الیکشن کے گرما گرمی والے ماحول میں الیکشن کمیشن نے وزیراعظم نریندر مودی کی زندگی پر مبنی فلم کی ریلیز پر روک لگا دی ہے، اب مزید ایک سیاسی رہنما کی بایوپک ریلیز کی دہلیز پر کھڑی ہے۔
بنگال کی وزیراعلیٰ ممتا بنرجی کی زندگی پر منبی فلم 'باگھنی:بنگال ٹائیگریس' نامی فلم 3 مئی کو ریلیز ہونے والی ہے۔سی پی آئی نے الیکشن کمیش کو سے فلم کی ریلیز پر پابندی عائد کرنے کی مانگ کی ہے۔
اس فلم میں ممتا بنرجی کے بچپن سے لیکر سیاست میں آنے اور مغربی بنگال کی پہلی خاتون وزیراعلیٰ بننے تک کا سفر فلمایا گیا ہے، اداکارہ روما چکرورتی نے اس فلم میں مرکزی کردار نبھایا ہے۔
واضح رہے کہ مغربی بنگال میں 7 مئی اور 12 مئی کو ووٹنگ ہوگی اور ووٹنگ سے ایک ہفتہ قبل فلم کا ریلیز ہونا تنازعہ کو جنم دیتا ہے۔
حالانکہ فلم کی اداکارہ اور ہدایتکار نے کہا کہ یہ فلم پوری طرح سے بایوپک نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ فلم مودی کی بایوپک کی طرح نہیں ہے بلکہ ممتا بنرجی کی زندگی سے متاثر ہوکر بنائی گئی ہے کیوں کہ ممتا بنرجی ایک بہت بڑی ہستی ہیں۔
فلم کی اسکرین رائیٹر اور فلمساز پنکی پال نے کہ کہ چاہے سروجنی نائیڈو ہو یا پھر جئے للیتاہوں ان سبھی کی اپنی اپنی کہانی ہے اور یہ ملک کی سبھی خواتین کو متاثر کرتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ فلم کوئی پروپیگنڈا نہیں ہے اور سینسر بورڈ سے سرٹیفکیٹ ملنا اس بات کا ثبوت ہے۔
واضح رہے کہ اس سے قبل الیکشن کمیشن نے وزیراعظم نریندر مودی کی بایوپک کی ریلیز پر پابندی لگائی ہے۔