ETV Bharat / bharat

حیدرآباد: موسی ندی کی صفائی کے لیے سروے کا حکم

جنوبی شہر حیدرآباد کے قلب میں واقع موسی ندی تو بظاہر شہر کے حسن کو دوبالا کیا کرتی تھی، لیکن فی الحال یہ ندی گندے پانے کے نالے میں تبدیل ہو چکی ہے۔

purification of Musi river
author img

By

Published : Apr 9, 2019, 2:31 PM IST


موسی ندی کی صفائی اور اس کی عظمت رفتہ کی بحالی کے لیے کئی منصوبے بنائے گئے، وہ لیکن برفدان کی نذر ہوئے اور تمام کارروائیاں کاغذات تک ہی محدود ہیں۔

purification of Musi river
purification of Musi river

اب نیشنل گرین ٹریبونل نے مرکزی و ریاستی پولوشن بورڈ کو حفظان صحت کو بنیاد بناکر سروے کرانے کی ہدایت دی ہے اور رواں برس 31 جولائی تک رپورٹ پیش کرنے کے لیے کہا گیا ہے۔

متعلقہ ویڈیو۔

این جی ٹی نے بٹس فلانی کے پروفیسر سمن کپور کی نگرانی میں یہ موسی ندی کا سروے کرانے کا حکم دیا ہے۔ اس سروے کا خرچ مرکزی و ریاستی آلودگی کنٹرول بورڈ برداشت کریں گی، جس میں تقریبا پانچ لاکھ 9 ہزار روپے خرچ ہوں گے۔

در اصل سلطان العلوم لا کالج کے چند طلبا نے موسی ندی کی صفائی اور اس میں فضلات چھوڑے کے خلاف نیشنل گرین ٹریبونل میں عرضی داخل کی تھی۔

محمد نعیم پاشا، سید آفتاب حوریں اور عبدالقادر گزشتہ برس نیشنل گرین ٹریبونل سے موسی ندی کی صفائی کے حوالے سے رجوع ہوئے تھے۔

گرین ٹریمنل سے رجوع ہوتے ہوئے دستور کی جانب سے دریاؤں کو فراہم کردہ تحفظ کے خلاف ورزی کرتے ہوئے موسیٰ ندی میں گندا پانی اور صنعتی فضلہ چھوڑے جانے کے خلاف احکام جاری کرنے کی استدعا کی تھی۔


موسی ندی کی صفائی اور اس کی عظمت رفتہ کی بحالی کے لیے کئی منصوبے بنائے گئے، وہ لیکن برفدان کی نذر ہوئے اور تمام کارروائیاں کاغذات تک ہی محدود ہیں۔

purification of Musi river
purification of Musi river

اب نیشنل گرین ٹریبونل نے مرکزی و ریاستی پولوشن بورڈ کو حفظان صحت کو بنیاد بناکر سروے کرانے کی ہدایت دی ہے اور رواں برس 31 جولائی تک رپورٹ پیش کرنے کے لیے کہا گیا ہے۔

متعلقہ ویڈیو۔

این جی ٹی نے بٹس فلانی کے پروفیسر سمن کپور کی نگرانی میں یہ موسی ندی کا سروے کرانے کا حکم دیا ہے۔ اس سروے کا خرچ مرکزی و ریاستی آلودگی کنٹرول بورڈ برداشت کریں گی، جس میں تقریبا پانچ لاکھ 9 ہزار روپے خرچ ہوں گے۔

در اصل سلطان العلوم لا کالج کے چند طلبا نے موسی ندی کی صفائی اور اس میں فضلات چھوڑے کے خلاف نیشنل گرین ٹریبونل میں عرضی داخل کی تھی۔

محمد نعیم پاشا، سید آفتاب حوریں اور عبدالقادر گزشتہ برس نیشنل گرین ٹریبونل سے موسی ندی کی صفائی کے حوالے سے رجوع ہوئے تھے۔

