ETV Bharat / bharat

نو فروری کو 52 آزادی کے متوالے کو پھانسی پر لٹکا دیا گیا

بھارتی تاریخ میں نو فروری کے دن کو کبھی فراموش نہیں کیا جا سکتا ہے، ایک سو باسٹھ سال قبل نو فروری 1857 کو میوات کے 52 مجاہدین آزادی کو تختہ دار پر لٹکا دیا گیا تھا اور ایک ساتھ نوح میں 52 میواتیوں نے جام شہادت نوش کیا تھا۔

author img

By

Published : Feb 10, 2021, 1:17 AM IST

آج ہی کے دن 52 آزادی کے متوالے کو پھانسی پر لٹکا دیا گیا
آج ہی کے دن 52 آزادی کے متوالے کو پھانسی پر لٹکا دیا گیا

1857 کے انقلاب کے بعد بھارت میں موجود برطانوی سامراج کے پیروں تلے زمین کھسک گئی تھی، برطانوی فوجی افسران بوکھلا گئے تھے جس کے بعد انہوں نے خفیہ میٹنگز کیں اور اپنا پروپیگنڈا تیار کیا، اسی کے بعد میوات میں یہ خوفناک منظر دیکھا گیا۔

آج ہی کے دن 52 آزادی کے متوالے کو پھانسی پر لٹکا دیا گیا

اسی تاریخی دن سے متعلق ای ٹی وی بھارت نے مؤرخ میوات صدیق احمد میو سے خصوصی بات کی۔ صدیق احمد نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا کہ میواتیوں نے جب انگریزوں کو میوات سے مار بھگایا تھا تب انہوں نے اپنے مجسٹریٹ کو یہاں بھیجا تھا۔

وہ بتاتاے ہیں کہ مجسٹریٹ نے میوات کے لوگوں کو سمجھوتہ کرنے اور سب کچھ رفع دفع کرنے کے بہانے پنچایت کے لیے بلایا، جب میوات کے معزز لوگ جمع ہوئے تو انہیں انگریزی فوج نے گھیر لیا۔

مدرسہ معین الاسلام جسے اب بڑا مدرسہ کہا جاتا ہے کے پاس ایک کنواں تھا جس کے سامنے ایک بڑ کا درخت تھا اس درخت پر پھانسی کا پھندا لٹکایا گیا اور مجاہدین آزادی کو ایک قطار میں کھڑا کر دیا گیا اس کے بعد ہر شخص کو ہاتھی پر لے جایا جاتا درخت پر پھندہ پہنا دیا جاتا اور پھر ہاتھی کو آگے بڑھا دیا جاتا۔

وہ کہتے ہیں 'اس طرح میوات کے مجاہدین آزادی اپنی موت کو سامنے دیکھ کر اپنی باری کا انتظار کر رہے تھے جب یہ سلسلہ 52 قربانیوں تک پہنچ گیا تو نوح کے قریبی گاؤں میولی گاؤں سے چودھری میدا گاؤں سے آئے اور اس ظالمانہ سلسلہ کو رکوایا۔ میوات کے لوگ اس دن شہیدان دیوس کے طور پر مناتے ہیں۔'

1857 کے انقلاب کے بعد بھارت میں موجود برطانوی سامراج کے پیروں تلے زمین کھسک گئی تھی، برطانوی فوجی افسران بوکھلا گئے تھے جس کے بعد انہوں نے خفیہ میٹنگز کیں اور اپنا پروپیگنڈا تیار کیا، اسی کے بعد میوات میں یہ خوفناک منظر دیکھا گیا۔

آج ہی کے دن 52 آزادی کے متوالے کو پھانسی پر لٹکا دیا گیا

اسی تاریخی دن سے متعلق ای ٹی وی بھارت نے مؤرخ میوات صدیق احمد میو سے خصوصی بات کی۔ صدیق احمد نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا کہ میواتیوں نے جب انگریزوں کو میوات سے مار بھگایا تھا تب انہوں نے اپنے مجسٹریٹ کو یہاں بھیجا تھا۔

وہ بتاتاے ہیں کہ مجسٹریٹ نے میوات کے لوگوں کو سمجھوتہ کرنے اور سب کچھ رفع دفع کرنے کے بہانے پنچایت کے لیے بلایا، جب میوات کے معزز لوگ جمع ہوئے تو انہیں انگریزی فوج نے گھیر لیا۔

مدرسہ معین الاسلام جسے اب بڑا مدرسہ کہا جاتا ہے کے پاس ایک کنواں تھا جس کے سامنے ایک بڑ کا درخت تھا اس درخت پر پھانسی کا پھندا لٹکایا گیا اور مجاہدین آزادی کو ایک قطار میں کھڑا کر دیا گیا اس کے بعد ہر شخص کو ہاتھی پر لے جایا جاتا درخت پر پھندہ پہنا دیا جاتا اور پھر ہاتھی کو آگے بڑھا دیا جاتا۔

وہ کہتے ہیں 'اس طرح میوات کے مجاہدین آزادی اپنی موت کو سامنے دیکھ کر اپنی باری کا انتظار کر رہے تھے جب یہ سلسلہ 52 قربانیوں تک پہنچ گیا تو نوح کے قریبی گاؤں میولی گاؤں سے چودھری میدا گاؤں سے آئے اور اس ظالمانہ سلسلہ کو رکوایا۔ میوات کے لوگ اس دن شہیدان دیوس کے طور پر مناتے ہیں۔'

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.