غور طلب ہے کہ پٹیالہ ہاؤس کورٹ کے ایڈیشنل سیشن جج نے 31 جنوری کو نربھیا کیس کے قصورواروں کو پھانسی دیے جانے کے معاملے میں سماعت کرتے ہوئے اگلے حکم تک چاروں مجرموں پون، مکیش، اکشے اور ونے کی پھانسی کی سزا پر روک لگا دی تھی۔
تہاڑ جیل کے حکام نے دراصل نربھیا کے معاملے میں قصورواروں کے نئے سرے سے ڈیتھ وارنٹ جاری کرنے کے تعلق سے عرضی دائر کی تھی۔
ایڈیشنل سیشن جج دھرمیندر رانا نے جیل حکام کی جانب سے داخل عرضی پر دفاعی فریق اور پراسیکیوٹرز کی دلیلیں سننے کے بعد کہا، 'میں دفاعی فریق کی اس بات سے متفق ہوں کہ شک اور اندازے کی بنیاد پر موت وارنٹ جاری نہیں کیا جا سکتا ہے۔ اس درخواست میں کوئی دم نہیں ہے'۔
انہوں نے کہا کہ عدالت پانچ فروری کو دہلی ہائی کورٹ کی جانب سے دیے گئے حکم کو مانتی ہے جس میں ان قصورواروں کو ایک ہفتے میں اپنے قانونی اختیارات کا استعمال کرنے کی اجازت دی گئی ہے۔ عدالت نے کہا، 'قصورواروں کو پھانسی دینا مجرمانہ گناہ ہوگا کیونکہ قانون انہیں زندہ رہنے کی اجازت دیتا ہے'۔
بعدازاں درخواست کو مسترد کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جب بھی ضرورت ہو تو حکومت مناسب عرضی دائر کر سکتی ہے۔