گرین ٹریمنل سے رجوع ہوتے ہوئے دستور کی جانب سے دریاؤں کو فراہم کردہ تحفظ کے خلاف ورزی کرتے ہوئے موسیٰ ندی میں گندا پانی اور صنعتی فضلہ چھوڑے جانے کے خلاف احکام جاری کرنے کی استدعا کی تھی۔

Intro: موسی ندی کا حفظان صحت سروے کروانے گرین ٹر یبول کی ہدایت. حیدرآباد. کے قلب میں واقعہ موسی ندی بظاہر تو شہر کے حسن کو دوبالا کرتی ہے. لیکن حقیقت میں اس کا پانی اس قدر آلودہ ہو گیا ہے کہ کچھ سرکاری عہدیدار اس سے گندا پانی کا ایک ندی کہ رہے ہیں 1908ء میں طغیانی طوفان سے حیدرآباد تباہ ہو چکا تھا - اس طغیانی کے بعد آصف جاہ ساتویں نظام میر عثمان علی خان بہادر نے موسیٰ ندی تعمیر کروائی تھی اس کے بعد حیدرآباد میں کئی طوفان آئیں لیکن ہر طوفان کو موسیٰ ندی پر دم توڑنا پڑا آج موسی ندی کی حالت بہت خراب ہے آ چکی ہے- موسی ندی کا حفظان صحت سروے کروانے گرین ٹر یبول کی ہدایت. نیشنل گرین ڈر یبونل کی پرنسپال بنچ نے سنٹرل کا لوشن کنٹرول بورڈ اور تلنگانہ اسٹیٹ پی روشن کنٹرول بورڈ کو ہدایت دی کہ موسی نبی کا علاج عاجلانہ حفظان صحت سروے کروایا اور موسی نبی اور زمرے اے اور یا زمرہ بھی کے تحت آنے والی ریاست کی کسی ایک ندی پر رپورٹ پیش کریں جس کے لیے ٹین انٹرنیشنل پروگرام اینڈ کوآرڈینیشن وا سینئر پروفیسر ڈیپارٹمنٹ آف بیل او جی سائنس بیان حیدرآباد کے پروفیسر سمن کپور کی خدمات سے استفادہ کیا جائے پروفیسر سمن کاپور سے کہا گیا کہ وہ 31 جولائی تک اپنی رپورٹ پیش کر دی سروے کے لیے انہیں9. 5 لاکھ روپے قومی و ریاستی سطح کے انسداد آلودگی بوٹ سے ادا کریں گے سلطان العلوم لا کالج کے سال دوم کی 3 طلبہ محمد نعیم پاشا سید آفتاب حوریں اور عبدالقادر نے گزشتہ برس گرین ٹریمنل سے رجوع ہوتے ہوئے دستور کی جانب سے دریاؤں کو فراہم تحفظ کے خلاف ورزی کرتے ہوئے موسیٰ ندی میں اور یوں کا گندا پانی اور صنعتی فضلہ چھوڑ جانے کے خلاف احکام جاری کرنے کی استدعا کی تھی- درخواست گزارو کا ادعا تھا کہ موسیٰ ندی میں ٹریننگ اور صنعتی فضلہ چھوڑ جانے کے باعث موسیٰ ندی کے اطراف و اکناف میں ایس ٹی پیز کی کار کردگی کے موقف پر بھی رپورٹ پیش کرے ٹر یبونل کا یہ احساس تھا کہ تلنگانہ اسٹیٹ پالوشن کنٹرول بورڈ کی داخل کردہ رپورٹ 2014-18 یہ اشارہ دیتی ہے کہ موسیٰ ندی حیدرآباد میں پٹی زمرہ ای کے لیے بھی آپ پاشی کے لیے موزوں نہیں ہے. . اسی ندی کو لے کر ‏ ای ٹی وی بھارت نے ایک تفصیلی رپورٹ پیش کی تھی. طلبہ ای ٹی وی بھارت کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ ای ٹی وی بھارت پر آنے والی خبر سے کافی اثر دیکھا ہوا- بائٹ- محمد نعیم پاشاہ عبدالقادر


