دارالحکومت دہلی میں حکومت کے مطابق کورونا وائرس کی تیسری لہر چل رہی ہے جس سے نمٹنے کے لیے ریاستی حکومت نے نئی حکمت عملی اپناتے ہوئے چند پابندیاں بھی عائد کی ہیں۔ ایسے میں سب سے بڑی پریشانی قبرستانوں اور شمشان گھاٹوں پر ہو رہی ہے۔
ای ٹی وی بھارت کی ٹیم اسی صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے دہلی کے جدید قبرستان پہنچی جہاں کہا جا رہا ہے کہ ایک ہفتہ بعد قبرستان میں جنازہ تدفین کرنے کی جگہ نہیں رہے گی۔
ای ٹی وی بھارت کے نمائندے نے قبرستان کے گورکن سے بات کی جس میں انہوں نے بتایا کہ قبرستان میں ستر قبروں کی ہی جگہ باقی ہے اور آئندہ دنوں میں کورونا وائرس وبأ سے مرنے والے افراد کی تدفین کا مسئلہ پیش آسکتا ہے۔
وہیں جدید قبرستان کمیٹی کے سیکریٹری حاجی میاں فیاض الدین نے بتایا کہ قبرستان میں جگہ کی کوئی کمی نہیں ہے جو یہ بات کہہ رہا ہے کہ قبرستان میں جگہ ختم ہو گئی ہے وہ گورکن کے طور پر منتظمہ کمیٹی نے اجرت پر رکھا ہوا ہے۔
تاہم انہوں نے یہ بھی کہا کہ مرکزی و ریاستی حکومت کی جانب سے ابھی تک اس سلسلے میں کوئی مدد نہیں کی گئی ہے اور نہ ہی کورونا وائرس سے ہونے والی اموات کے لیے کوئی اقدام کیا گیا۔
انھوں نے مزید کہا کہ 'اس جان لیوا وبأ سے ہلاک ہونے والے لوگوں کی تدفین کی ذمہ داری کمیٹی خود اپنی جانب سے ادا کر رہی ہے جبکہ شمشان گھاٹوں کے لیے حکومت کی جانب سے انتظامات کیے جا رہے ہیں'۔