سابق امریکی صدر برام اوباما راہل گاندھی کا ذکر کرتے ہوئے ان کی قابلیت پر سوال کھڑے کیے ہیں، وہ لکھتے ہیں راہل گاندھی میں 'گھبرائے ہوئے اور بے ہوش طالب علم کی خصوصیات ہیں جو اپنے استاد کو متاثر کرنے کی چاہت رکھتا ہے، لیکن مضمون میں مہارت حاصل کرنے کی صلاحیت اور جذبہ کی کمی ہے۔'
نیویارک ٹائمز نے اوبامہ کی سوانح عمری 'دا پرمسڈ لینڈ' کا جائزہ لیا، اس میں سابق صدر نے پوری دنیا کے سیاسی رہنماؤں کے علاوہ دیگر موضوعات پر بھی بات کی ہے۔
نیویارک ٹائمز میں شائع ہونے والے ایک جائزے کے مطابق اوباما نے راہل گاندھی سے متعلق کہا ہے کہ 'ان میں حیرت زدہ اور غیر سنجیدہ طالب علم کی خصوصیات ہیں جنھوں نے اپنا پورا نصاب مکمل کرلیا ہے اور وہ اپنے استاد کو متاثر کرنا چاہتے ہیں لیکن اس میں قابلیت یا مضمون میں مہارت کرنے کے جنون کا فقدان ہے۔'
اپنی سوانح عمری میں اوباما نے راہل کی والدہ اور کانگریس کی صدر سونیا گاندھی کی خوبصورتی کا ذکر کیا ہے۔
جائزے میں کہا گیا ہے 'ہمیں چارلی کرسٹ اور رحم ایمانوئل جیسے مردوں کے ہینڈسم ہونے کے بارے میں بتایا گیا ہے لیکن خواتین کی خوبصورتی کے بارے میں نہیں، صرف ایک یا دو مثالوں میں سونیا گاندھی جیسی مستثنی ہیں۔'
اس جائزے میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ سابق امریکی وزیر دفاع باب گیٹس اور بھارت کے سابق وزیر اعظم ڈاکٹر منموہن سنگھ دونوں کے پاس ایک سنگ دل کی سی سچائی اور ایمانداری ہے۔'
اس میں کہا گیا ہے کہ روس کے صدر ولادیمیر پوتن نے اوباما کو شکاگو مشین چلانے والے مضبوط، ہوشیار باس کی یاد دلاتے ہیں، پوتن کے بارے میں اوبامہ لکھتے ہیں 'جسمانی طور پر وہ عام آدمی ہیں۔'
اوباما کی 768 صفحات پر مشتمل یہ سوانح عمری 17 نومبر کو مارکیٹ میں دستیاب ہوں گی، امریکہ کے پہلے افریقی نژاد امریکی صدر اوباما نے اپنی مدت 2010 اور 2015 میں دو بار بھارت کا دورہ کیا تھا۔