ETV Bharat / bharat

نربھیا کیس: نیا ڈیتھ وارنٹ جاری کرنے کی درخواست مسترد - court dismissed the plea

دہلی کی ایک عدالت نے ملک کو جھنجھوڑ دینے والے نربھیا کیس میں قصورواروں کی پھانسی کے لیے نئے سرے سے 'ڈیتھ وارنٹ' جاری کرنے کے تہاڑ جیل کے حکام کی درخواست کو جمعہ کے روز مسترد کر دیا۔

نربھیا کیس: نیا ڈیتھ وارنٹ جاری کرنے کی درخواست مسترد
نربھیا کیس: نیا ڈیتھ وارنٹ جاری کرنے کی درخواست مسترد
author img

By

Published : Feb 7, 2020, 11:51 PM IST

Updated : Feb 29, 2020, 2:21 PM IST

غور طلب ہے کہ پٹیالہ ہاؤس کورٹ کے ایڈیشنل سیشن جج نے 31 جنوری کو نربھیا کیس کے قصورواروں کو پھانسی دیے جانے کے معاملے میں سماعت کرتے ہوئے اگلے حکم تک چاروں مجرموں پون، مکیش، اکشے اور ونے کی پھانسی کی سزا پر روک لگا دی تھی۔

تہاڑ جیل کے حکام نے دراصل نربھیا کے معاملے میں قصورواروں کے نئے سرے سے ڈیتھ وارنٹ جاری کرنے کے تعلق سے عرضی دائر کی تھی۔

ایڈیشنل سیشن جج دھرمیندر رانا نے جیل حکام کی جانب سے داخل عرضی پر دفاعی فریق اور پراسیکیوٹرز کی دلیلیں سننے کے بعد کہا، 'میں دفاعی فریق کی اس بات سے متفق ہوں کہ شک اور اندازے کی بنیاد پر موت وارنٹ جاری نہیں کیا جا سکتا ہے۔ اس درخواست میں کوئی دم نہیں ہے'۔

انہوں نے کہا کہ عدالت پانچ فروری کو دہلی ہائی کورٹ کی جانب سے دیے گئے حکم کو مانتی ہے جس میں ان قصورواروں کو ایک ہفتے میں اپنے قانونی اختیارات کا استعمال کرنے کی اجازت دی گئی ہے۔ عدالت نے کہا، 'قصورواروں کو پھانسی دینا مجرمانہ گناہ ہوگا کیونکہ قانون انہیں زندہ رہنے کی اجازت دیتا ہے'۔

بعدازاں درخواست کو مسترد کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جب بھی ضرورت ہو تو حکومت مناسب عرضی دائر کر سکتی ہے۔

غور طلب ہے کہ پٹیالہ ہاؤس کورٹ کے ایڈیشنل سیشن جج نے 31 جنوری کو نربھیا کیس کے قصورواروں کو پھانسی دیے جانے کے معاملے میں سماعت کرتے ہوئے اگلے حکم تک چاروں مجرموں پون، مکیش، اکشے اور ونے کی پھانسی کی سزا پر روک لگا دی تھی۔

تہاڑ جیل کے حکام نے دراصل نربھیا کے معاملے میں قصورواروں کے نئے سرے سے ڈیتھ وارنٹ جاری کرنے کے تعلق سے عرضی دائر کی تھی۔

ایڈیشنل سیشن جج دھرمیندر رانا نے جیل حکام کی جانب سے داخل عرضی پر دفاعی فریق اور پراسیکیوٹرز کی دلیلیں سننے کے بعد کہا، 'میں دفاعی فریق کی اس بات سے متفق ہوں کہ شک اور اندازے کی بنیاد پر موت وارنٹ جاری نہیں کیا جا سکتا ہے۔ اس درخواست میں کوئی دم نہیں ہے'۔

انہوں نے کہا کہ عدالت پانچ فروری کو دہلی ہائی کورٹ کی جانب سے دیے گئے حکم کو مانتی ہے جس میں ان قصورواروں کو ایک ہفتے میں اپنے قانونی اختیارات کا استعمال کرنے کی اجازت دی گئی ہے۔ عدالت نے کہا، 'قصورواروں کو پھانسی دینا مجرمانہ گناہ ہوگا کیونکہ قانون انہیں زندہ رہنے کی اجازت دیتا ہے'۔

بعدازاں درخواست کو مسترد کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جب بھی ضرورت ہو تو حکومت مناسب عرضی دائر کر سکتی ہے۔

Intro:Body:Conclusion:
Last Updated : Feb 29, 2020, 2:21 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.