بیس دنوں سے دہلی کے بارڈر پر جاری کسانوں کے مظاہروں کے دوران آج دہلی میں مرکزی وزیر نتن گڈکری نے کہا کہ بات چیت کے سہارے کسانوں کے مسائل کا حل نکال لیا جائے گا۔
مرکزی وزیر نے کہا کہ کسان تنظیموں اور حکومت کے درمیان مذاکرات جاری ہیں، اس لئے مسئلے کا حل نکل جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ اگر بات چیت نہیں ہوتی ہے تو لوگ گمراہ ہو سکتے ہیں لیکن یہاں بات چیت ہو رہی ہے اور ہم لوگ کسانوں کے مفاد میں کام کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہماری حکومت کسانوں کو سمجھانے میں کامیاب ہوگی۔
نتن گڈکری نے کہا کہ زراعتی وزیر کسان تنظیموں کے ساتھ بات چیت کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر مجھے کہا جائے گا تو میں بھی کسانوں کے ساتھ بات چیت میں شامل رہوں گا۔
کسانوں کے تحریک میں انا ہزارے کے شامل ہونے کے سوال پر نتن گڈکری نے کہا کہ 'مجھے نہیں لگتا کہ انا ہزارے جی اس میں شامل ہوں گے، ہم لوگوں نے کسانوں کے خلاف کچھ نہیں کیا ہے، یہ کسانوں کا حق ہے کہ وہ اپنی پیداوار منڈی میں تاجروں کو فروخت کریں یا کسی اور جگہ فروخت کریں۔'
مرکزی وزیر نے کہا کہ 'میں ودربھ سے آیا ہوں، 10000 سے زیادہ غریب کسانوں نے خود کشی کی ہے۔ اس معاملے پر سیاست نہیں کی جانی چاہئے، کسانوں اور کسان تنظیموں کی وہ تجاویز جو صحیح ہیں۔ ہم ان میں تبدیلیاں کرنے کے لئے تیار ہیں۔'