بھارت پہنچنے کے بعد شیخ حسینہ نے کہا کہ آسام میں نیشنل سٹیزن رجسٹر ( این آر سی ) سے بنگلہ دیش کو کوئی پریشانی نہیں ہے، اس سلسلہ میں نیویارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس کے موقع پر وزیراعظم مودی سے پہلے ہی گفتگو ہوچکی ہے۔
بتادیں کہ بھارتی حکومت این آر سی کے ذریعہ دراندازوں کی شناخت کر رہی ہے، جس میں بڑی تعداد میں بنگلہ دیش سے آئے لوگ شامل ہیں۔
اطلاع کے مطابق جب شیخ حسینہ سے ایک انگریزی اخبار کے رپورٹر نے پوچھا کہ کیا وہ وزیر اعظم مودی کی یقین دہانی سے مطمئن ہیں، تو انہوں نے کہا کہ یقینا مجھے این آر سی سے کوئی پریشانی نہیں ہے، بنگلہ دیش کو بھی اس سے فکر مند نہیں ہونا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم مودی سے میری بات ہوچکی ہے، سب ٹھیک ہے۔ بنگلہ دیش کی وزیر اعظم شیخ حسینہ ورلڈ اکنامک فورم کی انڈیا اکنامک سمٹ میں شرکت کے لیے بھارت آئی ہیں۔ وہ وزیر اعظم مودی کے ساتھ ہفتہ کو باہمی تبادلہ خیال کریں گی۔
دراصل گزشتہ ہفتہ وزیر اعظم مودی یو این جی اے کے اجلاس میں شرکت کیلئے نیویارک گئے تھے اور اس دوران ان کی بنگلہ دیش کے وزیر اعظم شیخ حسینہ سے بھی ملاقات ہوئی تھی۔ اس وقت شیخ حسینہ نے این آر سی کا معاملہ اٹھایا تھا اور تشویش ظاہر کی تھی، جس پر وزیر اعظم مودی نے انہیں یقین دہانی کرائی تھی کہ بھارت – بنگلہ دیش کے درمیان اچھے تعلقات ہیں، ایسے میں بنگلہ دیش کو این آر سی سے فکرمند ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔
واضح رہے کہ آسام کی این آر سی فہرست میں نام شامل کرانے کے لیے 3 کروڑ 30 لاکھ 27 ہزار 661 لوگوں نے درخواستیں جمع کرائی تھیں۔ ستمبر میں جاری این آر سی کی حتمی فہرست میں 33027611 درخواست دہندگان میں سے انیس لاکھ 6 ہزار 657 درخواست دہندگان کو باہر کردیا گیا جبکہ تین کروڑ گیارہ لاکھ 22 ہزار چار درخواست دہندگان کو فہرست میں شامل کیا گیا۔