Body: موسی ندی کا حفظان صحت سروے کروانے گرین ٹر یبول کی ہدایت. حیدرآباد. کے قلب میں واقعہ موسی ندی بظاہر تو شہر کے حسن کو دوبالا کرتی ہے. لیکن حقیقت میں اس کا پانی اس قدر آلودہ ہو گیا ہے کہ کچھ سرکاری عہدیدار اس سے گندا پانی کا ایک ندی کہ رہے ہیں 1908ء میں طغیانی طوفان سے حیدرآباد تباہ ہو چکا تھا - اس طغیانی کے بعد آصف جاہ ساتویں نظام میر عثمان علی خان بہادر نے موسیٰ ندی تعمیر کروائی تھی اس کے بعد حیدرآباد میں کئی طوفان آئیں لیکن ہر طوفان کو موسیٰ ندی پر دم توڑنا پڑا آج موسی ندی کی حالت بہت خراب ہے آ چکی ہے- موسی ندی کا حفظان صحت سروے کروانے گرین ٹر یبول کی ہدایت. نیشنل گرین ڈر یبونل کی پرنسپال بنچ نے سنٹرل کا لوشن کنٹرول بورڈ اور تلنگانہ اسٹیٹ پی روشن کنٹرول بورڈ کو ہدایت دی کہ موسی نبی کا علاج عاجلانہ حفظان صحت سروے کروایا اور موسی نبی اور زمرے اے اور یا زمرہ بھی کے تحت آنے والی ریاست کی کسی ایک ندی پر رپورٹ پیش کریں جس کے لیے ٹین انٹرنیشنل پروگرام اینڈ کوآرڈینیشن وا سینئر پروفیسر ڈیپارٹمنٹ آف بیل او جی سائنس بیان حیدرآباد کے پروفیسر سمن کپور کی خدمات سے استفادہ کیا جائے پروفیسر سمن کاپور سے کہا گیا کہ وہ 31 جولائی تک اپنی رپورٹ پیش کر دی سروے کے لیے انہیں9. 5 لاکھ روپے قومی و ریاستی سطح کے انسداد آلودگی بوٹ سے ادا کریں گے سلطان العلوم لا کالج کے سال دوم کی 3 طلبہ محمد نعیم پاشا سید آفتاب حوریں اور عبدالقادر نے گزشتہ برس گرین ٹریمنل سے رجوع ہوتے ہوئے دستور کی جانب سے دریاؤں کو فراہم تحفظ کے خلاف ورزی کرتے ہوئے موسیٰ ندی میں اور یوں کا گندا پانی اور صنعتی فضلہ چھوڑ جانے کے خلاف احکام جاری کرنے کی استدعا کی تھی- درخواست گزارو کا ادعا تھا کہ موسیٰ ندی میں ٹریننگ اور صنعتی فضلہ چھوڑ جانے کے باعث موسیٰ ندی کے اطراف و اکناف میں ایس ٹی پیز کی کار کردگی کے موقف پر بھی رپورٹ پیش کرے ٹر یبونل کا یہ احساس تھا کہ تلنگانہ اسٹیٹ پالوشن کنٹرول بورڈ کی داخل کردہ رپورٹ 2014-18 یہ اشارہ دیتی ہے کہ موسیٰ ندی حیدرآباد میں پٹی زمرہ ای کے لیے بھی آپ پاشی کے لیے موزوں نہیں ہے. . اسی ندی کو لے کر ‏ ای ٹی وی بھارت نے ایک تفصیلی رپورٹ پیش کی تھی. طلبہ ای ٹی وی بھارت کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ ای ٹی وی بھارت پر آنے والی خبر سے کافی اثر دیکھا ہوا- بائٹ- محمد نعیم پاشاہ عبدالقادر


Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.