ای ٹی وی بھارت نے آئی سی ایم آر کے سینیئر سائنسداں ڈاکٹر لوکیش شرما کے ساتھ خصوصی بات چیت کی ہے جس میں انہوں کہا کہ ابھی تک ایسا کوئی ثبوت نہیں ملا ہے جس سے یہ ثابت ہو کہ کورونا ہوا کے ذریعے پھیلتا ہے۔
انڈین کونسل آف میڈیکل ریسرچ (آئی سی ایم آر) نے ایک بار پھر اس بات کا اعادہ کیا ہے کہ اس بات کا کوئی ثبوت نہیں ہے کہ جس سے یہ دعویٰ کیا جاسکے کہ کورونا ہوا میں بھی ہوسکتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ''ہاں دعوے تو کئی طرح کے کیے جاسکتے ہیں لیکن ہر طرح کے طبی دعووں کا انحصار کلینکل ٹرائل، تحقیق اور مطالعے پر ہوتا ہے۔'
آئی سی ایم آر نے یہ بیان 32 ممالک کے 239 سائنسدانوں کی بات کو مدنظر رکھتے ہوئے دیا ہے، جنہوں نے یہ دعوی کیا ہے کہ ہوا میں کورونا منتقل ہوا تھا اور وائرس ہوا کے ذریعے پھیل گیا تھا۔
اہم بات یہ ہے کہ مختلف ممالک کے سائنسدانوں نے ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (ڈبلیو ایچ او) کو بتایا ہے کہ کورونا وائرس کے ہوا میں پھیلنے کے ثبوت موجود ہیں اور اس کے چھوٹے چھوٹے ذرات بھی کسی شخص کو متاثر کرسکتے ہیں۔
ڈبلیو ایچ او اور سینٹر فار ڈزیز کنٹرول اینڈ پری وینشن (سی ڈی سی) کے ذریعہ اب تک شیئر کی گئی معلومات کے مطابق متاثرہ شخص کے چھینکنے یا کھانسنے یا بلغم کے ذریعہ منہ سے خارج ہونے والی بوندوں کے ذریعہ کورونا وائرس دوسرے لوگوں میں منتقل جاتا ہے۔
ان بوندوں کے ذریعے وائرس کے پھیلنے کا امکان تب اور بھی بڑھ جاتا ہے جب خارج شدہ بوندیں کسی چیز یا جگہ پر موجود ہوں۔
خیال رہے کہ آئی سی ایم آر نے یہ بھی کہا تھا کہ متاثرہ شخص کی کھانسی، چھینک یا جسم سے خارج شدہ بوندوں سے کورونا وائرس پھیلتا ہے۔