراف کیا تھا کہ جامعہ میں ابھی تک کسی بھی طرح کی تعلیمی سرگرمیاں شروع نہیں ہو سکیں ہیں۔
اس سلسلے میں جامعۃ الصالحات کے ایک سینئر معلم مولانا عبدالخالق ندوی نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا کہ جامعہ کی طالبات کو تعلیم سے وابستہ رکھنے کے لئے آن لائن تعلیم شروع کر دی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کورونا جیسے مصیبت کے اس دور میں آن لائن درس و تدریس ان کے لئے ایک بہترین تجربہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان کی طالبات موبائل اور لیٹ ٹاپ کے ذریعہ ان کی کلاس میں شامل ہوتی ہیں۔
ساتھ ہی انہوں نے یہ بھی کہا کہ آن لائن درس و تدریس تو اتنا بہتر متبادل ہے کہ پہلے سے ہی اس کو اپنا لینا چاہئے تھا۔ لیکن دیر آید درست آید۔
بہرحال وقت کے تقاضے کے مطابق جامعۃ الصالحات کے آن لائن تعلیم کے اس فیصلہ سے امید کی جا سکتی ہے کہ دینی مدارس اور دیگر تعلیمی اداروں کے لئے بھی یہ فیصلہ مشعل راہ ثابت ہوگا۔